جب انسان ہمت کرتا ہے تو خود بہت اس کے راستے سیدھی ہو جاتے ہیں

این این ایس نیوز! دوستوں کو کہا جاتا ہے کہ جب انسان ہمت کرتا ہے تو خود بہت اس کے راستے سیدھی ہو جاتے ہیں اللہ تعالی اس کی ہر مشکلات کو دور کر دیتا ہے۔ اور ایسے ہی واقع ایک بھارتی شہری کا ہے کہ جس نے اٹھ کر ہمت کی اور آج وہ کروڑ پتی بن گیا۔بھارت میں ایک نوجوان شادی کے بعد بے روزگاری کے باعث سارا دن گھر پر ہی پڑا رہتا تھا۔

ایک دن وہ جذباتی ہو گیا اور اپنی بیگم  سے 50ہزار روپے ادھار لے کر ایسا کام شروع کر دیا کہ دنوں میں کروڑ پتی بن گیا۔ ویب سائٹ kenfolios.comکی رپورٹ کے مطابق اس نوجوان کا نام نیرج گپتا ہے جو ممبئی کا رہنے والا ہے۔ اس نے بے روزگاری سے تنگ آ کر بیوی سے قرض لیا اور ممبئی کے علاقے اندھیری میں ایک گیراج کھول لیا۔ گیراج سے جب اسے کافی آمدنی ہونے لگی تو اس نے ممبئی میں لوگوں کو آٹوموٹیو سروسز فراہم کرنی شروع کر دیں اور پھر اس نے اپنی ٹیکسی سروس ’میرو کیبز (Meru Cabs)کی بنیاد رکھ دی۔اب میرو کیبزممبئی کی سب سے بڑی ٹیکسی سروس ہے۔ لوگ فون کال، ویب سائٹ، گوگل میپس اور فیس بک وغیرہ کی ایپلی کیشنز کے ذریعے میرو کی ٹیکسی منگوا سکتے ہیں اور سفر کر سکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق چند گاڑیوں سے شروع ہونے والی میرو کیبز کے ملازمین کی تعداد ہزاروں میں اور اس کے اثاثے کروڑوں میں پہنچ چکے ہیں۔نیرج کا کہنا تھا کہ ”میری بیوی جیٹ ایئرویز میں نوکری کرتی ہے۔ شادی کے بعد میں بے روزگار تھا اور میرا کام صرف یہ رہ گیا تھا کہ اپنی بیوی کوروزانہ ایئرپورٹ چھوڑ آﺅں اور واپس گھ رلے آﺅں۔ 5سال تک میرے یہی معمول رہا۔ میں اس زندگی سے تنگ آ گیا تھا چنانچہ میں نے بیوی سے قرض لے کر گیراج کھولا اور اس کے بعد پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔آج میری کمپنی ’میرو کیبز‘ کی ٹیکسیوں کی تعداد 9ہزار ہو چکی ہے جو روزانہ 30ہزار سے زائد ٹرپ لگا رہی ہیں۔ اب میرا کاروبار ممبئی سے نکل کر بھارت کے دیگر پانچ شہروں تک پھیل چکا ہے۔ دے رہے ہیں دنیا میں ان لوگوں نے کامیابی حاصل کی ہے کہ جنہوں نے ہمت کی ہے اور ہمت نہیں ہاری ہے۔ کیونکہ دنیا میں وہی لوگ کامیاب ہوتے ہیں جو ہمت کرتے ہیں اور ہار نہیں مانتے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آج کی یہ تحریر آپ کو ضرور پسند آئی ہوگی مزید اچھی تحریروں کے لئے ہمارے پیج کو لائیک اور فالو کریں اور اپنے کمنٹ میں ضرور آگاہ کریں اپنی رائے سے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *