جب مرد کا عورت سے دل بھر جا تا ہے تو ؟ وہ تین کام کرنا شروع کر دیتا ہے

ایک مردکارو یہی ہوتا ہے جوایک جیتی جاگتی عورت کو مار دیتا ہے ، اور مردکارویہی ہوتا ہے جومرتی ہوئی عورت کے لیے جینے کی وجہ بن جا تا ہےاعتبار روح کی طرح ہوتا ہے ایک دفعہ چلا جاۓ تو واپس نہیں آ تا دنیا کا سب سے بڑارسک شادی ہے خوش قسمتی سے اچھالائف پارٹنزل جاۓ تو ٹھیک ور نہ قبر کی دیواروں تک انسان کمپرومائز ہی کرتارہتا ہے

ہمارے ظالم معاشرے نے عورت پکی ظلم کئے مگر مرد پا یک سب سے بڑاظلم یہ کیا کہ اس کے رونے کا حق چھین لیا مرد کا جب عورت سے دل بھر جا تا ہے توہ تین کام کر نا شروع کر دیتا ہے ۔ 1۔اس کا لہجہ بدل جا تا ہے ! 2۔ عورت کے کر دار پرانگلی اٹھانے لگ جا تا ہے ! 3۔ وہ مصروف ہونے کے بہانے بنا تا ہےایک میاں بیوی کی آپس میں لڑائی ہوگئی اورلڑائی اس قدر بڑھ گئی کہ کورٹ تک جا پنچی ، وکیل نے دونوں کو کمرے میں بلایا اور پو چھامسئلہ کیا ہےوہ دونوں ایک دم سے ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے اور تنقید کے پہاڑ ڈھادیئے ، دونوں اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہ تھے، وکیل نے دونوں کو دل کی بھڑاس نکالنے دی ، اور چپ کر کے بیٹھ گیا ، اورلڑائی ختم ہونے کا انتظار کرنے لگجب دونوں تھک کر بیٹھ گئے تو

وکیل بولا اچھای تو تم دونوں نے ایک دوسرے کی خامیاں بیان کی ہیں ، اب ایک دوسرے کی خوبیاں بیان کرو دونوں ہی خاموش ہو کر بیٹھ گئے وکیل سمجھ گیا ان کوایک دوسرے پرا تاشد ید غصہ ہے کہ ایک دوسرے کی کوئی اچھی بات یاد ہی نہیں ، اس نے ان دونوں کو ایک ایک کاغذ دیا ، اور بولا دونوں ایک دوسرے کی خوبیاں اس پرلکھو ، کافی دیر تک دونوں خاموش رہے پر خاوند پکچھ لکھنے لگا تو اسے دیکھ کر بیوی بھی تیز تیز لکھنے گی ،لگ رہا تھا ابھی بھی دونوں مقابلے میں کاغذ بھرنے بیٹھ گئے ہیں ، جب لکھ لیا تو دونوں نے اپنا کاغذ وکیل کو تھادیاوکیل نے بیوی والا کاغذ شوہرکواورشو ہر والا کاغذ بیوی کو تھادیا ، اور دونوں کو کہا پڑھو ! پڑھتے ہی دونوں کی آنکھوں میں آنسونکل آۓ

، اور ایک دوسرے کی تعاریف سن کے بہت خوش ہوۓکمرے کی فضا ایک دم سے تبدیل ہوگئی ، ایسے لگ رہا تھا جیسے وہاں تو بھی لڑائی ہی نہ ہوئی ہو ، وکیل کا فرض پورا ہو چکا تھا ، وہ لڑتے ہوۓ وہاں آۓ تھے ، اور ہنستے مسکراتے وہاں سے باہر نکلےکائنات کے بڑے بڑے مضامین میں نہ پڑو ،بلکہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دو اس کو راضی رکھو جو ہمسفر ہے چا ہے وہ ہم خیال نہ بھی ہو

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *