7بہنوں کا بھائی گھر سے ہنستا ہوا گیا مگر ون ویلنگ نے میت گھر پہنچا دی ۔۔ جانیے اس لڑکے کے بارے میں جو والد سے کہتا تھا اب میں جوان ہو گیا ہوں فکر نہ کریں

7بہنوں کا بھائی گھر سے ہنستا ہوا گیا مگر ون ویلنگ نے میت گھر پہنچا دی ۔۔ جانیے اس لڑکے کے بارے میں جو والد سے کہتا تھا اب میں جوان ہو گیا ہوں فکر نہ کریں

یہ افسوسناک واقعہ پنجاب کے علاقے وزیر آباد کا ہے جہاں آج سے تقریباََ کچھ دن پہلے ایک جوانی کی عمر کو چڑھتا ہوا بچہ ون ویلنگکرتے ہوئے مر گیا۔

ہوا کچھ یوں کہ بہن نے گھر سے جاتے ہوا کہا بھائی کھانا کھا لو میں نے کھانا آپ کیلئے جلدی بنایا ہے لیکن کہنے لگا کہ دوست بلا رہا ہے میں آ کے کھاؤں گا۔ اس بچے کا نام سبحان تھا اور 7 بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا۔

جس سے پورا گھر ہی بے شمار محبت کرتا تھا مگر جیسے ہی وہ گھر سے گیا ہے تو اسپتال سے والد کو فون آ گیا کہ فوراََ اسپتال پہنچیں آپ کے بچے کو کافی چوٹیں آئی ہیں۔

جب والد اسپتال پہنچے تو لخت جگر اس دنیا فانی کو رخصت ہو چکا تھا جس پر والد کا رو رو کر برا حال ہو گیا یہی وجہ ہے کہ چند روز گزر جانے کے بعد بھی سبحان کے والد نے کھانا نہیں کھایا۔

بھائی کی اس حالت کو دیکھتے ہوئے بہنوں کا کہنا تھا کہ خدارا اس خونی کھیل کو حکومت بند کروائے کیونکہ ابھی ابھی ہی ہمارے بھتیجے نے موٹر سائیکل چلانا سیکھی تھی۔

اور کہا کہ ہمارے بھائی کو تو سکون ہی نہیں آ رہا ہے اور سکون کیسے آئے بھی کیونکہ یہ بچہ اس نے بڑی منتوں مرادوں سے حاصل کیا تھا۔ اب تو ہمارے بھائی کو یوں لگتا ہے کہ جیسے زندگی ہی ختم ہو گئی ہے۔

اس غم کے موقعے پر بہنوں کا مزید کہنا تھا کہ ہم خود 5 بہنیں تھیں اور ہمارے بھائی نے اکیلے ہم سب کے شوق پورے کیے ہماری شادیاں کیں۔

مگر اب ہمارے بھائی کا کون سہارا بنے گا،ہمیشہ جس گھر سے ہنسنے کھیلنے کی آوازیں آیا کرتیں تھیں اب وہاں سے ہمیشہ رونے کی آوازیں آتیں ہیں۔7 بہنیں تو خود کو یوں سمجھتی ہیں کہ اب ہم کیسے اس دنیا میں رہ سکیں گے ہمارا محافظ تو چلا گیا۔

سبحان کی 5 پھوپھو کا بھی یہی کہنا تھا اب ہماری اس حکومت سے فریاد ہے کہ ہمارے بھائی کی مدد کریں کیونکہ وہ کرائے کی دوکان میں اپنا روزگار کماتا ہے اور چھوٹے سے گھر میں رہتا ہے۔

ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہہ ڈالا کہ نواز شریف کی حکومت تھی تو وہ غریبوں کی ہر طرح کی مدد کرتے تھے اب ہماری مدد کی جائے تو ہم مانیں کہ خان صاحب بھی غریبوں کا خیال رکھتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *