بیوی سے ہم بستری کے آداب

بیوی سے ہمبستری کرنے کا اسلامی طریقہ

میاں بیوی کے تعلق سے کچھ ایسے مسائل ہیں جن کا جاننا ضروری ہے مگر وہ نہیں جانتے کیوں کہ دینی کتاب ہم پڑھتے نہیں اور عالم دین علمائے اھل سنت سے پوچھنے میں شرم آتی ہے

✍ مسئلہ یاد رہے کہ شادی سے پہلے میاں بیوی اور اولاد کے حقوق کے مسائل سیکھنا فرض ہیں

*حضرت سیدنا جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں*

کہ انسان کو جماع کی ایسی ہی ضرورت ہے جیسے غذا کی کیونکہ بیوی کے طہارت کا سبب ہے (احیاء العلوم جلد 2 ص: 29)

حدیث پاک میں آتا ہے کہ جس طرح حرام صحبت پر گناہ ہے اسی طرح جائز صحبت پر نیکیاں ہیں (مسلم جلد 1_ ص : 324)

جب شوہر اپنی بیوی سے ہمبستری مباشرت کا ارادہ کرے اور بالخصوص شادی کی پہلی رات جسے سہاگ رات بھی کہتے ہیں اور اس کے بعد جب بھی تو شوہر کو چاہیے کہ ان آداب و طریقہ کار کے مطابق عمل کرے ان شاءاللہ شیطان کی دست برد یعنی مداخلت سے محفوظ رہیں گے اور نیک صالح اولاد پیدا ہو گی نماز کے بعد شوہر اپنی دلہن کی پیشانی کے تھوڑے سے بال نرمی اور محبّت سے پکڑ کر یہ دعا پڑھے

اللھم انی اسئلک خیرھا وخیر ماجبلتھا علیہ واعوذ بک من شرھا وشر ماجبلتھا علیہ

تو نماز اور اس دعا کی برکت سے میاں بیوی کے درمیان محبّت اور الفت قائم ہوگی ان شاء اللّه تعالی (ابو داؤد ، ص : 293)

اور دس 10 مرتبہ الله اكبر پڑھےچاہے تو کہے بسم اللہ العظیم اللہ اکبر اللہ اکبر اور

سورہ اخلاص ایک مرتبہ پوری پڑھے (خزینہ رحمت صفحہ 134/135 کیمیائے سعادت)

چند اہم مسائل اور اہم ٹپ👇

کمرے میں زیرو پاور کے بلب کا اہتمام ضرور کریں اور اگر کپڑے بالکل اتار کر ہمبستری کرنا ہے تو ایک بڑی چادر دوران ہمبستری اپنے اوپر اوڑھ لیں تاکہ پردہ پوشی ہو سکےبالکل ننگے ہو کر ہمبستری کرنا گدھا گدھی کی طرح جفتی کرنا کہلائے گا جو کہ شریعت کے نزدیک ناپسندیدہ عمل ھے

4⃣ ہمبستری کے وقت بسم اللّه شریف پڑھنا سنّت ہے اور یہ دعا پڑھے *اللھم جنبنا الشیطان و جنب الشیطان مارزقتنا*

مسئلہ

مگر یاد رہے کی ستر کھولنے سے پہلے پڑھے اور سب سے بہتر ہے کہ جب کمرے میں داخل ہو تب ہی بسم اللّه شریف پڑھ کر دایاں قدم اندر داخل کریں اگر ہمیشہ ایسا کرتا رہے گا تو شیطان کمرے سے باہر ہی ٹھر جائے گا ورنہ وہ بھی آپکے ساتھ شریک ہوگا (تفسیر نعیمی جلد 2 ، ص : 410)

5⃣ عورت کے اندر مرد کے مقابلے 100 گناہ زیادہ شہوت ہے مگر اس پر حیاء کو مسلط کر دیا گیا ہے تو اگر مرد جلدی فارغ ہو جائے تو فوراً اپنی بیوی سے جدا نہ ہو بلکہ کچھ دیر ٹھرے پھر الگ ہو(فتاویٰ رضویہ ، جلد 9 ، ص 183)

6⃣جماع کے وقت کسی اور کا تصور کرنا بھی زنا ہے اور سخت گناہ ہے

7⃣ جماع کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں ہاں بس اتنا خیال رہے کہ نماز فوت نا ہونے پائے کیونکہ بیوی سے بھی نماز روزہ اعتکاف حیض نفاس اور نماز کے ایسے وقت میں صحبت کرنا کہ نماز کا وقت نکل جائے حرام ہے(فتاویٰ رضویہ جلد 1 ص 584)

8⃣ مرد کا اپنی عورت کی چھاتی کو منہ لگانا جائز ہے مگر اس طرح کہ دودھ حلق سے نیچے نہ اترے یہ حرام ہے لیکن ایسا ہو بھی گیا تو توبہ کرے مگر اس سے نکاح پر کوئی فرق نہیں آتا (در مختار ، جلد 2 ، ص ، 58)

9⃣ مرد و عورت کو ایک دوسرے کا سطر شرم گاہ دیکھنا چھونا جائز ہے مگر حکم یہی ہے کہ مقام مخصوص شرمگاہ کی طرف نا دیکھا جائے کہ اس سے نسیان یعنی حافظہ کمزور ہونے کا مرض ہوتا ہے اور نگاہ بھی کمزور ہو جاتی ہے (رد المختار جلد 5 ، ص ، 256)

1⃣0⃣ہمبستری مباشرت سے فراغت کے بعد مرد و عورت کو الگ الگ کپڑے سے اپنا سطر صاف کرنا چاہیے کیونکہ دونوں کا ایک ہی کپڑا استمعال کرنا نفرت اور جدائی کا سبب ہے (کایمیاے سعادت ، ص ، 265)

آج کل کے جدید دور میں ٹشو کا استعمال نہایت آسان و مفید ہےگھر میں ایک پیکٹ ٹشو کا ضرور رکھیں

1⃣1⃣ہمبستری سے احتلام انزال یعنی منی خارج ہونے کے بعد یا دوسری مرتبہ صحبت کرنا چاہتا ہے تب بھی سطر شرمگاہیں لازمی دھو لیں کچھ وقفہ دے کر اور بہتر یہ ہے کہ وضو کر لیں ورنہ ہونے والے بچے کو بیماری کا خطرہ ہے (قبتل قبل ، جلد 2 ، ص ، 489)

1⃣2⃣جماع کے بعد لڑکے کی پیدائش کا ارادہ ہے تو عورت کو فوراً دائیں پہلو کروٹ لیٹنے کا حکم دیں کہ اگر نطفہ قرار پا گیا تو ان شاء اللّه لڑکا ہی ہوگا

اور اگر لڑکی کی پیدائش کا ارادہ ہے تو عورت کو بائیں پہلو کروٹ کا کہیں اور عورت فوراً بائیں کروٹ لے لے اور کچھ دیر لیٹی رہے تو ان شاءاللہ لڑکی پیدا ہو گی اور اگر اولاد کے حصول کا ارادہ نہیں تو مباشرت میں انزال کے فورا بعد عورت سیدھی کھڑی ہو جائے (مجربات یوسف ، ص 42)

جماع مباشرت ہمبستری کے کچھ دیر بعد مثلاً کم از کم آدھا گھنٹہ بعد غسل کر لیں اس میں صحت و تندرستی بھی ھے اور مرتے وقت حضرت سیدنا جبرائیل علیہ السلام کی زیارت بھی ہو گی (اچھی مائیں صفحہ 22)

1⃣4⃣جماع کے فورا بعد پانی پینا صحت کے لیے مفید نہیں لہذا کچھ وقفے کے بعد پانی پی سکتے ہیں (بستانل عارفین ، ص ، 138)

1⃣5⃣طبیب کہتے ہیں کی ہفتے میں دو بار سے زیادہ صحبت کرنا ہلاکت کا باعث ہے شیر کے بارے میں آتا ہے کی وہ اپنی مادہ سے سال میں ایک مرتبہ ہی جماع کرتا ہے اور اسکے بعد اس پر اتنی کمزوری لاحق ہو جاتی ہے اگلے 48 گھنٹے تک وہ چلنے پھرنے کے قابل بھی نہیں رہتا اور 48 گھنٹے کے بعد جب وہ اٹھتا ہے تب بھی لڑکھڑا تا ہے (مجربات یوسف ، ص ، 41)

1⃣6⃣عورت سے حیض کی حالت میں صحبت کرنا جائز نہیں اگر چہ شادی کی پہلی رات ہی کیوں نہ ہو اور اگر اسکو جائز جانے جب تو کافر ہو جائے گا یوں ہی اسکے پیچھے کے مقام میں صحبت کرنا بھی سخت حرام ہے(بہار شریعت ، جلد 2 ، ص ، 78)

1⃣7⃣مباشرت کے بعد حالت جنابت میں یعنی ناپاکی کی حالت میں اور حیض کی حالت میں عورت منحوس اچھوت بھی نہیں ہو جاتی جیسا کی بہت جگہ رواج ہے کہ کھانا بھی نہیں بنانے دیتے برتنوں کو ہاتھ بھی لگانے نہیں دیتے یہ جہالت ہے بلکہ اسکے ساتھ سونے میں بھی حرج نہیں ہاں عورت کا حالت حیض میں اگر شہوت کا خطرہ ہو تو الگ سوئے (فتاویٰ مصطفویہ جلد 3 ، ص ، 13)

1⃣8⃣قیامت کے دن سب سے بدتر مرد و عورت وہ ہونگے جو اپنی راز (پردے) کی باتیں اپنے دوستوں کو سناتے ہیں (مسلم ، جلد 1 ص ، 464)

1⃣9⃣عورت سے جدا رہنے کی مدت 4 مہینہ ہے اس سے زیادہ دور رہنا منع ہے (تاریخ خلفاء ، ص ، 97)

2⃣0⃣جو بچہ سمجھدار ہو اس کے سامنے صحبت کرنا مکروہ ہے“`(الملفوظ ، حصہ ، ص ، 14)“

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *