جس عورت کے چہرے پہ تین نشانیاں ہو گیا وہ خوش نصیب ہو گی

منی عورت سے ایسا کوئی پیر نہیں دیکھا مرد کو جس طرح اور جہاں بدل دے کر جسم کے پجاری ہیں تو عورت نے کبھی خواجہ سرا سے محبت کیوں نہیں کی مرد ساری عمر عورت کی فکر میں رہتا ہے اور مر جاتا ہے اور یہاں سے سب کچھ دولت کی لڑکیاں بولتی ہیں کہ مرد بے وفا ہے چاہتی ہوں کہ میری طرح کا نقصان ہو تجھے اور پھر میں بھی کہوں اس نے بنائی ہوگی

ڈھلتا سورج پاس سے گزرتے ہوئے پرندوں کے دن موسم کو گھسیٹتے ہوئے دسمبر کی ٹھنڈی اور شاید ہماری اور شاید ہم بھی ایک ہی جیسے ہیں ہر کوئی اپنی دھن میں کہیں نہ کہیں بدل رہا ہے اگر کوئی مجھے سو ثبوتوں کے صفات کے ساتھ بھی یقین دلوایا جائے کہ انسان بدلتا نہیں تمہیں ہر ثبوت کے ٹکڑے کرکے کہوں گی انسان سے زیادہ جلدی والی کوئی چیز نہیں پھر چاہے وہ کتنا ہی محبت سے رہنے والا کیوں نہ ہو

آپ جتنے پرانے ہو جائیں گے آپ اتنے ہی خاموش ہو جائیں گے گزرتی عمر کے ساتھ زندگی آپ کو اجر بنادیتی ہے اور آپ کو احساس ہوتا ہے کہ آپ نے کتنا قیمتی خواہشات کے پیچھے بھاگتے ہوئے ضائع کردیا جب مجھے پتہ چلا کہ محل کے بستر اور خالی زمین پر سونے والوں کی قبر ایک جیسی ہے تو مجھے اللہ کے انصاف پر یقین ہو گیا آئیے اپنا یہ مطلب نکالیں کیلئے چھوڑ دیجئے توڑ دیجیے اور ثواب لیجئے کہتے ہیں کہ جس عورت کے چہرے پر تین نشانیاں ہوں تو خوش قسمت ہے اس سے مرد سچی محبت کرتا ہے چہرے پر مسکراہٹ چہرے پر تل شاعری ہم کسی کے دل میں جان نہیں سکتے کی جان نہیں سکتے کون ہمارے ساتھ کتنا مخلص ہے لیکن وقت اور رویے جلد ہی احساس دلانا دیتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *