”یہ چیز منہ میں رکھتے ہی پیٹ کھل کر صاف قبض جتنی بھی پرانی ہو فوری ختم“
یہ جو کمر میں درد ہوتا ہے گھر جا کر پریکٹس کیجئے گا
یہ جو پیٹ ہے اس کو ذرا پھلائیے اس کو زور لگائیں گے تو آپ کی کمر میں درد ہو گا جب پیٹ کو پھلائیں گے تو کمر میں درد ہوا کیوں درد ہوا آپ کے پیٹ کو آگے جب دھکیلا گیا زو ر لگایا گیا اسی طرح جب ہم زور لگاتے ہیں تووہ کمر کے اوپر زور آتا ہے وہ کام کرو کہ آپ کو زور لگانا ہی نہ پڑے ایک لقمہ کو بتیس بار چباؤ جب ایک لقمے کو بتیس بار چباؤ گے تو کھانا کیا بن جائے گا اس کو سمجھئے اللہ تعالیٰ نے دانت کتنے بنائے ہیں بتیس دانت ہیں آٹھ دانت ہیں ایک نوک والے آٹھ دانت ہیں دو نوک والے آٹھ دانت ہیں چار نوک والے ایک نوک والے کا کام ہے کاٹنا دونوک والے کا کام ہے پھاڑنا تین کا کام ہے چیرنا چار کا کام ہے پیسنا کھانے کو دانتوں نے کاٹنا تھا پھاڑنا تھا چیرنا تھا پیسنا تھا تو یہ کب ممکن ہونا تھا جب آپ کھانے کو کتنا چباتے ؟ اور ہم نے کیا کیا ؟ تیزی کا کام کس کا ہوتا ہے ؟ شیطان کا کھانے پر دستر خوان پر ہم کون ہوتے ہیں ؟ ایک لقمے کو کم از کم بتیس بار چباؤ اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں دنیا دنگ رہ گئی پہلے لوگ ہنستے تھے کہ ایسے ہی پتہ نہیں کیا باتیں کرتے رہتے ہو ایسے ایسے لوگوں نے مجھے بتایا کہ کوئی کہہ رہا ہے کہ تیس سال کی بیماری ختم ہوگئی کوئی کہہ رہا ہے چالیس سال کی بیماری ختم ہوگئی ایک شخص مجھے ملا کہتا ہے باون سال میرا معدہ خراب رہا اللہ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ ڈاکٹر صاحب صرف بتیس بار چبانا شروع کای پیٹ ایسا سکون میں آگیا زندگی میں کبھی سوچا ہی نہیں تھا میں تو یہی سوچتارہا کہ اسی بیماری میں ق ب ر میں چلے جانا ہے کہتا ہے آپ کو اتنی دعائیں دیتا ہو ں اتنی دعائیں دیتا ہوں میں کبھی ایک وضو کے ساتھ ایک نماز پوری نہیں پڑھ سکتا تھا اب الحمد للہ ایک وضو سے تین تین نمازیں پڑھتا ہوں ۔ حکیم لقمان اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کرتے تھے بیٹا دانتوں کا کام کبھی آنتوں سے نہ لینا جو دانتوں کا کام آنتوں سے لے گا وہ کبھی صحت مند نہیں رہ سکتا ۔ہم سب نے کیا کیا ہم سب دانتوں کا کام آنتوں سے لیتے ہیں ایک لقمے کو بتیس بار چبانا ہے اور دانتوں کا کام کبھی آنتوں سے نہیں لینا قرآن کہتا ہے بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے جب ہم کھانا صبر کے ساتھ کھائیں گے حوصلے کے ساتھ کھائیں گے تسلی سے کھائیں گے تو ہمارے اندر کیا آئے گا کھانے کو صبر سے کھاؤ ساری دنیا کس لئے کمائی کرتی ہے کھانے کے لئے اور پھر کھانے کے اوپر جلدی کیوں کرتے ہو کھانے کو تسلی سے کھاؤ۔اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔آمین
Leave a Reply