الله کی مصلحت
بہت عرصہ پہلے کی بات ہے کہ مقام شرقیہ میں ایک بادشاہ رہا کرتا تھا ۔ جو بہت انصاف پسند ، رعایا کو خوش رکھنے والا تھا ۔ایک دن ایک نوجوان بادشاہ کی خدمت کے لئے آیا ۔بادشاہ کو بھی وہ خادم بہت پسند آیا ،پھر بادشاہ نے اسے اپنا مشیر خاص بنا لیا ۔وہ وزیر بہت نیک اور اچھے اخلاق والا تھا مگر اس وزیر کی ایک عادت تھی جو بھی کام ہوتا اچھا یا برا وہ یہی کہتا کہ ہر کام میں الله کی حکمت و مصلحت ہوتی ہے جو بھی ہوا اچھا ہویا برا۔
ایک دفعہ بادشاہ اپنے اس وزیر کے ساتھ بیٹھا باتوں میں مصروف تھا کہ بادشاہ نے اس با اخلاق وزیر سے کہا : ”
آج میں تم سے اپنی دلی خواہش ذکر کروں گا کہ الله نے مجھے اپنی ہر نعمت سے نوازا ، ہر قسم کا مال جمال دیا مگر میرا دل صرف ایک بات کی وجہ سے غم سے بھر جاتا ہے جب میں اپنی کٹی ہوئی انگلی دیکھتا ہوں ( بادشاہ کی شہادت کی انگلی پیدائشی آدھی تھی )اگر یہ انگلی پوری ہوتی تو میں بہت خوش ہوتا۔”
مشیر خاص وزیر نے کہا : ” بادشا سلامت آپ اس پر غمگین نہ ہوا کریں کیونکہ الله کے ہر کام میں حکمت و مصلحت ہوتی ہے اورجو ہوتا ہے اچھا ہوتا ہے۔ ”
یہ سننا تھا کہ بادشاہ طیش میں آ گیا اور کہا کہ میں تم پر اپنے غمگین دل کا حال عیاں کر رہا ہوں اور تم مجھے کہتے ہو کہ اس میں بھی اللہ کی حکمت و مصلحت ہے ،میں تمہیں اس کی سزا دوں گا تم نے مجھے اور غمگین کر دیا ہے۔
بادشاہ نے سپاہیوں سے کہا کہ اس وزیر کو قید کر دو جب تک میں نہ کہوں اسے آزاد نہیں کرنا۔
پھر ایک دن بادشاہ اپنے دوسرے وزراء اور سپاہیوں کے ساتھ جنگل میں شکار کے لئے گیا ، جب بادشاہ اور اس کے ساتھی جنگل کے بیچ پہنچے تو اچانک چاروں طرف سے بڑے بڑے وحشیوں نے ان کو گھیر لیا ،جنگلی لوگ ہاتھوں میں آگ لئے ہوئے تھے اور ان کا سردار ان کو جلا دینے کا حکم جاری کرنا چاہتا تھا کہ اس کی نظر بادشاہ سلامت کی اس کٹی ہوئی انگلی کی طرف گئی اور قریب ہوکر بادشاہ کو غور سے دیکھا تو فورا جھک گیا ، اس کو دیکھ کر تمام جنگلی لوگ اس بادشاہ کے سامنے جھک گئے۔
خود بادشاہ اور اس کے ساتھی حیران تھے کہ یہ کیا ماجرا ہے ۔؟
پھر جنگلی سردار نے کہا ” ” کچھ عرصہ پہلے ہمارے بڑے بادشاہ و سردار کھو گئے تھے ، آج وہ مل گئے اور وہ آپ ہیں کیونکہ ہمارےسردار کی انگلی بھی کٹی ہوئی تھی ، سو اس وجہ سے آپ کو چھوڑ رہے ہیں ورنہ سب کو جلا دیتے۔
پھر جنگلیوں نے بادشاہ سلا مت اور ان کے ساتھیوں کو عزت و اکرام کے ساتھ رخصت کیا۔
بادشاہ اس کے بعد سیدھا اپنے خاص وزیر کے پاس گیا ، اس سے معافی مانگی کہ میں غلطی پر تھا تم صحیح کہتے ہو الله کے ہر کام میں حکمت و مصلحت ہوتی ہے۔
آئیں ! آج ہم عہد کرتے ہیں کہ ہر حال میں چاہے خوشی ہو یا غم الله کا شکر ادا کریں گے کیونکہ ہر کام میں الله کی حکمت و مصلحت ہوتی ہے۔
Leave a Reply