عورت جب اپنے بستر کے لئے مرد کو تلاش کرتی ہے تو اس کو زیادہ فکر ہوتی ہے کہ
جو لوگ جسم کے بجائے روح سے محبت کرتے ہیں ان کی محبت کبھی پوری نہیں ہوتی بیوہ عورت سے بھی شادی کیا کرو معاشرہ تمہاری عزت کرے یا نہ کرے لیکن اللہ کے ہاں تمہاری عزت اور زیادہ بڑھ جائے گی محبت میں ایک دوسرے کو طنز اور طعنہ دینا بد تمیزی اور بد دعائیں دینا نفرت کرنا اور پھر بھی غصہ نہ اترے تو گالیاں دینا اگر یہی محبت ہے تو پھر محبت بہترین عمل ہے کچھ لڑکیاں محل نہیں مانتی ان کے لئے صرف کندھا ہی کافی ہوتا ہے
دوپٹہ لڑکی کی شخصیت کو چار چاند لگا دیتا ہے زلفیں کتنی ہی حسین کیوں نہ لیکن جو سر پر دوپٹہ کروا سکتا ہے وہ حسین سلفی نہیں کروا سکتے مرد میں ایسا کچھ بھی اضافی نہیں ہوتا جس کی بنا پر عورت اس کے پیچھے آئے گا اس کے کردار کے نکاح سے پہلے وہ لڑکی کی صورت دے کر مطمئن ہو جانا چاہتا ہے مگر کبھی اس بات پر غور نہیں کرتا کہ اگر عورتیں بھی شادی سے پہلے مرد کی صورت دیکھ لینا چاہیں تو کیا گناہ ہے
عورت جب اپنے بستر کے لئے مرد تلاش کرتی ہے تو اس کو سب سے زیادہ فکر یہ ہوتی ہے کہ مرد امیر ہونا چاہیے اس کو یہ فرق نہیں پڑتا کہ وہ کتنا ہی بد صورت ہے جب کہ مرد اپنے بستر کے لئے عورتیں تلاش کرتا ہے تو اس کو سب سے زیادہ فکر یہ ہوتی ہے کہ عورت حسین ہو چاہے وہ خود کتنا ہی مکروہ صورت کیوں نہ ہو مگر عورت حسین چاہتا ہے
Leave a Reply