عورت جب کسی مرد کی توجہ حاصل کرنا چاہتی ہے تو وہ ایک کام کرتی ہے

عورت اپنی عمر کے بارے میں اس وقت جھ وٹ بولنا شروع کردیتی ہے جب اس کے چہرے سے اس کی اصل عمر نظر آنے لگتی ہے۔ ایک عورت اپنے شوہر کو سب سے بہترین تحفہ یہ دے سکتی ہے کہ وہ تمام نامحرم سے نقاب کرنے لگے تاکہ شوہر کو یہ احساس ہو کہ اس کی بیوی اس سے محبت کرتی ہے اور نہیں چاہتی کہ اس کے علاوہ کوئی بھی اسے دیکھے۔

کم بولنے والا لڑکا اور زیادہ بولنے والی لڑکی ایک مکمل جوڑی ہوتی ہے۔ جب رشتہ نیا ہوتا ہے۔ تو لوگ بات کرنے کے بہانے ڈھونڈتے ہیں اور وہی رشتہ جب پرانا ہوجاتا ہے۔ تولو گ دور جانے کے بہانے ڈھونڈتے ہیں۔ جس مرد کو سچی محبت ہو گی وہ عورت کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑے گا۔

چھوڑے گا تو مر جائے گا، غلطی نہ ہونے کے باوجود بھی اسے کھونے کے ڈر سے مع افی مانگ لے۔ یہی سچی محبت کی علامت ہے ، ایسا مرد ہیرا ہے اور ایسی عورت خوش نصیب ہے۔ مرد اگر سچی محبت کرے تو وہ نہ کسی غیر عورت کی طرف دیکھتا ہے اور نہ ہی کسی غیر مرد کی نظر میں اپنی عزت”عورت” پرپڑنے دیتا ہے۔ اگر کوئی عورت آپ سے آپ کا مرد چرا لیتی ہے۔ تو سب سے اچھا بدلہ یہ ہے کہ اسے ادھر ہی رہنے دیں کیونکہ اصلی مرد چوری نہیں ہوتے۔ عورت جب کسی مرد کی توجہ حاصل کرنا چاہتی ہے

تو وہ مرد سے اظہار کبھی نہیں کرتی کیونکہ یہ اس کی فطر ت میں شامل ہے مگر مرد کے پاس یہ صلاحیت ضرور ہوتی ہے کہ وہ عورت کے اس انداز کو پہچان سکتا ہے۔ عورت کا کسی کو دیکھ کر دوپٹہ درست کرنا یا تو ادا ہوتی ہے ، یا پھر اس کو سمجھایا جاتا ہے کہ آپ سے ہمارا پردے کا رشتہ ہے۔ خدا نے عورت کو بہت قیمتی اور پوشیدہ بنایا ہے ، خود کو ہر مرد میں بانٹ کر اپنے آپ کو سستا اور گھٹیا نہ بنائیں۔ پتہ نہیں کیوں؟ مرد اپنی کوتاہیوں کو مع اف کرنے میں بڑا فراخ دل اور عورت کی کوتاہی کو مع اف کرنے میں اتنا کنجوس کیوں ہوتا ہے۔

لو گ صرف خود کے سگے ہوتے ہیں۔ آپ ساری زندگی کسی کے خیر خواہ ہوجائیں بس ذرا سی غلطی، غلط فہمی یا بد گمانی کی دیر ہے ، آپ کی بھلائی آپ کے خلوص سمیت آپ کے منہ پر مار دی جائےگی۔ کچھ لوگ ہماری قدر اس لیے بھی نہیں کرتے کیونکہ ہم انہیں یہ احساس دلا چکے ہوتےہیں کہ ہم ان کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ دل اور دماغ کی ج نگ میں اکثر خوشیاں ہا ر جاتی ہیں۔ میں نے تالے سے سیکھا ہے ساتھ نبھانے کا ہنر وہ ٹوٹ گیا مگراس نے چابی نہیں بدلی۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *