گلیسرین میں یہ عام سی چیز ملا کر لگاؤ

نرم و ملائم بے داغ صاف شفاف سکن خوبصورتی کی انتہا ہوتی ہے ایسی خوبصورتی کا تو ہر کوئی خواہشمند ہوتا ہے اسی لئے اس تحریر میں ایسے ہی رنگ روپ پانے کے ایک جادوئی نسخہ کے بارے میں بتایا جائے گا ۔گلیسرین میں کچن کی یہ عام سی چیز مکس کریں اپنی سکن پر لگائیں آپ کی سکن کے جتنے بھی مسائل ہیں سب ختم ہوجائیں گے اور آپ کا چہرہ بے حد جوان گورا اور خوبصورت دکھائی دے گا ۔اس ریمیڈی کو بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے ایک کچا آلو لیجئے آلو درمیانے سائز کا ہونا چاہئے نہ بڑا ہو اور نہ ہی زیادہ چھوٹا اورپھر آپ اس کو دھو کر چھیل لیجئے اور پھر کدوکش کر لیجئے۔تا کہ یہ چھوٹے چھوٹے پیسز میں تقسیم ہوجائے۔اچھی طرح کدوکش کیجئے کیونکہ ہم نے اس کا رس نکالنا ہے۔اس طرح سے رس نکالنے کے بعد آلو کے رس کا کلر زیادہ وقت تک تبدیل نہیں ہوگا

ورنہ آلو کے رس کا رنگ بہت جلدی بدل جاتا ہے کالا پڑجاتا ہے اور جلد کے لئے یہ ٹھیک نہیں ہوتا ایک صاف پیالی لیجئے اور ایک صاف چھلنی لے لیجئے اس میں کدو کش کیا ہوا آلو کا رس نکالئے ۔یا پھر جوسر مشین کی مدد سے بھی اس کا رس نکالا جاسکتا ہے مگر اس طریقہ سے نکالا گیا رس جلد کے بہت اچھا ہوتا ہے۔ اب اس میں ایک چمچ خالص کچا دودھ ڈالئے گائے یا بھینس کا دودھ ڈالا جاسکتا ہے ۔دودھ کچا ہونا چاہئے پھر اس میں ایک چمچ گلیسرین ڈالئے گلسیرین بھی خالص ہونی چاہئے یہ کسی بھی میڈیکل سٹو سے آسانی سے مل جائے گی۔پھر چمچ کی مدد سے ان تمام اجزاء کو اچھی طرح مکس کر لیجئے آلو میں اینٹی ایجنگ اور سکن لائٹننگ پراپر ٹیز موجود ہوتی ہیں اس کے استعمال سے چہرے کے داغ دھبے ختم ہوتے ہیں اور سکن کلر ایک سیم ٹون میں آجاتاہے ۔دودھ کو بیوٹی ڈرنک بھی کہاجاتا ہے

جلد گوری اور صاف ہوتی ہے سکن کو کالا نہیں ہونے دیتا ۔گلیسرین کی خصوصیات سے تو سبھی واقف ہوں گے یہ سکن کو موسچرائز رکھتی ہے سکن کو نمی کو برقرار رکھ کر چہرے پر گلو لاتی ہے لائنز اور رنکلز کا بھی خاتمہ کرتی ہے اس ریمیڈی کو استعمال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ روئی کا ایک ٹکرا لے لیجئے اور اس مکسچر میں اچھی طرح ڈپ کریں اور پھر اپنے چہرے اور گردن پر مساج کرتے ہوئے لگائیے اور 20 منٹ تک لگارہنے دیجئے اور پھر سادہ پانی سے واش کر لیجئے آپ کی سکن ایک دم صاف اور جوان ہوجائے گی رنگت بھی بہت نکھر جائے گی ہفتہ میں 2 سے 3 بار ضرور استعمال کیجئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *