میاں اور بیوی میں جتنا بھی جگرا ہو اس بیان کو ایک
پہلا رشتہ خاوند اوربیوی آدم اورحوا پھردنیا میں بھی اگرزندگی ہے پہلے مرجائیں توالگ بات ہے اگرزندگی ہے توآخری رشتہ خاوند اوربیوی اورجنت میں جا کر ہمیشہ کا رشتہ خاوند اوربیوی ہرآدمی اپنی بیوی کے ساتھ اورہرعورت اپنے خاوند کے ساتھ جورا جورا ہوں گے بچے اپنی جنت میں ماں باپ اپنی جنت میں ساس سسراپنی جنت میں بھائی بہن اپنی جنت میں جنت میں بھی اللہ نے خاوند اوربیوی کا ساتھ بنایا ہے
یہ رشتہ سب سے اہم رشتہ ہے اس رشتے کوباقی رکھنے کےلئے اللہ تعالی نے سینکڑوں آیت اتاری اوراس میں
دخل اندازی میں کوئی راستہ نہیں ہے چھوڑا بعض بیویاں ایسی نادان ہوتی ہیں کہ اولاد کی محبت میں خاوند کو ڈی گریڈ کرتی ہیں بعض خاوند ایسے نادان ہوتے ہیں اپنے ماں باپ کے اخترام میں بیوی کو زلیل کرتے ہیں اپنے بھائیوں بہنوں کی سن کراپنی بیوی کو مارتے زلیل کرتے ہیں یہ تقریبان ہر گھر کی کہانی ہے ان دونوں سے میرے اللہ نے روکا ہے خاوند اپنی بیوی کو سب سے زیادہ عزت دے بیوی اپنے خاوند کو سب سے زیادہ عزت دے حقوق میں سب سے برا حق خاوند اوربیوی کا ایک دوسرے کے ساتھ جورا گیا ہے کہ ان سے نسل چلنی ہے آپ خیران ہوں گے کہ بیوی کے زمہ خاوند کی روٹی پکانا شریعت نے نہیں ہے لگایا تو خاوند کے ماں باپ کی روٹی کیسے زمے ہو گی خاوند کے بھائی بہن کی روٹی کیسے زمے ہوگی کتنی بہنوں نے اپنے بھائیوں کے گھر اجاردیے ہوں گے کتنے ساس سسر نے اپنے بیٹے کے گھر اجار دیے ہوں گے یہ چاروں طرف پھیلی ہوئی کہانی ہے جائنڈ فیملی سسٹم بہت اچھا ہے اگر شریعت کا پتا ہواوربہت برا ہے اگر شریعت کا پتا نہ ہو شریعت نے آنے والی لڑکی کا حق رکھا ہے کہ اگر خاوند کے پاس طاقت ہے تو اسے الگ گھردے اگر وہ کہے کہ آپ مجھے الگ گھر لے کردیں تو یہ ماں باپ کی نافرمانی نہیں ہے آنے والی لڑکی کا حق ہے کہ اس نے تیری نسل کو سمبھالنا ہے اگریہ ساس کی بھی سنے سسر کی بھی سنے دیورکی بھی سنے پھر تیری بھی سنے تو یہ پاگل ہے بچے کہاں سے پالے گی ہماری نسل کیوں برباد ہوگئی ہے کہ مائوں نے اپنی ڈیوٹی چھوڑدی ہے تین سال کا بچہ سکول میں ڈال رہے ہیں میرے نبی ﷺ نے کہا ہے سات سال تک نماز کے لئے بھی کچھ نہ کہوگلے سے لگا کررکھو
تاکہ تمہاری صفات ان کے اندرمنتقل ہوں تمہاری محبت ان کے اندر منتقل ہو توجب بیوی پرپورے گھر کا بوجھ پر گیا تو وہ اپنے بچوں کو کب پالے گی تو وہ بچوں کی کب تربیت کرے گی کہیں اس کا الٹ بھی ہوتا ہے آنے والی ایسی آتی ہے پورے گھر کو تباہ کر کے ماں باپ کو بھی چھوڑا کے خاوند کو لے کرنکل جاتی ہیں ایسا بھی ہے لیکن یہ بہت کم ہے اللہ نے پہلا رشتہ خاوند اوربیوی کا بنایا اللہ نے آدم کو بنایا اور حوا کو ساتھ بیوی بنایا اولاد بعد میں دی ایک اور بات آدم کو بنا دیا مٹی کا پتلا اکھٹا کر کے چالیس سال کے بعد روح ڈالی اور پھر جنت میں بھیج دیا اور اکیلے بھیج دیا اور بیوی نہ دی حالانکہ اللہ چاہتا ساتھ ہی بیوی دے دیتا دیر سے کیوں بھیجا اس میں بہت سارے پیغام ہیں انتظار قدر کو بڑھانے کے لئے کے عورت کی قدر کرنا عورت کمزور زات ہے کمزور مخلوق ہے قدر کرنا اورپہلے دن سے ہی عورت کو پردے میں بنایا بے پرد نہیں کیا عورت کا پتلا نہیں ہے بنایا اور کیسے بنایا فرشتوں کی آنکھوں میں پردہ اور آدم کو سلا دیا حضرت آدم علیہ السلام سوئے ہوے ہیں جب آنکھ کھلی تو اپنی لیفٹ سائیڈ پر ایک خاتون سر سے لے کر پائوں تک لباس میں اور اللہ کی آواز آئی آدم تیری بیگم نکاح پڑھایا پھر کہا آدم مہرادا کرو توانہوں نے پوچھا کیا مہردوں میرے اللہ نے کہا تیری نسل میں میرا آخری حبیب آنے والا ہے اس پر ایک دفعہ درود پڑھ دے یہ مہر ہے سیدھے ہاتھ میں برکت ہے پیدا کیا ہے الٹی طرف سے الٹی طرف سے کیوں پیدا کیا ہے کہ الٹی طرف دل ہے دل کے نیچے جو پسلی ہے وہاں سے پیدا کیا اس میں پیغام کیا دیا
کہ عورت جس روپ میں ہو پہلا روپ اس کا بیوی بنا پھر وہ ماں بنی پھر وہ بیٹی کا روپ ہے پھر بہن کا روپ ہے پھر خالہ ہے پھوپھی ہے دادی ہے نانی ہے ساس ہے جس روپ میں بھی عورت ہے اس کو دل کے قریب جگہ دو دل کے نیچے سے پیدا کرنے میں یہ پیغام دیا گیا ہے ایسے زلیل نہ کرو ایسے خوار نہ کرو اس کو بے عزت نہ کرو تو پہلا بنیادی رشتہ خاوند اور بیوی ہے اللہ رب العزت نے بہت سے رشتہ بنائے ہیں جن میں میاں بیوی کے رشتہ کی اہمیت پر بہت زور دیا گیا ہے۔ دیکھا جائے تو میاں بیوی کا رشتہ بہت نازک رشتہ ہوتا ہے لیکن اس رشتے کی وجہ سے انسان کتنے ہی حسین رشتوں سے بندھ جاتا ہے۔ ذرا غور کریں جب انسان کا نکاح ہوتا ہے تو نکا میں مقدس کلمات پڑھائے جاتے ہیں۔ اس سے میاں بیوی کا رشتہ بندھ جاتا ہے۔ آگے چل کر اس رشتہ میں اضافہ ہوتا ہے اولاد کا یہ کتنا خوبصورت احساس ہوتا ہے۔ کہ اس نازک رشتے سے جس کو زبان سے نکلنے والے تین الفاظ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کرسکتے ہیں۔ کتنے ایسے رشتے بنتے ہیں جن کو نہ تو شرعی لحاظ سے توڑا جاسکتا ہے اور نا قانونی لحاظ ہے اب انسان اولاد کو تو نہیں کہہ سکتا کہ تو میرا بیٹا نہیں یا پھر تو میری بیٹی نہیں۔ بہت سے لوگ اپنی اولاد کو مختلف وجوہات کی بات پر اپنی جائیداد سے عاق کرتے ہیں۔لیکن قانونی اور شرعی طورپر ایسا کرنے سے اولاد اولاد ہی رہتی ہے۔ اس سے رشتہ نہیں ٹوٹتا۔ یہ سب اللہ پاک کا فضل و کرم ہے کہ ہمارے رب نے اس رشتہ میں یہ برکتیں عطاء فرمائی ہیں۔ دنیا کا کوئی بھی ایسا گناہ نہیں جس کو انسان سے کروانے پر شیطان خوش ہوتا ہے جتنا خوش شیطان میاں بیوی کے جھگڑے پر ہوتا ہے۔ ہمیشہ یاد رکھیں میاں بیوی کے رشتے کے ٹوٹ جانے سے صرف دو افراد کا رشتہ نہیں ٹوٹتا اس سے خاندان اجڑتے ہیں۔ ہماری اولادوں پر اس چیز کا بہت بُرا اثر پڑتا ہے۔ اللہ رب العزت نے صرف اور صرف میاں بیوی کے رشتے کو ایک ایسی خوبصورتی بخشی ہے کہ آپ اپنی بیوی سے یا بیوی اپنے خاوند سے اپنے پیار کا جتنا بھی اظہار کرے کم ہے۔ ان باتوں کو اچھی طرح سے سمجھ لیں اور اچھی لگی ہوں تو لائک اور شیئر ظرورکریں جزاک اللہ خیر
Leave a Reply