ہر 10 سال بعد جسم میں پیدا ہونے والی 23 تبدیلیاں جو بُوڑھا کرتی ہیں مگر ان سے بچا جا سکتا ہے
انسان کے جسم میں ہر روز نئی تبدیلیاں پیدا ہوتی ہیں مگر عام طور پر لوگوں کو اس تبدیلی کا سالوں بعد پتہ چلتا ہے کیونکہ اکثر لوگ اپنے آپ کو اپنی عمر سے زیادہ جوان سمجھتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ جیسی بھی خوراک اور لائف سٹائل رکھا جائے کچھ نہیں ہوتا کیونکہ کوئی چیز نہیں بدل رہی مگر تبدیلی ہر گُزرتے لمحے واقع ہو رہی ہے چاہے آپ اسے نوٹس کریں یا نہ کریں۔
اس آرٹیکل میں کچھ ایسی معلومات کو شامل کیا جا رہا ہے جنہیں پڑھ کر آپ اپنی صحت پر توجہ دینا چاہیں گے اور آپ کا یہ شعور آپ کو اچانک آنے والی پریشانیوں سے بچائے گا کیونکہ اس آرٹیکل میں عمر کے ہر 10 سال بعد جسم میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو شامل کیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی اُن معلومات کو بھی شامل کیا جا رہا ہے جس سے آپکو پتہ چلے گا کہ ان تبدیلیوں کے عمل کو سُست کیسے کرنا ہے۔
20 سے 30 سال تک
یہ عمر کا وہ حصہ ہے جس میں زیادہ تر لوگ اپنے آپ کو جوان اور انرجی سے بھرپور محسوس کرتے ہیں اور انہیں عمر کے گزرنے کا احساس نہیں ہوتا لیکن اس عمر میں بھی جسم میں پیدا ہونے والی کچھ تبدیلیاں ایسی ہیں جن پر اگر غور نہ کیا جائے تو 30 سال کی عمر میں سوچنا پڑ جاتا ہے کہ یہ اچانک مجھے کیا ہوگیا کیونکہ اس عمر میں:
جسم میں ہڈیوں کے بڑھنے کا عمل بند ہو جاتا ہے۔
کلوجن( ایک خاص قسم کی پروٹین) کی پیداوار کم ہوجاتی ہے۔
دانتوں میں عقل داڑھ کا اضافہ ہوتا ہے۔
لیکن ضروری نہیں ہے ایسا سب کے ساتھ ہو کیونکہ کچھ لوگوں کو عقل داڑھ 16 سال کی عمر میں بھی نکل آتی ہے اور کچھ کے کبھی بھی نکلتی۔ مگر عام طور ایسا ہی ہوتا ہے اس لیے اوپر دی گئی تبدیلیوں پر نظر رکھنا ضروری ہے۔
اگر 20 سال کی عمر میں آپ کا جسم سلم اور سمارٹ ہے تو اپنی خوراک پر دھیان دینا شروع کر دیں کیونکہ 30 سال تک پہنچتے پہنچتے آپ کا جسم تبدیل ہو جائے گا اور اگر آپ بہت زیادہ فاسٹ فوڈ وغیرہ کھاتے ہیں تو تبدیلی آپ کو بہت پہلے نظر آنی شروع ہو جائے گی۔ اگرچہ اس عمر میں آپ کو ایسے کاسمیٹکس استعمال کرنے ضرورت نہیں جن میں کلوجن (جلد کے نیچے پروٹین) ہو آپ اپنی اس کمی کو خوراک سے پُورا کر سکتے ہیں۔
30 سے 40 سال
کُچھ لوگ 30 سال کی عمر میں 25 سال کی عمر کے لگتے ہیں اور یہ ایک اچھی بات ہے لیکن یاد رکھیں جسم میں تبدیلیاں تیزی سے پیدا ہو رہی ہیں اور اگر آپ نے ان پر تھوڑی توجہ نہ کی تو یہ بہت جلد نظر آنا شروع ہو جائیں گی اور یہ تبدیلیاں درجہ ذیل ہیں:
آپ کے مسلز کی ٹون متاثر ہونا شروع ہوتی ہے
مسلز کے کُچھ ٹشو کم ہوجاتے ہیں اور ان کی جگہ چربی لے لیتی ہے
کلوجن اور ایلاسٹن (جلد کی لچک) کی پیداوار مزید کم ہو جاتی ہے
اگر آپ خوراک میں بد احتیاطی اور ورزش نہ کرنے کے باوجود اس عمر میں موٹے نہیں ہیں تو یہ وقت ہے کہ آپ کسی فیزیکل ایکٹیوٹی کا آغاز کر دیں کیونکہ اب اگر آپ ورزش نہیں کریں گے تو آپ کے مسلز کی ٹون کی ساخت بری لگنے لگے گی۔ اس عمر میں آپ کو اپنی جلد کی طرف زیادہ توجہ دینے اور سُورج کی تیز دھوپ سے بچنے کی ضرورت ہے۔
40 سے 50 سال
کُچھ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ انسان کا جسم 38 سال تک کی عمر میں اپنی ڈویلپمینٹ کی انتہا پر ہوتا ہے اور اس کے بعد زوال شروع ہوتا ہے جسے جسم کی حقیقی عمر بھی کہا جاتا ہے اور اس عمر میں جو تبدیلیاں تیزی سے پیدا ہونا شروع ہوتی ہیں وہ درجہ ذیل ہیں:
Nerves کے سیلز کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
جسم میں چربی جمنا شروع کر دیتی ہے۔
بینائی کم ہونا شروع کر دیتی ہے۔
