کیلشیم کی کمی، ہڈیوں کی کمزوری، خوبصورت جلد اور بال ۔ طاقت و توانائی۔

اگر خواتین کا نہانہ نظام درست نہ ہو ماہواری کم آتی ہو بار بار پیشاب آنے کی عادت اس سے کم ہو جاتی ہے وٹامن ای کم ہو جاتا ہے جو طاقت فراہم کرتا ہے پورا نہیں ہونے دیتا۔ چہرے کا رنگ سرخ پڑ جا تا ہے وٹامن ای پا یا جو طاقت فراہم کرتا ہے دماغی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے حافظہ اس سے مضبوط ہوتا ہے کیلشیم کی کمی کے افراد کیلشیم کی کمی کو قدرتی طور پر پورا کر نے کے لیے آپ کو جوان محسوس کر تا ہے

اس سے کیلشیم کی کمی دور ہو گی ہڈیاں مضبوط اور طاقتور ہوں گی اور موٹا پے کا خاتمہ ہوگا دراصل میں آج ذکر کرنے کے لیے جا رہا ہوں تلوں کا اس کا مزاج گرم تر ہوتا ہے ہمارے ہاں دو طرح کے تل پائے جاتے ہیں۔کالے اور سفید حقیقت میں تین طرح کے تل ہوتے ہیں لال کلر کے تل بھی ہوتے ہیں غذائی اور دوائی اعتبار سے کالے تل سفید تلوں سے زیادہ مفید ہوتے ہیں۔

سردی کے موسم تلوں کا استعمال بڑھ جاتا ہےا نہیں استعمال بھی کر نا چاہیے آج تلوں کے فوائد اس کو کھانے کا طریقہ اس کے احتیاطی تدابیر اور اس کے نقصانات پر بات کی جائے گی ۔ہماری باتوں کو غور سے سنیے گا ایسی غذا ہے جسے گوشت کا نعم البدل سمجھا جاتا ہے ایسے لوگ جو گوشت نہیں کھاتے یا جنہیں گوشت اچھا نہیں لگتا وہ تل کھا کر گوشت کی کمی کو پورا پروٹین کی کمی کو پورا کر سکتے ہیں۔بظاہر دیکھنے میں تو یہ چھوٹے چھوٹے بیج لگتے ہیں

لیکن یہ وٹامنز کی خزانہ ہے کیلشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے کیلشیم کی کمی کو قدرت طور پر پورا کرنے کے لیے تلوں کا استعمال ضرور کر یں تلوں کے بیج میں آئرن کی موجودگی خون کی کمی کو دور کرتی ہے خون کی کمی دور کرنے کے لیے بہتر ہے کہ آپ کالے تلوں کا استعمال کر یں تلوں میں فائبر کی موجودگی ہاضمہ کو بہتر کرتی ہے قبض دور ہوتی ہے دل اور دماغ کو طاقت ملتی ہے

جسم بھی مضبوط ہوتا ہے دبلے پتلے افراد تل کھا کر موٹے ہو سکتے ہیں۔تل ہماری جلد کو نرم و ملائم رکھتے ہیں بال مضبوط ہوتے ہیں بالوں کو لمبا گھنا اور سیاہ کرنے کے لیے تلوں کا تیل بالوں میں عام تیل کی طرح لگا ئیں۔ تل مسانہ کی کمزوری میں مفید ہے مسانہ کو طاقت دیتے ہیں بار بار پیشاب کرنے کی عادت اس سے ختم ہو جاتی ہے۔ بچے ہوں یا بڑے دونوں میں ہی یکساں مفید ہے تل کھانے سے چہرے کا رنگ سرخ ہو تا ہے معدہ کی جلن کا خاتمہ ہوتا ہے کھانسی اور گلے کی خراش میں مفید ہے پھیپھڑوں کو طاقت دیتے ہیں۔ تلوں میں وٹامن ای پا یا جا تا ہے جو طاقت دیتا ہے جو طاقت فراہم کرتا ہے بوڑھا نہیں ہونے دیتا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *