بادام کی چائے اب صرف پہلوانوں اور طبیب حضرات کے گھرانے کی روایت رہ گئی ہے!!
چائے پاکستان میں سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے اور چونکہ یہاں چائے بہت کم پیمانے پر پیدا کی جاتی ہے لہذا ہمارا مُلک دُنیا میں چائے امپورٹ کرنے والوں میں تیسرا بڑا ملک ہے جو چائے کی سالانہ امپورٹ پر 31 ارب سے زیادہ کا خرچہ کرتا ہے۔
چائے اگرچہ پاکستان میں بہت مشہور ہے لیکن طبعی ماہرین کے نزدیک چائے کی پتی اور دُودھ کا ملاپ کر کے پینا صحت کے لیے مفید نہیں ہوتا خاص طور پر اُس وقت جب لوگ اسے نہار منہ پینے کی عادت ڈال لیں۔ چائے میں ایک خاص عنصر کیفین پایا جاتا ہے جس کا زیادہ استعمال اس کی لت لگا دیتا ہے اور یہ صحت کے لیے مفید نہیں مانا جاتا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چائے کی جگہ اگر ہربل یا سبز چائے استعمال کی جائے تو یہ صحت کو کئی طریقے سے فائدہ پہنچاتی ہے خاص طور پر سبز چائے اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیوں کی حامل ہوتی ہے یہ خوبیاں ہمارے جسم کو بہت سی بیماریوں سے بچاتی ہیں اور ہماری قوت مدافعت کو مظوط بنانے کا باعث بنتی ہیں اور ساتھ سبز چائے موٹاپے جیسے مرض کا بھی قدرتی علاج ہے۔
چائے اور قہوے کی کئی اقسام ہیں ، اس آرٹیکل میں ہم بادام کی چائے کے بارے میں ذکرکریں گے جس کا استعمال بہت کم دیکھائی دیتا ہے لیکن بادام کی چائے بنانا آج بھی پہلوانوں اور ماہر طبیب حضرات کے گھرانوں کی روایت ہے، اس چائے کو ایک خاص طریقے سے بنایا جاتا ہے اور یہ صحت کے لیے بیحد مفید چیز ہے۔ طبیب حضرات کا کہنا ہے کہ بادام کی چائے موٹاپے، ہائی بلڈپریشر، ذیابطیس اور دل کی بیماریوں کا قدرتی علاج ہے اور یہ دماغ کو بھی تروتازہ کر دیتی ہے۔ بادام کی چائے میں وٹامنز اور منرلز کے ساتھ فائبر بھی پائی جاتی ہے جو نظام ہضم کو فعال رکھنے میں مدد دیتی ہے۔
بادام میں پائے جانے والے غذائی عناصر ہماری جلد کے لیے کسی سُپر ٹانک سے کم نہیں ہیں، یہ ہماری جلد پر عمر کے اثرات کو سُست کرتا ہے اور جلد کی نمی کو بحال رکھنے میں انتہائی مددگار غذا ہے۔ بادام کی چائے کئی اور دائمی بیماریوں میں پینا انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے خاص طور پر کولیسٹرال بڑھنے کی صُورت میں اور ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے لیے یہ ادویاتی خوبیاں رکھتی ہے۔
جن گھرانوں میں آج بھی بادام کی چائے بنائی جاتی ہے وہاں اسے رمضمان میں سحری میں لازمی پیا جاتا ہے۔ یہ روزے کے دوران جسم میں کمزوری پیدا نہیں ہونے دیتی اور اس میں موجود فائبر پیٹ کو دیر تک بھرا رکھتی ہے جس سے بھوک نہیں لگتی اور ساتھ ہی اس چائے کا استعمال جلدی پیاس بھی نہیں لگنے دیتا۔
بادام کی چائے بنانے کا طریقہ
بادام کی ایک کپ چائے بنانے کے لیے تقریباً 30 گرام بادام کو رات بھر پانی میں بھگو کر رکھیں اور صبح انکا چھلکا اُتار کر بادام کی پیسٹ بنا لیں اور اس پیسٹ کو ایک گلاس پانی میں ڈال کر ہلکی آنچ پر اتنی دیر پکنے دیں جب تک پانی ایک کپ جتنا نہیں رہ جاتا، پھر چھان کر چائے کی طرح پی لیں۔ آپ اس کے ذائقے اور افادیت کو بڑھانے کے لیے اس میں دارچینی، الائچی، سونف، شکر یا شہد وغیرہ شامل کر سکتے ہیں۔
Leave a Reply