دانت نہ کبھی گندے ہونگے اور نہ کبھی سڑیں گے، کیڑا بھی ہو گا ،مزید جانیں
ہم سبھی جانتے ہیں روزانہ دانتوں کی صفائی کے لیے برش کرنا بہت ضروری ہوتا ہے ۔ تاکہ دانتوں میں پیلاپن نہ جائے ۔ اور ہمارے دانت ہمیشہ صاف دکھائی دیں۔ لیکن دانتوں کی چاہے جتنی بھی اچھے صفائی کرلی جائے ۔ہمارے منہ اور دانتوں میں بیکٹیریا ہمیشہ ہوتے ہیں۔ جب بھی ہم کچھ کھاتے ہیں توہمارے منہ میں موجود بیکٹیریا چبائے چبائے کھانوں میں موجود پروٹین ، گلوکوزاور بائیو پروڈکٹس کا استعمال کرکے
ہمارے دانتوں کے آس پاس پلاک بنانے لگ جاتے ہیں۔یہاں ایک سفید رنگ کا ہلکا ہوتا ہے۔ جو ہمیں آسانی سے دکھائی نہیں دیتا۔ لیکن جب یہ تھوڑا موٹا ہونے لگ جاتا ہے۔ تو ہم اسے اپنے اوپر ہی سب سے پیچھے والے دانتوں پر زبان کے ساتھ محسو س کر سکتے ہیں۔ دانتوں کے اندر ٹوتھ پیسٹ ڈالنے پر نکلنے والا سفید مادہ ہی پلاک ہوتا ہے۔ عام طور اسے برش سے ہٹایا جاسکتا ہے۔ زیادہ تر لوگ باہر سے نکالنے پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ جلد بازی میں برش کرتے ہوئے دانتوں کے پچھلے حصے کو نظرانداز کردیتے ہیں۔ایسے میں دانتوں کی پچھلی اور اندرونی سطح پلاک جمع ہونا لگ جاتا ہے۔ اور آہستہ آہستہ زرد ہوکر زیادہ مضبوط اور ضدی بن جاتا ہے۔ ایسے میں دانتوں کے اندرونی سطح پر ہلکے اور پیلے دانت نظر آنے لگ جاتے ہیں۔
جسے ٹارٹر کہا جاتا ہے۔ ٹارٹر میں کئی طرح کے چپ چپے بیکٹیر یا پائے جاتے ہیں۔ اور اسے برش کے ذریعے آسانی سے نہیں نکالا جاسکتا۔ اسی لیے عام طور پر اس کےلیے زیادہ تر لوگ ڈائینٹیسٹ کےپاس صفائی کےلیے جاتے ہیں۔حالانکہ دانتوں میں ٹارٹر جمع ہونے سے نقصان کا ایک عرصے تک پتہ نہیں نکلتا۔ لیکن جیسے وقت گزرتاجاتا ہے تو یہ اپنا اثر دکھانا شروع کردیتا ہے۔ دانتوں میں جب ٹارٹر اور پلاک میں بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں۔ جب بھی ہم میٹھا کھاتے ہیں تو اس میٹھے سے ایسڈ بنا کر دانتوں کے مسوڑھوں کو آہستہ آہستہ کمزور کر دیتے ہیں ۔ جب دانتوں پر کہیں کہیں کالے دھبے نظر آنے لگیں۔ تو یہ دانتوں میں کیڑوں لگنے کا شروعاتی اثر مانا جاتا ہے۔اگر ان کو لمبے عرصے تک نظر انداز کیاجاتا ہے۔
تو یہ دانتوں کے اینیمل تہہ کو کمزور کرکے انہیں کھوکھلابنانا لگ جاتا ہے۔ گھریلو نسخے کی مدد دانتوں میں پیلے پن کے ساتھ ساتھ ضدی ٹارٹر سے آسانی سے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔ اس میں جو سب سے پہلا نسخہ ہے اس کےلیے ہمیں ضرورت ہوگی ٹماٹر اور سنگترے کے چھلکے اور نمک کی۔ ایک پورے اورنج کا چھلکااور آدھے ٹماٹر کو مکسچر میں ڈال کر اس کا پیسٹ بنا لیں۔ اب اس تیار پیسٹ کو اپنے ٹوتھ بر ش پر ڈال ایک چٹکی نمک ملا لیں۔ اس کے بعد اس مکسچر سے اپنے دانتوں کی اچھی طرح سے صفائی کر لیں۔ برش کرتے ہوئے زیادہ پریشرنہ لگائیں ۔ بلکہ ہلکے ہاتھ سے برش کریں۔اور ساتھ ساتھ ان جگہوں کو اچھی طرح کور کریں۔ جہاں پر پیلا پن زیادہ جمع ہو اہے۔ چار سے پانچ منٹ اچھی طرح بر ش کرنے کے بعد کلی کریں۔
اس کے بعد ایک منٹ کے لیے اپنے روزانہ کے استعمال سے ٹو تھ پیسٹ کے ذریعے استعمال کریں۔ ٹماٹر اور اورنج میں وٹامن سی کی بھرپو ر مقدار موجود ہوتی ہے۔ اور ساتھ ہی اس کی اینٹی بیکٹیریل پراپرٹیز ٹارٹر بنانے والے بیکٹیریاکے خلاف بہت تیزی سے اثر دکھاتی ہے۔ اس نسخے کو لگاتار تین دن کے استعمال کے بعد آپ دیکھیں گے۔ کہ دانتوں میں پیلاپن، پلاک اور ٹارٹر صاف ہوتا جائے گا۔
Leave a Reply