لاہور چیمپئن بن گیا پر ملتان کیا غلطی کر بیٹھی

پاکستان سپر لیگ (این این ایس نیوز ) 7 میں ایونٹ کی فیورٹ اور دفاعی چیمپئن ملتان سلطانز کو شکست دے کر لاہور قلندرز پہلی بار چیمپئن بن گئے۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے فائنل میں لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو 42 رنز سے شکست دے کر پہلی بات پی ایس ایل کے چیمپئن کا تاج اپنے سر پر سجالیا۔

پی ایس ایل میں ہر بار دل جیتنے والی لاہور قلندرز نے اس بار شاہین شاہ آفریدی کی قیادت میں ٹرافی بھی جیت لی۔

لاہور قلندرز کے 181 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پی ایس ایل میں 11 میں 10 میچز جیتنے والی ملتان سلطانز 138 رنز ہی بناسکی۔

لاہور قلندرز کی طرف سے 69 رنز کی ذمے دارانہ باری کھیلنے والے محمد حفیظ نے عمدہ بولنگ کروائی اور محمد رضوان اور امیر عظمت کی وکٹ لے کر میچ پر قلندرز کی گرفت مضبوط کردی

سلطانز کی طرف سے خوشدل شاہ 32، ٹم ڈیوڈ 27، شان مسعود 19، رئیلی روسو 15، محمد رضوان 14 اور عمران طاہر 10 رنز بناکر پویلین لوٹے۔

شاہین شاہ آفریدی نے فائنل میں 3 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا اس طرح وہ ایونٹ میں سب سے زیادہ 20وکٹ لینے والے بولر بن گئے۔

لاہور قلندرز کی طرف سے زمان خان اور محمد حفیظ نے 2،2 جبکہ ڈیوڈ ویسا اور حارث روف نے 1،1 وکٹ اپنے نام کی۔

اس سےقبل ایونٹ کے فائنل میچ کے آغاز سے ہی لاہور قلندرز دباؤ کا شکار نظر آئی، تاہم محمد حفیظ کی نصف سنچری، ہیری بروک اور ڈیوڈ ویسا کی برق رفتار اننگز کی بدولت مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹ پر 180 رنز بنالیے۔

پی ایس ایل 7 کے 13 میچز کے دوران 588 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکور فخرزمان 12 کے مجموعے پر صرف 3 رنز بناکر آصف آفریدی کا شکار بن گئے۔

لاہور قلندرز کی دوسری وکٹ23 کے اسکور پر گرگئی، ذیشان اشرف کو 7 کے انفرادی اسکور پر ڈیوڈ ویلی نے محمد رضوان کی مدد سے قابو کرلیا۔

ملتان سلطانز کو آصف آفریدی نے تیسری کامیابی عبداللہ شفیق کی صورت میں دلوادی ، جو 14رنز بناکر اسٹمپ آؤٹ ہوگئے۔

چوتھی وکٹپر کامران غلام اور محمد حفیظ نے 54 رنز کی شراکت بنائی، 15 کے انفرادی اسکور پر کامران غلام لمبی شارٹکھیلنے کے چکر میں بانڈری لائن پر کیچ ہوگئے۔

اُن کی وکٹآصف آفریدی کے حصے میں آئے ، یوں ملتان سلطانز کے اسپنر نے 4 اوورز میں 19 رنز کے عوض 3 وکٹیں اپنے نام کرلیں۔

پانچویں وکٹ پر محمد حفیظ نے ہیری بروک کے ساتھ 58 رنز کی شراکت قائم کی اور اس دوران اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی،وہ 69 رنز کی باری کھیل کر شاہنواز ڈہانی کا شکار بن گئے۔

لاہور کے لیے مشکل وقت محمد حفیظ نے شاندار بیٹنگ کی اور اس دوران 46گیندوں کا سامنا کیا ،9 چوکے اور 1 چھکا بھی لگایا، یہ اُن کی پی ایس ایل سیزن میں پہلی نصف سنچری تھی۔

چھٹی وکٹ پر ہیری بروک اور ڈیوڈ ویسا نے آخری 16 گیندوں پر برق 43 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کی، بروک 22 گیندوں پر 41 اور ویسا نے 8 گیندوں پر 28 رنز بنائے۔

ملتان سلطانز کی طرف سے آصف آفریدی نے 3، ڈیوڈ ویلی اور شاہنواز ڈھانی نے 1،1 وکٹ اپنے نام کی، اس کے ساتھ پی ایس ایل 7 میں شاہنوا ڈھانی ملتان کی طرف سے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر بن گئے۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے جارہے فائنل کےلیے لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی اور ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان میدان میں اترے۔

ملتان سلطانز محمد رضوان کی قیادت میں پی ایس ایل 7 میں 11 میچز کھیلے ہیں اور 10 میں اسے کامیابی ملی جبکہ ایک میچ میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کرکٹ ماہرین دونوں ٹیموں کے درمیان ایونٹ کا فائنل بھرپور اور سنسنی خیز ہونے کی توقع ظاہر کرچکے ہیں اور ساتھ ہی ملتان سلطانز کو اس کی تسلسل کے ساتھ پرفارمنس پر فیورٹ قرار دیا ہے۔

پی ایس ایل 7 میں لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کا یہ چوتھا ٹاکرا ہے، دو میچز میں ملتان اور ایک میں لاہور نے فتح اپنے نام کی ہے۔

لاہور قلندرز کی ٹیم فخر زمان، کامران غلام، محمد حفیظ، ڈیوڈ ویسا، شاہین شاہ آفریدی اور زمان خان پر انحصار کرے گی۔

دوسری طرف ملتان سلطانز کی جیت کےلیے کپتان محمد رضوان، شان مسعود، رئیلی روسو، خوشدل شاہ اور شاہنواز ڈہانی سے امیدیں ہیں۔

ملتان سلطانز کی طرف سے کپتان رضوان، شان مسعود،امیر عظمت ، رئیلی روسو، ٹم ڈیوڈ ، خوشدل شاہ ،ڈیوڈ وئیلی،آصف آفریدی، رومان رئیس ، عمران طاہر اور شاہنواز ڈھانی میدان میں اترے ہیں۔

لاہور قلندرز نے اپنی حتمی الیون میں فخر زمان ، عبداللہ شفیق ، کامران غلام ، محمد حفیظ، ہیری بروک، ذیشان اشرف، سمت پٹیل ، ڈیوڈ ویسا، کپتان شاہین شاہ آفریدی،حارث روف اور زمان خان شامل ہیں۔لاہور قلندر کے خلاف ملتان سلطان نے آخری اوورز میں ناقص بولنگ کی جس کی وجہ سے اس کو اور بہت زیادہ بن گیا کیونکہ مجھے تو بہت زیادہ گرفتن اور سونگ تھا وکٹ بولرز کے لیے موضوع تھی لیکن ملتان سلطان کی غیر ذمہ دارانہ بولنگ نے ان کو بڑے ہدف تک پہنچایا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *