کھانے جو پھیپھڑوں کی قُدرتی طور پر صفائی کر دیتے ہیں
پھیپھڑے ہمارے جسم کی صحت میں بُنیادی کردار ادا کرتے ہیں لیکن یہ بہت سی انفیکشنز سے بہت جلد متاثر ہو جاتے ہیں اور اسکی وجہ ہوا میں بہت زیادہ آلودگی، موسم کی تبدیلی اور ہمارے ماحول میں پائے جانے والے خطرناک جراثیم ہیں اور ایک سروے کی رپورٹ کے مُطابق سالانہ تقریباً 4 ملین لوگ سانس کی کسی نہ کسی بیماری کا شکار ہو کر لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔
جسم میں پھیپھڑوں کے خراب ہونے کی ایک اور بڑی وجہ تمباکو نوشی ہے جس کی وجہ سے کینسر جیسا موضی مرض پیدا ہو سکتا ہے مگر اگر پھیپڑوں کی قُدرتی طریقوں سے صفائی کی جاتی رہے اور صحت مند کھانے کو خوراک میں شامل رکھا جائے تو ان بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پیدا کی جا سکتی ہے۔
اس آرٹیکل میں پھیپھڑوں کو قُدرتی طور پر صاف کرنے والے چند ایسے کھانے شامل کیے جا رہے ہیں جو قوت مدافعت کو مضبوط بناتے ہیں اور سانس کی بیماریوں کو پیدا ہونے سے روکتے ہیں۔
نمبر 1 گولڈن میجک ہلدی
پھیپھڑوں میں جب بھی کوئی بیماری پیدا ہوتی ہے تو اس کی سب سے بڑی نشانی سانس لینے میں دُشواری کا پیدا ہونا ہے جس سے مریض چھاتی پر دباؤ محسوس کرتا ہے اور اس کی وجہ پھیپھڑوں میں ہوا لیجانے والی نالیوں کی بندش اور اندرونی سوزش ہے۔
میڈیکل سائنس کی بہت سی تحقیقات کے نتائج کے مطابق ہلدی کا روزانہ استعمال سوزش کے خلاف کسی اکسیر سے کم نہیں کیونکہ ہلدی میں قدرتی طور پر اینٹی انفلامیٹری خوبیاں شامل ہوتی ہیں اور ہلدی شامل کُرکومین ایک ایسا کمپاونڈ ہے جو پھیپڑوں کی قدرتی طور پر صفائی کر دیتا ہے اور سانس میں پیدا ہونے والی مشکل کو آسان کر دیتا ہے۔
ہلدی کی بیشمار خوبیوں میں سے ایک خوبی یہ بھی ہے کہ یہ قوت مدافعت کو بہت مضبوط کر دیتی ہے جس سے موسم کی تبدیلی سے پیدا ہونے والی بیماریاں نقصان نہیں پہنچا سکتیں اس لیے ہلدی کو روزانہ کی خوراک میں شامل کریں آپ اسے کچا بھی کھا سکتے ہیں اور اس کے پاوڈر کو دُودھ میں شامل کرکے بھی پی سکتے ہیں اسی طرح چائے میں تھوڑی ہلدی ڈالکر روزانہ پینا بھی صحت کو چار چاند لگا دیتا ہے۔
نمبر 2 گرین چائے
سبز چائے کا شُمار اُن صحت بخش کھانوں میں ہوتا ہے جو آپ کے پھیپھڑوں کی صفائی کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی کیونکہ اسکے اندر پولیفینلز ہوتے ہیں اور اسکی اینٹی اینفلامیٹری خوبیاں سانس کی نالی کی سوزش اور پھیپھڑوں کی سوزش کو آرام دیتی ہیں۔ جدید میڈیکل سائنس کی تحقیقات کے نتائج کے مُطابق سبز چائے اور سانس کی بیماریوں کا گہرا تعلق ہے اور یہ چائے ان بیماریوں میں بطور دوا کا کام کرتی ہے اس لیے روزانہ صبح شام 2 کپ سبز چائے کو اپنی خوراک میں شامل کرلیں اور اسے قدرتی طور پر پھیپھڑوں کی صفائی کرنے دیں۔
نمبر 3 پودینے کا قہوہ
پودینہ صدیوں سے سانس کی بیماریوں میں بطور دوا استعمال ہو رہا ہے اور پودینے کا گرم قہوہ گلے کی سوزش میں انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ گلے میں جمی بلغم کو توڑ کر خارج کر دیتا ہے اور پھیپھڑوں کی انفیکشن میں سکون کا باعث بنتا ہے۔
نمبر 4 ادرک
طب ایوردیک اور یونان میں ادرک کو بہت سی ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے خاص طور پر سانس کی بیماری میں ادرک کسی اکسیر سے کم نہیں ہے کیونکہ اس کے اندر اینٹی آکسائیڈینٹ، اینٹی انفلامیٹری اور کئی ایسی خوبیاں شامل ہیں جو جہاں پھیپھڑوں کو صاف کر کے صحت مند بناتی ہیں وہاں یہ نظام انہظام کی بھی صفائی کرتا ہے اور ہماری قوت مدافعت کو مضبوط بنا کر جسم کو جراثیموں کے حملے سے بچاتا ہے، آپ ادرک کو کچا بھی کھا سکتے ہیں اور اسکا قہوہ بنا کی بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
نمبر 5 شہد
شہد قدرت کا ایک معجزہ ہے جو ہر بیماری میں شفا کا درجہ رکھتا ہے لیکن سانس کی بیماری گلے کی سوزش اور پھیپھڑوں کی کمزوری میں شہد انتہائی اکسیر ہے اسے اوپر درج کیے ہُوئے کسی بھی قہوے میں شامل کریں اس سے قہوے کی افادیت کئی گُنا بڑھ جائے گی اور یہ جسم سے زیریلے مادوں کو خارج کرکے پُورے جسم کی صحت پر اچھے اثرات مرتب کرے گا۔
نمبر 6 لہسن
ہو سکتا ہے کہ کچے لہسن کا ذائقہ آپ کو اچھا نہ لگتا ہو لیکن اگر آپ کو اس کی خوبیوں کا پتہ چل جائے تو آپ اسے اپنی روزانہ کی خوراک میں کچا ہی کھانا پسند کریں گے۔ ویسے تو لہسن بہت سی بیماریوں جن میں ہائی کولیسٹرال، بلڈ پریشر، شوگر، دل کے امراض وغیرہ میں انتہائی مُفید کھانا ہے لیکن یہ سانس اور پھیپھڑوں کی بیماریوں میں بھی اپنا ثانی نہیں رکھتا یہ جسم کی اندرونی سوزش کو ختم کرتا ہے اور سانس کی نالیوں کی صفائی کے بعد سانس لینے میں آسانی پیدا کرتا ہے اور دمہ کے مریضوں کے لیے انتہائی مفید چیز ہے۔
Leave a Reply