آپ ٹانگوں کے درمیان ’’تکیہ “ رکھ کر سوتے ہیں؟اگر نہیں توجانئے ایسا کرنے سے کیا ہوتا ہے

سر کے نیچے تکیہ رکھ کر سونا تو عام سی بات ہے. لیکن کیا آپ ٹانگوں کے درمیان تکیہ رکھ کے سوتے ہیں؟ اگر نہیں تو جانئے ایسا کرنا کیوں ضروری ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان کے بستر پر 2 تکئے تو لازمی موجود ہونے چاہئیں۔ ایک تکیہ سر کے نیچے اور ایک تکیہ دونوں گھٹنوں کے درمیان رکھنے کیلئے موجود ہونا چاہئے ۔ اس سے کیا فوائد حاصل ہوں گے۔ٹ

انگوں کے درمیان تکیہ رکھنے سے سب سے پہلا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ خون کی گردش بہتر رہتی ہے۔ تکیہ رکھنے سے خون کی رگوں اور نالیوں پر ایک پریشر سا بن جاتا ہے جس کی وجہ سے تمام اعضا تک خون کی گردش کا عمل تیزی سے ہوتا ہے ۔ جس سے وہ بہتر طریقے سے کام کرنے لگتے ہیں، جب اعضا اچھے انداز میں کام کرتے ہیں تو اس سے لوگوں کا مدافعتی نظام بھی مضبوط ہوتا ہے۔اکثر لوگوں کی رگیں پھول جاتی ہیں ، یا دوسرے لفظوں میں انہیں varicose vein pain ہوتا ہے۔ ایسے لوگ رات کو سونے سے قبل اگر ٹانگوں کے درمیان تکیہ رکھ کر سونا شروع کردیں تو رگوں کے پھول جانے کی وجہ سے ہونے والے درد میں افاقہ ہوتا ہے اور درد میں کمی آجاتی ہے ۔ماہرین کا کہناہے کہ وہ لوگ جو زیادہ خراٹے لیتے ہیں ،

انہیں ٹانگوں کے درمیان تکیہ رکھ کر سونا چاہئے ، کیونکہ سونے کے دوران ان کے کولہے اور کمر پر پریشر نہیں پڑتا اور ان کے سونے کی پوزیشن بہتر ہوجاتی ہے ۔ جس کی وجہ سے خراٹے لینے میں بھی کمی ہوتی دیکھی گئی ہے ۔اگر ٹانگوں کے درمیان تکیہ رکھ کر سویا جائے تو اس سے گھٹنوں پر دباؤ نہیں پڑتا ، جس کی وجہ سے صبح اٹھنے کے بعد آپ کو گھٹنوں میں درد بھی محسوس نہیں ہوتا ، اکثر لوگ صبح اٹھنے کے بعد گھٹنوں میں درد کی شکایت کرتے ہیں، اس کی ایک وجہ گھٹنوں پر دباؤ پڑنا ہوتا ہے، تاہم اگر گھٹنوں کے درمیان تکیہ رکھ کر سوئیں گے تو اس مسئلے سے چھٹکارہ مل جائے گا ۔غلط انداز سے سونے سے ریڑھ کی ہڈی، کمر میں درد جیسے مسائل دیکھنے میں آتے ہیں ۔ لوگ 8 گھنٹے تک ایک ہی پوزیشن میں سوتے ہیں تو

ان کے کمر میں درد ہونے لگتا ہے۔ ایسے میں انہیں ٹانگوں کے درمیان تکئے کو رکھ کر سونا چاہئے ۔ کیونکہ اس سے ریڑھ کی ہڈی اپنی اصل جگہ موجود رہتی ہے اور اس پر، پریشر نہیں پڑتا ۔ اس طرح ریڑھ کی ہڈی، کمر، گھٹنوں اور کولہے کی ہڈیوں کو آرام ملے گا اور صبح اٹھنے کے بعد آپ کو کمر میں درد محسوس نہیں ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *