پودینے کے پاؤڈر کے انمول فوائد استعمال کا طریقہ بھی جاننا ضروری ہے
پودینہ بھی اﷲ تعالیٰ کی پیدا کی ہوئی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے- پودینہ ہمارے لیے اندرونی اور بیرونی حفاظت کے لیے بہترین ٹانک کا کام کرتا ہے- اس کی مخصوص خوشبو ہمارے دل و دماغ کو متحرک رکھتی ہے۔ہمارا رہن سہن تبدیل ہو چکا ہے اور اس کی وجہ سے کئی نئی نئی بیماریاں جنم لے رہی ہیں صحت مند زندگی کے لیے ہمیں اپنا طرز زندگی بدلنا ہو گا
سبزیوں اور پھلوں میں قدرتی اجزاء شامل ہیں جو بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت رکھتے ہیں۔کے فوڈ کے مطابق پودینہ کا زیادہ تر استعمال تاپتوں کی صورت میں کیا جاتا ہے یا پھر اس کا رس نکال کر استعمال میں لایا جاتا ہے حکیم لوگ اس کا استعمال اپنی ادویات میں بھی کرتے ہیں اس کا ست نکال کر اسے ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے- لہٰذا پودینہ کو کسی طرح بھی استعمال میں لائیں اس کی افادیت میں کمی نہیں آتی۔پودینہ کو دھوپ میں سکھا کر اس کے پتوں کو ہاتھ سے مسل کر پاؤڈر کی شکل دے لیں اور اس کو کسی بھی شیشی میں ڈال کر اوپر سے بند کر لیں اور بوقت ضرورت اس کا استعمال کریں- بلکہ ہر کھانے کے بعد ایک چھوٹی چمچ لے لیا کریں اس سے کھانا جلد ہضم ہو جائے گا یا پھر اس پودینہ کے سفوف کو کھانے کے اوپر چھڑک لیں تو یہ کافی فائدہ مند رہتا ہے- اس سے معدے کے اندرونی زخم بھی ٹھیک ہو جاتے ہیں اس کے مزید فوائد دیکھتے ہیں۔پودینہ کے پتوں کو سکھا کر رکھ لیں اور بد ہضمی کی صورت میں انہیں پانی کے ساتھ لیں بدہضمی دور ہو جائے گی، اس کے پتوں کا پاؤڈر اگر کھانوں پر چھڑکا جائے نہ صرف اس کی خوشبو سے کھانے مزیدار ہو جائیں گے۔
بلکہ جلد ہضم بھی ہوں گے، پودینہ کے پتوں کو سکھا کر رکھ لیں اور بد ہضمی کی صورت میں انہیں پانی کے ساتھ لیں بدہضمی دور ہو جائے گی،اس کے پتوں کا پاؤڈر اگر کھانوں پر چھڑکا جائے نہ صرف اس کی خوشبو سے کھانے مزیدار ہو جائیں گے بلکہ جلد ہضم بھی ہوں گے، پودینہ کا سفوف لینے سے وزن میں کمی واقع ہوتی ہے کیونکہ اس کے استعمال سے میٹا بولزم بہتر ہوتے ہیں،اداشت کو بہتر بناتا ہے، بچھو یا کسی بھی کیڑے کے کاٹنے پر اس کا سفوف لگائیں تو درد میں آرام آ جائے گا، گرمیوں کے موسم میں اگر جی متلائے یا الٹی آئے تو ایسی صورت میں پودینے کا پاؤڈر اور الائچی کا پاؤڈر ایک گلاس پانی میں ابال کر لے لیں اس سے افاقہ ہو جائے گا، پودینے کا پاؤڈر پیٹ کی گیس اورت بدہضمی میں آرام دیتا ہے ، پودینہ کا پاؤڈر تھکاوٹ کو دور کرتا ہے۔
Leave a Reply