کیا آپ کو جامن کے حیرت انگیز فوائد معلوم ہیں؟
گلوب نئوز!جامن موسم گرما کا ایک ایسا پھل ہے جو ناصرف دِکھنے میں خوبصورت ہے بلکہ کھانے میں بھی ذائقہ دار ہے اور گرمی کی شدت ختم کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے، جامن میں صحت سے متعلق بھی بے شمار فوائد ہوتے ہیں۔جامن میں قدرتی طور پر اینٹی آکسیڈینٹ موجود ہوتے ہیں جو ہمارے جسم پر موجود سوزش کو ختم کرنے میں مدد کرتے ہیں
اور ہمیں انفیکشن جیسے مسائل سے بھی بچاتے ہیں، جامن میں ایسی حیرت انگیز خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو شوگر، امراض قلب، کولیسٹرول اور بلڈپریشر کے مریضوں کے لیے بے حد مفید ہوتی ہیں، آئیے یہاں ہم جانتے ہیں کہ ماہرینجامن کے حوالے سے کیا فوائد بتاتے ہیں۔جامن کے صحت سے متعلق فوائد:جامن وٹامن سی اور آئرن سے بھرپور ہوتاہے، لہٰذا اگر آپ میں آئرن یا وٹامن سی کی کمی ہو تو آپ اپنی غذا میں جامن شامل کریں تاکہ آپ گرمیوں کے اس خاص پھل سے دوہری مقصد کے لیے فوائد حاصل کرسکیں، جامن خون کی سطح بڑھانے میں ایک اہم قردار ادا کرتا ہے۔جامن ہمارے خون کو صاف کرتا ہے اور ہمارے خون سے اُن بیکٹیریا کا خاتمہ کرتا ہے جن کی وجہ سے ہماری جلد کو ایکنی اور کیل مہاسوں جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اِسی لیے ماہرین کہتے ہیں جامن جِلد کی خوبصورتی کے لیے بہت مفید ہے۔جامن میں گلیسیمک انڈیکس کم ہوتا ہے جو بلڈ شوگر کی سطح کو معمول پر رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ عام زبان میں کہا جائے تو جامن شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے تاہم اگر آپ شوگر کے مریض ہیں تو آپ جامن کو اپنی غذا میں شامل کرنے سے پہلے ایک بار ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔
جامن غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں، یہ آپ کو وٹامن اے، کے، پوٹاشیم، میگنیشیم اور فاسفورس فراہم کرسکتا ہے۔جامن فائبر کا بھرپور ذریعہ ہوتے ہیں اور یہ آپ کو پیٹ درد، تیزابیت، سینے کی جلن اور قبض جیسے مسائل سے نجات دلانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔جامن بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں جو امراض قلب کی بیماریوں کے لیے ایک اہم خطرہ ہیں، ہائی بلڈ پریشر والے مریضوں کے لیے یہ پھل بہت مفید ہے۔جامن کو غذا میں کیسے شامل کیا جائے؟کیا آپ کو جامن کے حیرت انگیز فوائد معلوم ہیں؟آپ جامن کو ٹھنڈا کرکے عام پھلوں کی طرح بھی کھاسکتے ہیں۔اِس کے علاوہ آپ فروٹ چاٹ یا سلاد میں بھی جامن شامل کرکے کھاسکتے ہیں۔پانی کی کمی دور کرنے کے لیے آپ جامن کا جوس بناکر بھی پی سکتے ہیں۔
Leave a Reply