کوہ قاف میں ایک پرستان تھا پریاں ہر وقت خوبصورت لباس میں ملبوس
کوہ قاف میں ایک پرستان تھا اس پرستان میں بہت خوبصورت پریاں رہتی تھیں وہ پریاں ہر وقت خوبصورت لباس میں ملبوس رہتی تھیں ، ان پر یوں میں پانچ پر ہیں جن کے نام ستارہ ، پھول ، نیلم ، گلابی ، اور ریشم پری تھے ۔ ستارہ پری باقی چار پریوں سے بڑی تھی وہ پر یاں پرستان میں بہت خوش تھیں۔ایک مرتبہ ریشم پری نے باقی پر یوں سے کہا کہ کیوں نہ انسانوں کی دنیا کی سیر کی جاۓ ، تین پر یوں نے ریشم پری کی ہاں میں ہاں ملادی
لیکن ستارہ پری اس پر آمادہ نہ ہوئی ، اس نے صاف انکار کر دیا اس نے کہا کہ ہم لوگ انسانی دنیا کے راستوں سے ناواقف ہیں انسانی دنیا میں اچھے لوگ بھی ہیں اور برے لوگ بھی ، ہم کسی مصیبت میں نہ پھنس جائیں لیکن ریشم پری نے اس کی بات پر عمل نہ کیا اور اگلے دن وہ اڑن قالین پر بیٹھ کر روانہ ہو گئیں ، وہ اڑتے اڑتے بہت دور پہنچ گئی وہ تھک چکی تھیں انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ کسی ملک میں اتر کر تھوڑا آرام کر لیں وہ ایک ملک پر اتر گئیں اس ملک میں ایک ظالم بادشاہ حکومت کرتا تھا وہ اپنی رعایا پر بہت ظلم کر تا تھاوہ بہت لالچی انسان تھا ، پر یاں بادشاہ کے محل میں داخل ہوئیں اور چند روز محل میں گزارنے کے لیے اس سے اجازت لی ، بادشاہ نے اجازت تو دے دی لیکن ان پر بھی بہت ظلم کیا اور ان کو قید کر دیا اور ان کو واپس نہ جانے دیا ادھر پرستان میں ستارہ پری اپنی دوستوں کے لیے بہت فکر مند تھی ، اس نے کوہ قاف کے بادشاہ بزرگ سے بات کی تو اس نے اپنے بیٹے کو حکم دیا کہ وہ پر یوں کو ڈھونڈ کر لاۓ ،
بادشاہ کے بیٹے کے پاس ایک چراغ تھاوہ چراغ اس کو ہر چیز کے بارے میں بتادیتا تھا چراغ نے اس کو پریوں کے بارے میں بتادیا بادشاہ کے بیٹے نے کچھ سامان ساتھ لیا اور اپنے سفر پر چل پڑا اس نے اس ملک میں جہاں وہ بادشاہ حکومت کرتا تھا اعلان کر وایا کہ جو شخص پر یوں کو اس کے حوالے کر دے گا تو وہ اس کو کوہ قاف لے جاۓ گا اور کوہ قاف کا بادشاہ بنادیا جاۓ گا اور اس کی شادی پرستان کی ملکہ سے کی جاۓ گی ، جب ظالم بادشاہ نے یہ اعلان سناتو اس نے فوراکوہ قاف کے بادشاہ کو بلا یا ظالم بادشاہ نے اس کو بتایا کہ پر ہیں اس کے قبضے میں ہیں ، شہزادے نے کہا کہ انہیں کوہ قاف کے بادشاہ کے حوالے کر دیں اور بادشاہ کی دی ہوئی ہے یہ سوغات کھالیں ، ظالم بادشاہ نے سوغات کو کھایا تو وہ فورامر گیا کیونکہ کوہ قاف کے بادشاہ نے اس میں زہر ملادیا تھاپر میں بہت خوش تھیں وہ فوراپرستان پہنچ گئیں
اور ستار اپری پر یوں سے مل کر بہت خوش ہوئی ۔ پریوں نے عہد کر لیا کہ وہ آئندہ سے کسی بڑے کی رہنمائی کے بغیر کسی اور جگہ پر نہیں جائیں گی اور ادھر ظالم بادشاہ کے مرنے سے رعایا بہت خوش ہو گئی ۔
Leave a Reply