چائے ا گر آپ کھانے کے بعد پیتے ہیںتو یہ تحریر ضرور پڑھ لیں ،
چائے ا گر آپ کھانے کے بعد پیتے ہیں آج ایک ایسی خورا ک کی بات کریں گے جو کہ بہترین خوراک ہے ۔ اور اس فائدے بھی بہت زیادہ ہیں اور اس کے نقصانا ت بھی بہت زیادہ ہے ۔ یہ ایسی خورا ک ہے جس کے اگر فوائد گنوانا شروع کردیں۔ وہ ختم نہیں ہوتے۔ اگر نقصانات گنوانا شروع کردیں۔ تووہ ختم نہیں ہوتے۔ اگر اس کے فوائد کی بات کریں۔
تو اس کے اندر اینٹی آکسیڈینٹس، اینٹی انفلا میٹری اور یہ کینسر سے بچاتا ہے۔ اور جسم کے اندر توڑ پھوڑ کو بھی بچاتا ہے ۔ وہ جو فری ریڈیکلز ہوتے ہیں۔ ان کو بھی ختم کرتے ہیں۔ جسم کے اندر فری ریڈیکلز بہت نقصان دیتے ہیں۔ ان کوختم کرنے کے لیے اینٹی آکسیڈینٹس قدرتی ہوتے ہیں۔ اور کچھ ہمیں باہر سے لینے پڑتے ہیں۔ اینٹی انفلا میٹری جو سوزش ہے۔ جسم میں جہاں جہاں دردیں ہیں۔ اس کو ختم کرنے کےلیے اینٹی انفلا میٹری ایجنٹ موجود ہوتے ہیںَ اور ہمیں لینے بھی پڑتے ہیں۔اور اینٹی کینسر جو کینسر کے خلاف کام کررہے ہوتے ہیں۔ ان کو کمپاؤنڈ کو اینٹی کمپاؤنڈ کہتے ہیں۔ اس کے اندر کیفین موجو دہے جو کہ آپ کے جسم کو چست رکھتا ہے۔ دماغ کو فعال رکھتا ہے۔ اور آپ کا کام کرنے کا دل کرتا ہے۔ یہ جو کیفین ہے یہ ایک سٹیمو لانٹ ہے۔ یہ ویٹ لوز بھی کرے گی۔ یہ جسم کو چست بھی کرے گی ۔ اور ہمارے جسم کی دردیں بھی کم کرےگی
۔اور ہمیں موومنٹس میں بڑی فیسی لیٹ کرے گی۔ اور اوبیسٹی کو بھی کم کرے گا۔ موٹاپا اس سے کم ہوجائےگا۔ لیکن اسی خوراک کو اگر آپ غلط طریقےسے غلط وقت باربار یا زیادہ استعمال کریں گے ۔ یہ نقصان دہ ہوجائےگی اس کو ز ہ ر نہیں کہیں گے ۔ لیکن یہ مضر صحت ہوجائے گی۔ مضر صحت کیسے ہوجائےگی؟ پہلے تو یہ کیا ہے ؟ وہ چائے ہے۔ چائے جو ہمار اقومی مشروب ہے۔ ہم سب کا فیورٹ مشروب ہے۔بنیادی طور پر ایک پودا ہے۔ جو بائیولوجی نام کیمو لینا سائنانسز ہے۔ یہ اس کی پتیاں گرین ٹی ہیں۔ یہ گرین ٹی ہے۔ ایک گرین ٹی ہوتی ہے۔ ایک ہربل ٹی ہوتی ہے۔ ایک بلیک ٹی ہوتی ہے دنیا میں اسی فیصد ہربل ٹی اور بلیک ٹی پی جاتی ہے۔ صر ف بیس فیصد گرین ٹی پی جاتی ہے۔ لیکن گرین ٹی کی بے شمار اقسام ہیں۔ گرین ٹی آپ کی صحت کےلیے اچھی ہے۔آپ کھانے کےبعد بھی پی سکتے ہیں۔ ہربل ٹی کے اپنے فوائد ہیں۔ جیسے مورنگا، دار چینی ، زیتون کے پتے ، ادرک یہ سب چیزیں ہر بل ٹی ہیں۔ ہم بات کررہے ہیں بلیک ٹی ۔ جسے عرف عا م میں پاکستا ن میں دودھ پتی کہاجاتا ہے
۔ یہ کیمولینا سائنانسز کو فرمیٹ کیا جاتا ہے اس کو ایسڈک بنایا جاتا ہے۔ جو بہت ساری اس کی کمپو زیشن تبدیل ہوجاتی ہے پھر بھی اس میں فوائدہ ہیں اور نقصانا ت ہیں۔ جب وہ دودھ کے اندر بنائی جاتی ہے۔ وہ چائے بنتی ہے۔اور پھر کہتے ہیں کہ وہ چائے کی کیا خصوصیات ہونی چاہیے۔ لب ریز: کہ پیالہ بھر ا ہوا ہو۔لب سوز: اتنی گرم کہ ہونٹ جل جائیں ، لب دوز: اتنی میٹھی کہ ہونٹ میٹھے سے چپک جائیں۔ اب چائے کے نقصانا ت اتنے ہیں۔ اس کو دنیا کی سب سے بری خورا ک کہاجاتا ہے وہ یہ ہے کہ اس کو جب غلط طریقے سے غلط وقت پر استعمال کرتے ہیں۔ اس کو کھانے کے فورا ًبعد یا کھانے کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن اس کا نقصان کیا ہے؟ اس کے اندر ایسے کمپاؤنڈ ہیں۔ کہ جو کہ پروٹین ، منر لنز اور وٹامنز کو باونڈ کردیتے ہیں۔ اب سب سے بہترین چیز کسی خورا ک پروٹین ، منرلنز اور وٹامنز ہی تو ہیں
Leave a Reply