رسولی کیا ہے اور یہ اکثر خواتین کو کیوں ہوتی ہیں؟ جانیئے احتیاط کے طریقے

خواتین کو اپنی صحت سے متعلق بہت زیادہ خیال رکھنا چاہیئے کیونکہ ان کی صحت کا دارومدار ایک صحت مند گھرانے سے جُڑا ہوتا ہے۔ وہیں اگر ہم بات کریں کہ خواتین کو رسولیاں مردوں کے مقابلے زیادہ کیوں ہوتی ہیں تو یہ ایک سوچا جانے والا سوال ہے جس کے بارے میں خواتین کو ضرور معلوم ہونا چاہیئے۔

رسولی کیوں؟

خواتین کا جسم مردوں کے جسم سے یقیناً کم مضبوط ہوتا ہے اور یہ حقیقت ہے لیکن رسولی کیوں ہوتی ہے؟ اس لئے کیونکہ خواتین کے اوویولز میں سارا اضافی فضلہ اور کھانا جمع ہو جاتا ہے جو یہ کھاتی ہیں۔ رسولی جھلی دار دیواروں والی ایک تھیلی جس میں سیال یانیم ٹھوس مادہ آپس میں جمع ہونے اور جسم سے خارج نہ ہونے کی صورت میں جسم کے اندر ایک ابھار بنا لیتا ہے جسے رسولی کہتے ہیں، اور خواتین میں یہ زیادہ پائی جاتی ہیں۔

وجہ:

اس کی وجہ یہ ہے کہ خواتین کا مدافعتی نظام اور میٹابولزم قدرے سست ہوتا ہے اور ماہواری کے دوران ان کی قوتِ مدافعت کم سے کم ہوتی ہے اس دوران جسم سے فاضل مادوں کا اخراج زیادہ نہیں ہو پاتا یہی وجہ ہے کہ رسولیوں کی جھلیاں مضبوط تہوں میں تبدیل ہو جاتی ہیں اور یوں ایک سے زیادہ رسولیاں خواتین میں پائی جاتی ہیں۔

علاج:

اس کا علاج ڈاکٹری مشورے سے ضرور کریں لیکن ایک بات قابلِ غور یہ ہے کہ آپ اپنی روزمرہ خوراک کا جائزہ لیں، جو چیزیں آپ کو ستاتی ہیں ان کا استعمال بلکل نہ کریں اور اگر آپ کو ماہواری کے علاوہ مستقل پیٹ درد کی شکایت ہے تو اس پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

احتیاط کے طریقے:

– آئلی کھانوں کا زیادہ استعمال اس مسئلے کو بڑھا سکتا ہے۔

– سبزیوں اور پھلوں کو دھو کر کھانا مناسب ہے۔

– گوشت کو ابال کر استعمال کریں۔

– دن میں ایک مرتبہ ادرک کا رس نیم گرم پانی کے ساتھ استعمال کرنا مفید ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *