صبح خالی پیٹ ناشتے میں یہ چیز کھالو سارے پیٹ کی صفائی ہوجائے گی ،مزید جانیں اس آرٹیکل میں
پی ایف سی نیوز! آج ہم آپ کو نبی پاک ﷺ کے کچھ فرمان مبارک کے بارے میں بتانے والے ہیں۔ جو آپ کی صحت کے لیے ، آپ کی تندرستی کے لیے بہت اہم ہیں۔ اگر آپ بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں صحمتند اور تندرستی چاہتے ہیں ۔سب سےپہلے پانچ باتیں ہمیشہ یاد رکھ لیں۔ جو کہ ہر انسان کو پتہ ہونی چاہیں۔ پہلی بات یہ کہ جب دوپہر کا کھانا کھالیں تو تھوڑی دیر کےلیے آرام فرمالیں۔
اور شام کا کھاناکھا کر تھوڑا بہت چل پھر لیں چاہے اس کے لیے آپ کو کانٹوں پر کیوں نہ چلنا پڑے۔ دوسری بات جب تک پیٹ کی پہلی غذا ہضم نہ ہوجائے تو دوسرا کھانا بالکل نہیں کھانا چاہیے چاہے اس کے لیے تین دن ہی کیوں نہ لگ جائیں۔ تیسری بات جب تک بیت الخلاء نہ چلے جائیں تو سونے کےلیے بستر پر نہ جائیں ۔ چوتھی بات پھلوں کے نئے موسم میں پھل کھانے چاہیں۔ زیادہ سے زیادہ پھلوں کا استعمال کرنا چاہیے۔ جب موسم جانےلگے تو پھلوں کو چھوڑ دینا چاہیے پانچویں بات کھانا کھا کر پانی پینے سے بہتر ہے کہ ز ہ ر ہی پی لو۔ ورنہ کھانا ہی نہ کھاؤ۔
یعنی کھانا کھانے سےپہلے پانی کا استعمال کرنا چاہیے۔ بعد میں استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ یہ پانچ باتیں ہمیشہ یاد رکھیں۔ انشاءاللہ! کبھی آپ کو بیماری کی نوبت نہیں آئے گی۔ آپ کا اندرونی اوربیرونی نظام ٹھیک رہے گا۔ جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ ہمارے پیارے نبی پاک ﷺ کا ایک بہت ہی مشہور فرمان مبار ک ہے کہ : جو شخص روزانہ صبح سویر ے اجوا کھجور کے سات دانے کھائے گا۔ وہ اس دن ز ہ ر اور جادو ٹونے سے محفوظ رہے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ لوگوں کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ کھجور کو ناشتے میں کھانا چاہیے۔ نبی پاک ﷺ کافرمان ہے کہ : کھجور کو ناشتے میں کھا لو
تاکہ تمہارے اندورنی جراثیم کا خاتمہ ہوجائے۔ کوشش کریں ۔ اجواکھجو ر کا استعمال کیا جائے ۔ا گر نہ ملے تو دوسری استعمال کرلیں۔ صبح کے وقت جب ناشتہ کرنے لگیں ۔ تو دو کھجوریں بلاناغہ کھا لیا کریں۔ وقتی طور پر ہوسکتا ہے کہ آپ کو اس کا کوئی فائدہ نہ ہو۔ لیکن یہ اندورنی طور پر آپ کے سارے جراثیموں کو ختم کردیتی ہے۔ آپ کی پیٹ کی آنتوں کی صفائی کردیتی ہے۔ اورجب پیٹ صا ف ہوگا۔ تو کوئی بھی بیماری آپ کے نزدیک نہیں آسکے گی۔ ہم لو گ اپنے پیارے نبی پاک ﷺ کی بتائے ہوئے فرمان مبارک پر بہت کم عمل کرتے ہیں۔ یہ فرمان اس ذات کا ہے
۔ جس کے جوتے کی خاک چومنے کےلیے بڑے سے بڑے حکیم اورڈاکٹر ترستے ہیں ۔جس کے صرف لعاب سے یعنی تھوک مبارک میں اتنی شفاء ہے کہ ہر آدمی ہربیمار آدمی ٹھیک ہوجاتا ہے کیا اس نبی کے بتائے ہوئے فرمان میں شفاء نہیں ہوگی۔ ہم نے نبی پاک ﷺ کے بتائے ہوئے طریقوں کو چھوڑ دیا ہے۔ اور انگریزوں کےپیچھےچل پڑے ہیں۔ اگر آپ کی سنت پر عمل کیا ہوتا تو کوئی بھی آدمی بیمار نہ ہوتا۔
Leave a Reply