ہڈیوں اور جوڑوں میں تیزی سے کمزوری پیدا ہوتی ہے۔
ایسٹروجن (خواتین میں پیدا ہونے والا ایک خاص ہارمون) پیدا ہونا بند ہو جاتا ہے اور خواتین میں بلڈ پریشر تیز ہوجاتا ہے۔
اسی عمر میں آپ کی فیزیکل ایکٹی ویٹی آپ کی بہت مددگار ثابت ہوتی ہے اور آپ کے دل کو ٹھیک کام کرواتی رہتی ہے اور آپ کے مسلز کے ٹشوز کو کم نہیں ہونے دیتی۔ اس عمر میں اگر آپ کوئی گیم نہیں کھلیتے تو تیراکی یا کم از کم پیدل چلنا شروع کر دیں اور اپنے بلڈ پریشر پر نظر رکھیں کیونکہ اگر یہ بڑھتا ہے اور آپکو پتہ نہیں چلتا تو اس سے دل کی بیماری پیدا ہونے کا چانس خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے۔
50 سے 60 سال
60 سال کی عمر میں لوگوں کے خدوخال بہت زیادہ بدل جاتے ہیں اور اس کی ایک بہت بڑی وجہ ان کا لائف سٹائل اور کھانے کی عادات کے ساتھ وہ اپنے جسم سے کتنی مشقت کرتے ہیں۔ اس عمر میں زیادہ تر لوگ درجہ ذیل تبدیلیاں محسوس کرتے ہیں:
دماغ کے سیلز اور جسم کے سلیز مستقل ڈیمج ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
معدہ کمزور ہو جاتاہے اور اکثر گیس کی شکایت رہتی ہے۔
یاداشت بہت کمزور ہو جاتی ہے۔
اس عُمر میں زیادہ تر دماغ متاثر ہوتا ہے اس لیے اس پر توجہ دینا ضروری ہے خاص طور پر نئے کام سیکھنا، کتاب پڑھنا وغیرہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس عمر میں کام پر توجہ دینا اور کسی چیز کو یاد رکھنا مشکل محسوس ہوتا ہے اس لیے کھانے اور ادویات جو دماغ کو تقویت دیتے ہوں استعمال کرنے چاہیے۔
60 سے 70 سال
یہ عمر فیزیکل تبدیلیوں کی ہے اور اس میں جسم کے اندرونی اعضا میں بھی کئی تبدیلیاں ہوتی ہیں جن میں اہم درجہ ذیل ہیں:
نروس سسٹم اور ذائقے کی حس ٹھیک کام نہیں کرتی اور کھانے کا ذائقہ اور خوشبو وغیرہ بہت کم محسوس ہوتی ہے اور جسم کو اکثر بخار ہو جاتا ہے۔
انسان کی آواز بدل جاتی ہے۔
دل کی کارکردگی کم ہو جاتی ہے۔
ہڈیاں باریک ہوجاتی ہیں جس سے لوگوں کا قد تھوڑا چھوٹا ہو جاتا ہے۔
اس عُمر میں بہت ضروری ہے کہ دل کے فنکشنز پر نظر رکھی جائے، پرہیزی کھانا کھایا جائے اور ادویات کو ریگولر استعمال کرنے کے ساتھ ڈاکٹر سے مستقل رابطے میں رہا جائے اور مسلز کو ٹُون میں رکھنے کے لیے واک اور ورزش روزانہ کی جائے۔
70 سال سے اوپر
اس عُمر کے بعد لوگ بُڑھاپے کو شدت سے محسوس کرتے ہیں اور جن لوگوں میں عُمر کے اثرات سُست ہوتے ہیں وہ توانا نظر آتے ہیں لیکن یہ عمر تبدیلیوں کی عمر ہے اور اس عمر میں:
مسلز کے اوپر ماس کم ہوجاتا ہے۔
جسم میں چربی کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔
ریجنریشن کی رفتار سُست ہو جاتی ہے اس لیے زخم اور بیماری جلدی ٹھیک نہیں ہوتی۔
جسم کے تمام افعال سُست ہو جاتے ہیں جن میں سانس لینا، ہضم کرنا اور دل کی دھڑکن وغیرہ شامل ہے۔
شارٹ ٹرم میموری بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے اور اکثر بندے کو ہاتھ میں پکڑی ہُوئی چیز بھی بھول جاتی ہے۔
اس عُمر میں صحت مند رہنے کے لیے بہت زیادہ توجہ کی ضرورت ہوتی ہے اس لیے ڈاکٹر سے مسلسل رابطے میں رہنا اور پرہیز میں کوئی بد پرہیزی نہ کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔
نوٹ: جسم میں یہ تبدیلیاں ہونا ہی ہوتی ہیں لیکن ان تبدیلیوں کے عمل کو سُست کرنا ممکن ہے کیونکہ دُنیا میں ایسے لوگ موجود ہیں جو 70 سال کی عُمر میں بھی میراتھن دوڑ میں حصہ لیتے ہیں اور 80 سال کی عُمر میں بھی پڑھ لکھ کر کوئی نیا کام سیکھنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں اس لیے ایسے لوگوں کو رہنما بنانا چاہیے اور اپنے جسم کی کئیر کرنی چاہیے تاکہ طویل عرصے تک صحت مند اور جوان رہا جا سکے۔
Leave a Reply