دنیا کا انوکھا ترین خاندان
اٹلی میں دنیا کا ایک ایسا حیرت انگیز خاندان موجود ہے جنہیں جلد جھلس جانے اور ہڈی ٹوٹنے کی صورت میں بھی کوئی تکلیف محسوس نہیں ہوتی۔ چھ افراد پرمشتمل اس خاندان کو مارسیلی فیملی کہا جاتا ہے اور سائنسدان ان پر تحقیق کررہے ہیں تاکہ مستقبل کے لیے مؤثر درد کش دوائیں تیار کی جاسکیں۔ اگر اس خاندان کے کسی
فرد کا ہاتھ بری طرح جل بھی جائے تب بھی انہیں اس کا معمولی احساس بھی نہیں ہوتا، ان پر کی گئی نئی تحقیق ایک ریسرچ جرنل ’برین‘ میں شائع ہوئی ہے جس کے مطابق اس خاندان کے ڈی این اے کی شناخت کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ درد محسوس نہ کرنے کی وجہ جینیاتی ہے۔ اس خاندان پر تحقیق کرنے والے جینیات داں ڈاکٹر جیمز کوکس نے بتایا کہ خاندان کی دادی ایک دن سیڑھیوں سے گرگئیں اور ان کا ٹخنہ ان کا ٹخنہ ٹوٹ گیا جب انہیں ڈاکٹر کے پاس لے جایا گیا تو ایکسرے کے بعد معلوم ہوا کہ خاتون کے پیر کی ہڈی پہلے بھی ٹوٹ چکی تھی لیکن خاتون کو یہ بات معلوم ہی نہ تھی۔ ڈاکٹر جیمس اور ان کے ساتھیوں نے مارسیلی خاندان کے خون کے نمونے لیے اور کہا ہے کہ ان کی ایک جین ZFHX2 میں تبدیلی ہے جسے جینیاتی میوٹیشن کہا جاتا ہے لیکن اب تک پوری دنیا میں یہ واحد خاندان ہے جس میں یہ کیفیت پائی گئی ہے۔ اس تحقیق میں شریک ایک خاتون اینا ماریہ الوئیسی کہتی ہیں کہ ’ اس خاندان کی نایاب بیماری اور اس کی وجہ جاننے کے بعد ہم ایسی دوا بنا سکیں گے جو درد کو کم کرسکیں گی اور توقع ہے کہ اس سے درد کش ادویات کی ایک بالکل نئی قسم دریافت ہوسکے گی‘۔ اس خاندان کا ہر فرد درد نام کی کسی شے سے واقف نہیں اور اس پر تحقیق کے بعد دنیا بھر میں لاکھوں کروڑوں افراد کا فائدہ ہوسکے گا جس میں جینیات اور دواؤں کے ذریعے درد دور کرنے کے نئے طریقے سامنے آئیں گے۔
Leave a Reply