کسی نے 50 سال ماں بننے کے لئے انتظار کیا، تو کوئی 91 سال کی عمر میں ماں بنی ۔۔ بزرگ جوڑوں کے ہاں اس عمر میں پہلی اولاد کی پیدائش نے سب کو چونکا دیا

شادی کے بعد ہر جوڑے کی خواہش ہوتی ہے کہ جلد از جلد خدا انہیں بھی اولاد سے نواز دے۔ کچھ خوش نصیبوں کو یہ موقع جلد مل جاتا ہے لیکن کچھ ایسے بھی جوڑے ہوتے ہیں جنہیں اپنے بچوں کو حاصل کرنے کے لئے بہت طویل انتظار کرنا پڑتا ہے۔ ایسے ہی 2 جوڑوں کے بارے میں ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں جن کے ہاں شادی کے 50 اور 69 سال بعد پہلے بچے کی پیدائش ہوئی۔

بھارت میں ایک جوڑے کے ہاں شادی کے مکمل 50 سال بعد پہلے بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست راجستھان کے ضلع الوار میں بزرگ میاں بیوی کے ہاں شادی کے 54 سال بعد پہلی اولاد کی پیدائش ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق خاتون کی عمر 75 اور شوہر کی عمر 70 سال ہے اور ان کے ہاں ان وٹرو فرٹیلائزیشن ( آئی وی ایف ) کے ذریعے یہ اولاد پیدا ہوئی ہے۔ خاتون چندروتی نے پہلے بھی 2 مرتبہ آئی وی ایف کروایا مگر بچے کی امید پوری نہ ہوسکی، لیکن اب تیسری مرتبہ میں یہ کامیاب ہوگئیں اور اب ایک صحت مند بچے کی ماں ہیں۔

91 سالہ ایسٹیلا میلینڈیز چلی کے شہر لا بوکا کی رہائشی تھیں جن کے ہاں اس عمر میں بچے کی اچانک پیدائش ہوئی جس سے ہر کوئی حیران رہ گیا تھا۔ یہ واقعہ حالیہ تو نہیں البتہ اگست 2015 میں پیش آیا۔ جہاں چلی کے شہر لا بوکا کے ڈاکٹروں نے ایسٹیلا کے ایکسرے میں ایک چیز دیکھی، جو ان کے صحت کی خرابی کی وجہ بن رہی تھی۔ جنین کی یہ باقیات ایسٹیلا کے رحم میں 60 سالوں سے موجود ہے تاہم اس کی وجہ سے ایسٹیلا کی صحت کو کوئی خطرہ نہیں۔ البتہ ڈاکٹروں نے ان کے حاملہ ہونے کی نوید سنائی تو سب دنگ رہ گئے۔ کچھ ماہ بعد ان کے ہاں ایک مردہ بچے کی پیدائش ہوئی۔ کچھ گھنٹوں میں یہ بھی چل بسیں۔ یہاں ایک بات واضح رہے کہ ایسٹیلا کچھ سال قبل حاملہ ہوئیں تھیں، مگر کمزوریوں کے باعث ان کے ایگز فیٹس کی دیواروں میں چپک گئے تھے، جس کی وجہ سے بچے کی وقت پر نشوونما نہ ہوسکی اور خاتون جسم میں ہونے والی ان پیچیدگیوں سے لاعلم رہیں۔

آئی وی ایف کیسے ہوتا ہے؟

ان وٹرو فرٹیلائزیشن آئی وی ایف ایک قسم کی معاون تولیدی ٹیکنالوجی کا آرٹ ہے۔ آئی وی ایف میں عورت کے بیضہ دانی سے انڈوں کی بازیافت اور سپرم کے ساتھ ان کو فرٹیلائیزڈ کرنا شامل ہوتا ہے۔ اس فرٹیلائزڈ انڈے کو ایمبریو کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد جنین کو ذخیرہ کرنے کے لیے منجمد کیا جا سکتا ہے یا عورت کے رحم میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔ یہ عورت کی صورت حال پر منحصر ہوتا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *