”پیاز کے پانی میں یہ ملا کر لگاؤ غیر ضروری بال ہمیشہ کے لیے ختم!“

چہرے کے فالتو بال جس کی وجہ سے لڑکیاں بے حد پریشان ہوتی ہیں بعض لڑکیاں تو بہت سی کر یمیں بہت سے ٹوٹکے استعمال کر تی ہیں لیکن وقتی تو فائدہ ہو جا تا ہے لیکن دس پندرہ دن کے بعد دوبارہ بال آنا شروع ہو جا تے ہیں اس طرح پیسوں کا بھی بہت زیادہ ضائع ہو جاتے ہیں تو آج جو نسخہ میں آپ کے ساتھ شئیر کروں گی وہ میرے ساتھ ایک دوست نے شئیر کیا تھا تو پہلے میں نے خود آزما یا تو میں حیران ہوں کہ اتنا اچھا رزلٹ تو اس لیے میں نے سوچا کہ اس نسخے کو شئیر کر تی ہوں بہت ہی سادہ اور آسان نسخہ ہے تو

دیکھیں نیاز بو کے بیج اس نسخے کو بنانے کے لیے پہلے نمبر پر ہمارا مین اجزاء ہے نیاز بو کے بیج یہ آپ کو پنسار سٹور سے ملیں گے یہ اتنے سے لینے ہیں یہ پچاس روپے کے لے لینے ہیں تقریباً پنسار سٹور سے مل جا ئیں گے اس کو گرائینڈ کر کے اس کا پاؤڈر بنا نا ہے اس کا پاؤڈر بنانے کے بعد میں نے اس کا پاؤڈر بنانے کے بعد آپ کو چاہیے ہوگا ایک عدد پیاز چھوٹا سا پیاز لیں اور اس کو کدو کش کر یں اب اس کا ہم نے رس لینا ہے اب جو نیاز بو کے بیج کے ہم نے پاؤڈر بنا یا تھا ان پیاز کو لیں اس کا جتنا بھی رس ہےاس میں شامل کر دیں۔ اب اس میں شامل کر دیں ایک چٹکی سفید ہلدی کا ۔ اب ان تمام کو اچھی طرح سے مکس کر لیں۔ اچھے سے مکس کر نے کے بعد اس کو اپنے جسم کے کسی بھی حصے پر آپ بے فکر ہو کر لگا سکتے ہیں جہا ں جہاں آپ کے بال ہوں گے وہاں وہاں یہ ریمیڈی اپلائی کر سکتے ہیں اور بے فکر ہو کر یہ ریمیڈی استعمال کر سکتے ہیں اس ریمیڈی سےآ پ کو بہت

ہی زیادہ فائدہ حاصل ہو نے والا ہے اس ریمیڈی کے استعمال سے آپ کے جو غیر ضروری بال ہیں جسم پر جسم کے کسی بھی حصے پر آیا کہ ٹانگوں پر ہیں بازوؤں پر ہیں ہاتھوں پر ہیں اور گردن پر ہیں چھاتی پرہیں پیٹ پر ہیں پاؤں پر ہیں حتیٰ کہ جسم کے کسی بھی حصہ پر ہیں یہ بال ان بالوں کو بہت ہی جلدی یہ جو ریمیڈی ہے ان بالوں کو بہت ہی جلدی صاف بھی کر دے گی اور ان بالوں سے جو ہونے واہی شر مندگی ہے اس شرمندگی کو بھی ختم کر دے گی۔ یہ بہت ہی خاص ریمیڈی ہے ان لڑ کیوں کے لیے اور ان لڑکوں کے لیے ان خواتین کے لیے اور ان مردوں کے لیے جو اپنے غیر ضروری بالوں کی وجہ سے بہت ہی زیادہ پریشان ہیں۔ ان کے لیے یہ ریمیڈی بہت ہی خاص ہے اس ریمیڈی کو آپ نےضرور استعمال کر نا ہے تا کہ اس سے بھر پور فائدہ حاصل ہو سکے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *