میڈیکل سائنس کی تاریخ کا انوکھا واقعہ
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) میڈیکل سائنس کی تاریخ کا انوکھا ترین کیس، بالغ ہونے والی لڑکی کو آواز مختلف محسوس ہوئی تو ڈاکٹر کے پاس جا پہنچی، ڈاکٹر نے معائنہ کیا تو ۔۔۔! حیران کن خبر ۔۔۔برطانیہ میں ایک لڑکی جب بلوغت کی عمر کو پہنچی تو اس کی آواز تبدیل ہونی شروع ہو گئی۔
جب اس نے ڈاکٹر سے چیک اپ کروایا تو ایسا انکشاف ہوا کہ سن کر یقین کرنا مشکل ہو جائے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق برطانوی شہر سوینڈن کی رہائشی اس ڈینی کوئیلے نامی 25سالہ لڑکی کی آواز اس کے بالغ ہونے پر بھاری ہونی شروع ہو گئی تھی جیسے مردوں کی آواز ہوتی ہے۔ جب اس نے چیک اپ کروایا تو ڈاکٹر نے یہ انکشاف کیا کہ وہ پیدائشی طور پر عورت نہیں بلکہ مرد ہے۔
اس کے سکین اور ٹیسٹ میں پتا چلا کہ اس کے جسم میں بچے دانی سرے سے موجود ہی نہیں ہے بلکہ اس کی بجائے اس کے جسم کے اندر ’خصیے‘ موجود ہیں۔ اس سے بھی زیادہ خوفناک خبر ڈاکٹر نے یہ سنائی کہ اس کے یہ خصیے کینسر کا شکار بھی ہو چکے ہیں۔ ڈینی کا کہنا ہے کہ ”مجھے پہلی بار اپنے متعلق 10سال کی عمر میں محسوس ہوا تھا کہ میں عام لڑکیوں کی طرح نہیں ہوں۔بالغ ہونے کے بعد بھی جب مجھے میری دیگر ساتھی لڑکیوں کی طرح ماہواری نہیں آئی تو میں کنفیوژن کا شکار ہو گئی۔ 14سال کی عمر میں میں ڈاکٹر کے پاس گئی جس نے مجھے سپیشلسٹ کے پاس ریفر کر دیا۔ سپیشلسٹ ڈاکٹر نے جب میرے ٹیسٹ کیے تو پتا چلا کہ میرے جسم میں مردوں کی طرح ’ایکس وائی‘ کوروموسومز موجود ہیں اور میں پیدائشی طور پر مرد ہوں۔ میرے جسم میں رحم جیسے افزائش نسل کے اعضاءبھی نہیں تھے جو خواتین میں ہوتے ہیں۔ تب مجھے ڈاکٹرنے مخنث قرار دے دیا۔ کئی سال بعد میں نے ایک بار پھر اپنے
ٹیسٹ کروائے تو پتا چلا کہ میرے معدے کے اندر خصیے بھی موجود ہیں جنہیں کینسر لاحق ہے تاہم یہ ابتدائی سٹیج کا کینسر تھا۔ سرجری کے ذریعے ڈاکٹروں نے یہ خصیے میرے جسم سے نکال دیئے اور میں کینسر سے محفوظ ہو گئی۔ میں خود بھی اپنی جنس کے متعلق کنفیوژن کا شکار رہتی تھی اور لوگ بھی اس معاملے پر میرا مذاق اڑاتے تھے۔ میرے جسم سے خصیے نکالنے کے بعدمیں نے جنس کے تعین کے لیے بھی ایک سرجری کروائی اور آج میں ایک خاتون بن چکی ہوں۔ اب میں اپنی جنس کے متعلق مزید کسی ک
Leave a Reply