پوش علاقے کی گھریلو ملازمہ کا گردہ حاصل کرنے کی خاطر نکاح کرنے کا ڈرامہ بے نقاب
لاہور عدالت میں پوش علاقے کی گھریلو ملازمہ کا گردہ حاصل کرنے کی خاطر نکاح کرنے کا ڈرامہ بے نقاب ہو گیا ۔ایڈیشنل سیشن جج مزمل موسیٰ کی عدالت میں زیادتی کے کیس میں تین ملزمان نے درخواست ضمانت میں قبول کیا کہ ہمیں گردہ چاہیے تھا اس لیے ملازمہ سے شادی کی اور انکار پرگھر سے نکال دیا۔
ایڈیشنل سیشن جج مزمل موسی کی عدالت میں ایک نیا کیس پیش ہوا۔ جس میں گردہ حاصل کرنے کے لئے مالکان نے ملازمہ سے شادی کر لی۔عدالت میں سہیل شیخ سمیت تین ملزمان نے زیادتی کیس میں درخواست ضمانت دائر کرتے
ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان کو گردے کی ضرورت تھی جس پر فرزانہ سے شادی کی تاکہ اس کا ایک گردہ لیا جا سکے لیکن اس نے گردہ دینے سے انکار کر دیا جس پر اس کو نکال دیا۔ملک غلام حسین ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے گردہ لینے کے لئے شادی کی تویہ بھی جرم ہے، پولیس ملزمان کی طرف داری کر رہی ہے۔استدعا ہے کہ فرزانہ کو انصاف دیتے ہوئے ملزمان کی ضمانتیں خارج کی جائیں۔ملزمان نے خاتون سے زیادتی کی، حمل ضائع کروایا اور پکڑے جانے کے خوف سے شادی کی، بعد میں اب یہ ڈرامہ بنا دیا۔ عدالت نے پولیس کو تفتیش مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
Leave a Reply