10 منٹ پہلے یہ تیل بالوں میں لگائیں

بالوں کا سب سے بڑا مسئلہ ان کا سفید ہو جانا ہے عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ بالوں کا سفید ہو جانا ایک فطری عمل ہے۔ مگر کم عمر میں ہی بال سفید ہو جانا پریشانی والی بات ہوتی ہے۔ بالوں کی سفیدی چھپانے کے لیے لوگ ناجانے کیا کیا نسخے ازماتے ہیں ہزاروں پیسے ظائع کرتے ہیں لیکن سفید بال ہیں چھپائے نہیں چھپتے زیادہ تر لوگ آج کل سفید بالوں کے خاتمے کے لیے بازار میں دستیاب کلر سے مدد حاصل کررہے ہیں، لیکن ان کلرز کے بارے میں یہ بات اب واضح ہوچکی ہے کہ ان میں موجود کیمیکل بالوں کے لیے انتہائی نقصان دہ ہیں۔ اس کے علاوہ یہ کلر مستقل حل بھی نہیں بلکہ آپ کو لازمی طور پر ہر ماہ ان کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ مکمل جاننے کے لیے نیچے کلک کریں

لیکن آپ پریشان نہیں ہوں کیونکہ ہمارے پاس اس مسئلے کا آسان اور مستقل حل موجود ہے۔ آج میں آپ کو صرف دس منٹ میں سفید بال کالے کرنے کا ایک کامیاب ٹوٹکہ بتائوں گی بس نہانے سے پہلے 10 منٹ یہ تیل بالوں میں لگائیں آپ کے سفید بال بالکل کالے سیاہ ہو جائیں گے۔ اس تیل کو بنانے کے لیے جن جن چیزوں کی ضرورت ہے ان کے بارے میں غور سے پڑھ لیں اس تیل کو تیار کرنے کے لیے آپ نے لوکی لینی ہے 1 عدد اور آملے کا تیل 1 کپ طریقہ استعمال ایک پین لیں اور اس میں آملہ تیل ڈال کر درمیانی آنچ پر گرم کریں جب تیل گرم ہو جائے تو اس میں لوکی کدو کش کر کے ڈالیں اور یہ تیل اتنا پکائیں کہ لوکی کا رنگ سنہرا سا ہو جائے اب چولھا بند کر دیں اور اس تیل کو چھان لیں جب تیل ٹھنڈا ہو جائے تب چھاننا ہے اب اس تیل کو ایک صاف بند منہ کی شیشی میں محفوظ کر لیں جب بھی آپ نہانے لگیں تو یہ تیل اپنے بالوں میں لگائیں 10 منٹ پہلے لگائیں اور 10 منٹ بعد کسی اچھے شیمپوسے دھو لیں۔ آپ نے یہ امیزنگ ٹوٹکا ہفتے میں 2 بار ضرور استعمال کرنا ہے اسکو لگانے سے آپ کے سفید بال تیزی سے کالے ہوں گے اور دوبارہ سفید بال آئیں گے بھی نہیں یہ ٹوٹکا خاص طور پر ان لوگوں کے لیے بیحد کا آمد ہے جن کے بال جوانی میں ہی سفید ہو گئے ہوں بال کالے کرنے کا یہ بہت پاور فل تیل ہے جس کا کوئی سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہے اور یہ تیل آپ کے بال بیحد کالے اور خوبصورت بنا کر آپ کی دلکشی اور جوانی واپس لوٹادے گا آزمائش شرط ہے۔ دوستو اگر آپ کو یہ نسخہ پسند آیا ہو تو لازمی لائک اور شئیر کریں جزاک اللہ خیرا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *