رسول کریمؐ نے انہیں پڑھنے کا کیا طریقہ بتایا ہے

سبحان اللہ ۔۔۔ دعاؤں کے مجموعہ حصن حصین کے مطابق حضور نبی کریمؐ نے ایسی پانچ سورہ مبارکہ کے بارے میں فرمایا ہے کہ جنہیں سفر کے دوران پڑھنے سے انسان خوشحال اور مال دار ہو جاتا ہے، حضرت جبیر بن مطعمؓ سے نبی کریمؐ نے فرمایا کہ اے جبیر!کیا تمہیں یہ بات پسند ہے۔

کہ سفر میں نکلو تو اپنے سب ساتھیوں سے بڑھ کر اچھے حال میں رہو اور سب سے زیادہ تمہارے پاس زادِ راہ موجود رہے۔ جس پر حضرت جبیرؓ نے عرض کیا کہمیرے ماں باپ آپؐ پر قربان ہوں، میں ضرور یہ چاہتا ہوں۔اسپر نبی کریمؐ نے فرمایا تم یہ پانچ سورتیں سفر میں پڑھا کرو، سورۃ کافرون، سورۃ نصر، سورۃ اخلاص، سورۃ فلق، سورۃ الناس۔ ہر سورۃ کو بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ سے شروع کیا جائے، پھر سورۃ الناس کے بعد بھی بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ پڑھی جائے،اس طرح پانچ سورتیں اور چھ مرتبہ بسم اللہ شریف پڑھنی ہے۔ حضرت جبیرؓ کا بیان ہے کہ میں غنی اور زیادہ مال والا تھا جب سفر میں نکلتا تھا تو اپنے ساتھیوں میں سے سب سے زیادہ بدحال ہو جاتا تھا لیکن نبی پاکؐ کے بتائے ہوئے طریقے کی وجہ سے میرا زادِ راہ سب سے زیادہ رہتا۔ ایک دفعہ رسولؐ اللہ تشریف فرما تھے اور صحابہ کرام رضوان علیہم اجمعین بھیآپؐ کے گرد بیٹھے ہوئے تھے۔ نبی کریمؐ نے فرمایا کہ اللّه تعالیٰ نے مجھ پر بڑے بڑے احسانات کئے ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی پر نہیں کئے ۔پھر فرمایا میں بیٹھا ہوا تھا کہ جبرائیل علیہ السلام آئے اور کہا اےمحمدؐ الله تعالیٰ حکم دیتے ہیں کہ میں نے آپؐ کے پاس اپنی کتاب بھیجی اور اس کتاب میں ایک سورت ایسی بھیجی ہے۔

کہ اگر وہ سورۃ تورات میں ہوتی تو حضرت موسیٰ علیہ السلام کی امت میں سے کوئی شخص یہود یہود نہ ہوتا ۔ اور اگر یہ سورہ انجیل میں ہوتی تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی امت میں سے کوئی شخص نصرانی نہ ہوتا ۔اور اگر یہ سورۃ زبور میں ہوتی تو حضرت داؤد علیہ السلام کی امت میں کوئی امت میں کوئی شخص مغ ( بت خانہ کا خادم ) نہ ہوتا۔ یہ سورۃ میں نے قرآن میں اس لیے اتاری ہے کہ آپ کے امتی اس سورہ کی تلاوت کی برکت سے قیامت کے روز دوزخ کے عذاب سے اور قیامت کی ہولناکیوں سے بچ جائیں۔ جبرائیل علیہ السلام نے مزید فرمایا اےمحمدؐ اس خدا کی قسم جس نے آپؐ کو تمام کائنات کے لئے برحق نبی بنا کر بھیجا ہے اگر روئے زمین کے تمام سمندر سیاہی بن جائیں اور تمام عالم کے درخت قلم بن جائیں اور سات آسمان اور سات زمینیں کاغذ بن جائیں پھر بھی ابتدائے عالم سے قیامت تک لکھتے رہنے کے باوجود اس سورۃ کی فضیلتیں نہیں لکھی جا سکیں گی۔ یہ سورہ فاتحہ ہے۔ سورۃ فاتحہ تمام دردوں اور بیماریوں کے لیے شفا ہے ۔جو بیماری کسی علاج سے ٹھیک نہ ہوتی ہو تو سورہ فاتحہ کو صبح کے فرضوں اور سنتوں کے درمیان بسم اللہ شریف کے ساتھ اکتالیس بار پڑھے اور پھونک مارے اللّه تعالیٰ اسے اس سورۃ کی برکت سے شفا بخشیں گے نیچے سکرول کریں اور زندگی بدلنے والی پوسٹس پڑھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *