تکیے کے بغیر سونے کے 6 ایسے فائدے جن پر آپکا جسم آپ کا شکریہ ادا کرے گا

تکیے کا استعمال انسان نے پتھر کے دور سے شروع کیا تھا اور سب سے پہلا تکیہ بھی پتھر سے بنایا گیا تھا جسے صرف اُس دور کے اہل ثروت استمال کرتے تھے اور وہ آجکل کے نرم اور گداز تکیے کی طرح نہیں ہوتا تھا جسے سر کے نیچے رکھے بغیر یا ٹانگوں میں دبائے بغیر بہت سے لوگ نہیں سو سکتے۔

تکیے کے بغیر سونا ہماری صحت پر بہت سے مثبت اثرات مرتب کرتا ہے اور اس آرٹیکل میں صحت کے لیے انہیں فائدوں کا ذکر کریں گے جو تکیے کے بغیر سونے سے ہمیں حاصل ہو سکتے ہیں۔

کمر درد سے چُھٹکارا

بہت سے تکیے سونے کے دوران ہمارے جسم کے پوسچر کا بیلنس خراب کر دیتے ہیں اوراگرچہ تکیہ براہ راست کمر درد کا باعث نہیں بنتا لیکن کمر درد ہونے کی صورت میں یہ درد کو بڑھانے کا باعث ضرور بنتا ہے اور جب ہم بغیر تکیے کے سوتے ہیں تو اس سے ہماری سپائن کو آرام کا موقع ملتا ہے اور جسم قدرتی پوزیشن پر سوتا ہے جس سے پوسچر پر بوجھ نہیں پڑتا اور کمر درد میں افاقہ ہوتا ہے۔

گردن کی درد میں کمی

تکیے کی وجہ سے گردن میں پڑنے والا موڑ جب زیادہ دیر تک قائم رہے تو اس سے جہاں بے آرامی پیدا ہوتی ہے وہاں زیادہ دیر گردن مُڑے رہنے سے گردن کے پٹھوں میں کھنچاؤ پیدا ہوتا ہے جو گردن میں درد کا سبب بنتا ہے اور اگر ایسی صورت میں سر کے نیچے سے تکیہ نکال دیا جائے تو آپ کے سونے کی پوزیشن نیچرل ہونے کسیاتھ آپ کی گردن بھی سیدھی رہتی ہے اور اس کے پٹھوں پر بوجھ نہیں پڑتا۔

سردرد ختم ہو سکتی ہے

اگر صبح اُٹھنے کے بعد آپ کے سر میں درد ہوتا ہے یا آپکو سر ہلکا محسوس ہوتا ہے تو اس کی بڑی وجہ آپکا تکیہ ہو سکتا ہے۔ ایسے تکیے جو بہت زیادہ اُونچے ہوتے ہیں ان پر سر رکھ کر سونے سے اعصاب پر بوجھ پڑنے کے عمل کو بڑھاتے ہیں اور سر میں خون کی گردش کو متاثر کرتے ہیں جس سے سر درد پیدا ہوتی ہے اور ایسی صُورت میں تکیے کے بغیر سونا اس درد سے چُھٹکارے کا سبب بنتا ہے۔

ذہنی تناو میں کمی

اگر آپ کا تکیہ آپ کو گہری نیند نہیں لینے دے رہا تو آپ بے آرام رہیں گے اور اس سے جسم کے تمام اعضا کا کام متاثر ہوگا اور دماغ پر تناؤ بڑھے گا کیونکہ گہری نیند آپ کو اگلے دن کے لیے تروتازہ کر دیتی ہے اور اس سے آپ کے کام کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے اس لیے اگر آپ رات کو بار بار جاگتے ہیں اور کروٹیں لیتے ہیں تو اپنا تکیہ ہٹا کر سونے کی عادت ڈالیں۔چہرے کے کیل مہاسے

. جب آپ تکیے پر سر رکھتے ہیں تو آپ کا چہرہ تکیے کیساتھ دب جاتا ہے اور چونکہ آپ تکیے کے کؤر کو روزانہ نہیں دھوتے اس لیے اس پر پڑی ہُوئی دھول اور مٹی وغیرہ میں سے جراثیم آپ کے چہرے کی جلد کے مساموں میں اپنا ڈیرہ ڈال لیتے ہیں اور چہرے پر کیل اور مہاسے پیدا کرنا شروع کر دیتے ہیں اس لیے اگر چہرے پر کیل مہاسے پیدا ہو رہے ہیں تو اپنے تکیے پر غور کریں اور بہتر ہے کہ اسے روزانہ دھوئیں وگرنہ ہٹا دیں۔

تکیے کے بغیر بال تندرست اور گھنے ہوتے ہیں

اگر صبح اُٹھنے کے بعد آپ کے بال خشک اور الجھے ہُوئے ہوتے ہیں اور ان میں کنگھی کرنا مشکل ہوجاتا ہے تو بہتر ہے کہ فوراً اپنا تکیہ ہٹا دیں کیونکہ نیند کے دوران جب آپ کروٹ لیتے ہیں تو اس آپ کے بال تکیے کیساتھ گھستے ہیں اور کمزور ہو کر ٹوٹنا شروع کر دیتے ہیں اورتکیے کا کپڑا آپ کے بالوں کی نمی کو چُوس لیتا ہے جس سے یہ خُشک ہوجاتے ہیں۔

اگر صبح اُٹھنے کے بعد آپ کے بال خشک اور الجھے ہُوئے ہوتے ہیں اور ان میں کنگھی کرنا مشکل ہوجاتا ہے تو بہتر ہے کہ فوراً اپنا تکیہ ہٹا دیں کیونکہ نیند کے دوران جب آپ کروٹ لیتے ہیں تو اس آپ کے بال تکیے کیساتھ گھستے ہیں اور کمزور ہو کر ٹوٹنا شروع کر دیتے ہیں اورتکیے کا کپڑا آپ کے بالوں کی نمی کو چُوس لیتا ہے جس سے یہ خُشک ہوجاتے ہیں۔

اگر صبح اُٹھنے کے بعد آپ کے بال خشک اور الجھے ہُوئے ہوتے ہیں اور ان میں کنگھی کرنا مشکل ہوجاتا ہے تو بہتر ہے کہ فوراً اپنا تکیہ ہٹا دیں کیونکہ نیند کے دوران جب آپ کروٹ لیتے ہیں تو اس آپ کے بال تکیے کیساتھ گھستے ہیں اور کمزور ہو کر ٹوٹنا شروع کر دیتے ہیں اورتکیے کا کپڑا آپ کے بالوں کی نمی کو چُوس لیتا ہے جس سے یہ خُشک ہوجاتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *