”خطرناک اور مسلسل پھیلنے والی بیماری خارش کا علاج“
خارش کم ہو تو اس کا علاج ممکن اور آسان ہوتا ہے، اگر یہ شدت اختیار کرجائے تو اس کے ساتھ زندگی گزارنا مشکل ہوجاتا ہے۔خارش ایک نہایت تکلیف دہ بیماری ہے، یہ دیگر کئی امراض کی وجہ سے لگتی ہے ان میں کچھ جلد جسم پر خارش لگنے کی عام وجوہات میں چٹ پٹے کھانے، حشرات کے کاٹنے یا دواؤں کا استعمال ہوتا ہےکی
بیماریاں اور کچھ اندرونی بیماریاں ہوتی ہیں۔جلد کی کچھ غیر متعدی بیماریاں ہیں ،جن کی وجہ سے جلد پر خارش ہوتی ہے، جیسے سورائسز، ایکزیما، خشک جلد اور الرجی وغیرہ یہ کچھ خاص قسم کے کھانوں اوردوائیوں کے نتیجے میں ہوتی ہیں۔یہ خارش لیکھوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔ نر لیکھیں جِلد میں گُھس جاتی ہیں تاکہ انڈے دے سکیں۔ خشک خارش ہمیشہ براہراست ایک جلِد سے دوسری جِلد میں پھیلتی ہے جیسا کہ ہاتھ ملانا یا گلے لگانا۔ یہ خارش کسی دوسرے کے ساتھ تولیے اور کپڑے بانٹنے کے بعص بھی ہوتی ہے۔ خشک خارش اپنے ظہور سے پہلے پہلے جب تک اِس کی علامتیں منظر عام تک نہیں آتیں۔ایک شخص سے دوسرے کی طرف پھیلتی ہے۔ لیکھیں انسانوں پر ہی دوبارہ پیدائش کر سکتی ہیں۔ گھریلو جانور خشک خارش پھیلانے کے لیے نگزیر ہوتے ہیں۔
آج ہم آپکو ہر قسم کی جسمانی خارش کا بہت ہی بہترین علاج بتائیں گے ۔ جسم میں کسی سر پر خارش ہے گندگی سے گندی اور پرانی خارش انشاء اللہ اس کے استعمال سے خارش کا جڑ سے مکمل خاتمہ ہوگا اور دوبارہ کبھی خارش ہوگی بھی نہیں۔ خون میں گرم اور گرم چیزوں کا زیاد ہ استعمال تکلیف کا باعث بنتا ہے لہذا گرم چیزوں سے پرہیز رکھیں باہر کے چٹ پٹے کھانے سموسے پکوڑے ایسی چیزیں زیادہ تر نقصان دیتی ہیں۔ گندھک آملہ سار 20گرام ،گیرو سرخ 20گرام ،کالی زیری 20گرام ،افسنتین 20گرام ،بر گ نیم 20گرام تما م اجزاء کا سفوف بنا لیناہے ۔ اس کے بعد فل سائز کے کیپسول بھرلینے ہیں۔ استعمال کا طریقہ صرف ایک کیپسول صبح کھانے کے بعد ہمراہ تازہ پانی لیں ۔ ایک کیپسول رات کو سوتے وقت پانی سے لینا ہے
اگر خارش پرانی ہے تو ایک ماہ تک استعمال کریں۔ کھٹی بادی تلی اشیاء سموسہ پکوڑے وغیرہ جو آئل میں فرائی ہوتی ہیں ان سے دوران استعمال پرہیز رکھیں۔یہ بہت ہی عمدہ نسخہ ہے اس کو ضرور استعمال کریں آپ کو آفاقہ ہوگا۔باہر کھانا کھانے کا رواج عام ہو چکا ہے۔ہر خاص وعام بازار کے کھانوں کا شوقین نظر آتا ہے۔جگہ جگہ فوڈ اسٹریٹ قائم ہو چکی ہیں۔جن میں طرح طرح کے کھانے دستیاب ہوتے ہیں۔ ہر ویک اینڈ پر باہر جاکر کھانا کھانا سب سے مقبول تفریح بن چکی ہے۔باہر کے کھانے دیکھتے ہی منہ میں پانی بھر آتا ہے لیکن یہ کس طرح تیار ہوتے ہیں اکثر لوگ اس سے نا واقف ہیں۔جب ہم اپنا کھانا خود تیار کرتے ہیں تو اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ اس میں استعمال ہونے والی ہر چیز صاف ستھری اورخالص ہو۔اس کی تیاری میں کوئی مضر صحت چیز شامل نہ ہو۔جب ہم یہی چیز باہر کھاتے ہیں تو وہ اچھی تو بہت لگتی ہے لیکن اس کے صاف ستھراہونے کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی۔فوڈ اسٹریٹ اور ریستورانوں میں تیار شدہ یہ کھانے صحت کے لئے بہت نقصان دہ ہیں۔جو انسانی جسم کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین
Leave a Reply