ایران کے ایک گاؤں میں دو بھائی رہتے تھے۔ دونوں میں بہت زیادہ محبت تھی۔ لوگ ان کی محبت اور اخوت کی مثال دیا کرتے
اور لوطؑ کو ہم نے پیغمبر بناکر بھیجا، پھر یاد کرو جب اُس نے اپنی قوم سے کہا کیا تم ایسے بے حیا ہوگئے ہو
حضرت احمد بن سعید رحمتہ اللہ علیہ اپنے والد محترم سے نقل کرتے ہیں۔ ایک گاؤں میں ایک عبادت گزار خوبصورت اور نیک سیرت نوجوان
بنی امیہ میں موسٰی بن محمد بن سلیمان ہاشمی سب سے زیادہ عیاش اور بے فکر تھا۔ رات دن کھانے پینے پہننے اور خوبصورت لونڈیوں
میں نے ایک طوائف کی آنکھوں میں بھی حیاء دیکھی ہے اور ایک باپردہ آنکھوں میں بھی ہوس محسوس کی ہے۔میں نے لباس میں بھی
وہ بہت خوبصورت بچی تھی ہلکے بھورے بال گورا رنگ چہرے پر ہر وقت مسکراہٹ ۔ بالکل گڑیا لگتی تھی ۔ اس کی ماں بھی
دنیا اکیسویں صدی میں داخل ہوگئی اور اب بائیسویں صدی کے بارے میں بھی سوچ رہی ہے لیکن بھارت میں آج بھی زمانہ جاہلیت کے
امام ابو حنیفہؒ کے پڑوس میں ایک موچی رہتا تھا، دن بھر کام کرتا اور رات کو گوشت یا مچھلی لا کر بھونتا اور کھا
ایک مسجد کا امام کام کے لئے برطانیہ کے شہر لندن گیا ، جہاں لندن پہنچنے کے ہفتوں بعد ، اور ایک ہی راستے پر
کچھ دن پہلے گھر میں مہمان آئے تھے تو بھابھی نے کہا کہ کچھ پھل اور سبزیاں لے آؤ۔ میں باہر نکلا ہم سے تھوڑے