صرف ایک مولی کا نسخہ اور جسم کی تمام بڑی بیماریوں کا خاتمہ
مولی ایک مفید سبزیبرصغیر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سبزی ہے ـ جڑ پر مشتمل اس سبزی کا تنا یا شاخیں نہیں ہوتیں ـ بلکہ جڑ سے براہ راست سبز پتے پھوٹتے ہیں ـیہ 10 سے 20 سینٹی میٹر لمبی اور 3 سے 7 سینٹی میٹر موٹی ہوتی ہے ـیہ دو قسم کی ہوتی ہے جنگلی اور بستانی ـ مولی جاڑوں میں پیدا ہوتی ہے مگر پہاڑی علاقوں میں سارا سال ہوتی ہے ـزمین کے فرق کی وجہ سے اس کے ذائقے می بھی تبدیلی آجاتی ہے ـ
ایک قِسم سفید لمبی ہوتی ہے ـاور دوسری قسم گول ہوتی ہے جِس کا چھلکا سیاہ ہوتا ہے ـیہ قسم زیادہ خشک ہے ـسب سے بہتر شاداب نازک لمبی اور کم ریشے والی مولی ہوتی ہے ـ مولی کا آبائی وطن وسطی ایشیا سمجھا جاتا ہے ـاسے قدیم مصر یونان اور مصر میں بھی کاشت کیا جاتا تھا ـاس کے پتے بہت کم استعمال ہوتے ہیں ـاور زیادہ تر جڑ ہی کھائی جاتی ہے ـمولی کے تمام تر فوائد حاصل کرنے کیلیۓ اسے کچی حالت میں کھانا چاہیے ـمولی کے پتوں کو سلاد کے طور پر بھی پکا کر کھایا جاتا ہے ـاس میں کیلشیم فاس فورس وٹامن سی کثرت سےپائی جاتی ہے ـطبی تاثیر اور افادیتمولی کے پتے دافع سکروی اور مسہل ہوتے ہیں ـمولی کی جڑ بھی سکروی کے مرض سے محفوظ رکھنے اور علاج کرنے کی بہترین صلاحیت رکھتے ہیں ـمولی کے بیج بلغم خارج کرنے کے تبخیر کیلیۓ بھی مفید ہیں ـمولی آپکی بھوک بڑہاتی ہے ـ گردوں کا فعل درست کرتی ہے ـ
کان کا درد مٹاتی ہے ـ دردِ معدہ کیلیۓ مولی کے رس میں نمک مرچ ڈال کر پی لیں تو آافاقہ ہوتا ہے ـمولی زہریلے کیڑوں کا زہر دور کرتی ہےـزیادہ مولی کھانے والے پر بچھو کے ڈنک کا اثر نہیں ہوتا ـاگر بِچھو کاٹ لے تو زخم پر مولی کا ٹکڑا نمک ڈال کر رکھیں تو زہر اثر نہیں کرے گا ـقے کرنی ہو تو سکنجبین میں مولی کو جوش دے کر مریض کو پلا دیں فورا ہی قےہو جائے گی اور معدہ صاف ہو جائے گا ـمولی کا استعمال بواسیر میں موثر ہے ـکھانسی گلا بیٹھ جائے سینے کے دیگر امراض میں ایک چمچ تازہ رس مولی کااور اسکے ہم وزن شہد اور تھوڑا سا نمک لیکر مریض کو پلائیں ـ دن میں تین بار یہ نسخہ استعمال کریں آرام آجائے گا ـروغنِ گل کے ساتھ مولی کا پانی نکال کے اچھی طرح جوش دیں ـ جب پانی سوکھ جائے اور صرف روغنِ گل رہ جائے تو نیم گرم روغن کان میں ٹپکانے سے کان درد ٹھیک ہو جاتا ہے ـیرقان کی حالت میں مولی کے سبز پتے نافع ہے ـ پتوںکو کچل کے کسی کپڑے میں ڈال کے نچوڑ کے مطلوبہ رس لیا جا سکتا ہے ـ
بالغ فرد کیلیۓ اس مشروب کا نصف لیٹر روزانہ استعمال فائدہ مند ھو گا ـمولی کے بیج سے بِنا مرہم پھلہری یا برص میں افاقہ ہوتا ہے ـ 35 گرام بیج کا سفسف بنا کر اس میں سرکہ ڈالنے سے مطلوبہ مرہم تیار ہو جاتا ہے ـیہ مرہم برص کے سفید دھبوں پے لگانا چاہیے ـزیادہ بہتر نتائج حا صل کرنے کیلیۓ مولی کے بیجوں کو کوٹتے ہوئے ان میں چٹکی بھر آرسینک شامل کر لینا چاہیے ـ اور رات بھر سِرکے میں بھگو کر رکھنا چاہیے ـ یہ نسخہ صرف بیرونی امراض کیلیۓ ہے ـمصفیٰ خونمولی کے پتوں میں مصفا مادے ہوتے ہیں ـ جبکہ مولی کے بیجوں کا مرہم چہرے پے ملنے سے کالے تِل اور چھایئاں دور ہو جاتی ہیں ـ پیٹ کے کیڑے خاص طور پے رِنگ وارم کی ہلاکت کا باعث بنتی ہے ـمولی کے کچلے ہوئے بیج اور پتوں جکا تھوڑا سا پانی ملا کر تلوں یا زیتون کے تیل میں شامل کر کے ہلکی آنچ پر پکا لیں پانی سوکھ جائے ـ
تو یہ تیل بہت گرمی پیدا کرتا ہے اکثر امراض میں یہ روغنِ زیتون کی طرح کا کام کرتا ہے ـاسکو فالج اور لقوہ کے مرض میں پینا مفید ہے ـ مولی کے نمک کو کھارکہتے ہیں ـ اسکی جڑ اور پتوں سے حاصل کیا جاتا ہے ـ مولی کے پتوں نکو جلا کرانکی راکھ حاصل کر لی جاتی ہے ـجس کو بار بار کپڑے سے پانی میں حل کر کے ٹپکاتے ہیں ـپھر اس پانی کو پکاتے ہیں ـ تو نمک حاصل ہو جاتا ہے ـپِتے کی پتھری میں اگر آپ دوہفتے تک مولی کا پانی نہار منہاستعمال کریں تو آپ پِتے کے آپریشن سے بچ سکتے ہیں ـپِتے میں پتھری کی وجہ سے درد شدید ہوتا ہے اور یہ اکثر دائیں طرف کی چھوٹیپسلی سے شروع ہوتا ھے ـاور دل تک جاتا ھے ـبعض دفعہ تو پتہ اس قدر متاثر ہوتا ھے کہ بالکل بیکار ہوجاتا ہے ـڈاکٹر ایسے میں مذید پریشانی سے بچنے کیلیۓ اس کا آپریشن تجویز کرتے ہیں ـلیکن مولی کے استعمال سے کئی بار وہ پتھری ٹوٹ کے مریض کو آپریشن سے نجات دلا گئی
Leave a Reply