دہی میں یہ عام سی چیز ملاؤ اور ایک بار لگاؤ اور صرف بیس منٹ میں گورے ہو جا ؤ

اس تیز رفتار دور میں سب کو ایک ہی فکر لگی ہوئی ہے کہ وہ سب سے خوبصورت نظر آئیں اور اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے مرد و خواتین ہزاروں روپے خرچ کر تے ہیں جن کا فائدہ بھی وقتی ہوتا ہے کیونکہ جیسے ہی آپ ان پروڈکٹس کا استعمال چھوڑتے ہیں تو آپ کا چہرہ مزید خراب ہو جاتا ہے اور چہرے پر مزید جھریاں اور چھائیاں سی پڑ جاتی ہیں۔

اکثر تو چہرہ دانوں سے بھر جاتا ہے اس لیے آج میں آپ کو ایک ایسی کریم بنا نا سکھا ؤں گی جو آپ کا رنگ بے۔حد گورا کر بھی دے گی اور داغ دھبوں کو بھی ختم کرنے میں بھی مدد کر ے گی اور اس سے جلد نرم بھی رہے گی اور اس کا کوئی نقصان بھی نہیں ہے کیونکہ اس میں کوئی بھی کیمیکل والی چیز نہیں ہے تو یہ کریم ہر موسم میں موثر ہے تو چلیے اس کریم کو جلدی سے بنانا شروع کر تے ہیں مگر اس سے پہلے آپ سب سے میری ایک چھوٹی سی گزارش ہے کہ میری ان باتوں کو اس ریمیڈی کو لے کر بہت ہی زیادہ غور سے سنیے گا تا کہ اس سے بہت ہی زیادہ فائدہ حاصل ہو سکے ۔ تو سب سے پہلے آپ نے لینا ہے یو گٹ یعنی کے دہی دہی جلد کی رنگت کو نکھارتا ہے۔اور جلد کو نمی سے بچاتا ہے

اس کے علاوہ ایسے اجزاء موجود ہیں جو کہ جلد کو جوان رکھتے ہیں آپ نے آدھا کپ دہی لینا ہے۔ اب آپ اس میں ڈالیں گے روز پیٹل پاؤڈر یعنی گلاب کی پتیوں کا پاؤڈر کسی بھی ہر بل شاپ سے یہ آسانی سے مل جا تا ہے لیکن آپ اسے گھر میں بنا ئیں تو اچھا ہوگا اسے بنانے کے لیے گلاب کی پتیوں کو سکھا لیں پھر جب سو کھ جا ئے اس کا پاؤڈر بنا لیں اس پاؤڈر سے جلد پر قدرتی نکھار آتا ہے اور جلد نرم و شاندار ہو جاتی ہے ایک چمچ آپ نے اس کا ڈالنا ہے اب آپ نے اس میں ڈالنا ہے ہنی یعنی کہ شہد کسی بھی کمپنی کا شہد آپ اس میں ڈال سکتے ہیں جو بھی آپ کے گھر میں موجود ہو شہد بھی جلد پر گلو لا تا ہے اور جلد کو نرم و ملائم بنا تا ہے اس کا آپ نے بس آ دھا چمچ ہی ڈالنا ہے۔ اب جو چیز آپ نے اس میں ڈالنی ہے وہ ہے

لیمن کا جوس یعنی لیموں کا رس لیموں کے رس میں بلیچنگ اجزاء ہوتے ہیں جو کہ جلد کو گورا بھی کرتی ہیں اور داغ دھبے ختم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے دو چمچ لیموں کا رس آپ اس میں ڈال دیں۔ اب اس سب کو اچھے سے مکس کر لیں اور سب کے بعد اس سب کو مکس کرنے کے بعد اس کو اپنے چہرے پر لگا لیں انشاء اللہ چہرہ بہت ہی اچھا ہو جا ئے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *