لوگ دوائیوں کی جگہ
سونف کے بے پناہ فوائد ہیں اور اسی لئے کہا جاتا ہے کہ ہر گھر میں سونف ضرور رکھنی چاہئے، یہ بچوں کے کئی امراض میں مفید ہے۔ دودھ میں سونف پکا کر بچو ں کو پلانے سے پیٹ میں نہ درد ہوتا ہے نہ گیس بنتی ہے۔ آج کل چھوٹے بچوں کی نظر بھی کمزور ہو رہی ہے اس کیلئے تھوڑی سے سونف بچوں کی جیب میں ڈال دیں وہ چلتے پھرتے کھا لیں گے۔ اس سے نظر کی کمزوری بھی دور ہو جائے گی اور معدے کو بھی طاقت ملے گی۔ صبح چائے کا چمچ بھر سونف کھانے سے بینائی تیز ہوتی ہے۔ پرانے نزلہ کیلئے عموماََ خواتین رات کو سوتے وقت ایک بڑا چمچ سونف اور گیارہ بادام کھلاتی
ہیںا س سے نزلہ دور ہوتا ہے اور دماغ میں تری آتی ہے۔ اس کے فوراََ بعد چائے ، دودھ یا پانی نہیں پینا چاہئے۔ کچھ لوگوں کا ہاضمہ خراب رہتا ہے اور اسہال کی تکلیف سے نڈھال ہوتے ہیں۔ جہاں کچھ کھایا، پیٹ میں درد ہو گیا۔ انہیں چاہئے کہ سونف میں تھوڑی سی چینی ملا لیں اور صبح شام ایک چھوٹا چمچ کھائیں اس سے ہاضمہ ٹھیک رہتا ہے اگر بیل گری مل جائے تو وہ بھی برابر وزن کر کے ملالیں جلدی فائدہ ہو گا۔ جرمنی میں چھوٹے بچوں کو اکثر دوائی نہیں دی جاتی بلکہ انہیں سونف کا پانی پلایا جاتا ہے ، سونف بازار میں عام دستیاب ہیں، سونف کا پانی ابل کر پلانے سے بچے کئی تکلیفوں سے نجات پا لیتے ہیں
چہرے کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ دلکش اورحسین مسکراہٹ خوبصورت دانتوں کی مرہون منت ہوتی ہے۔اس لئے دانتوں کی صفائی اورخوبصورتی کا خاص خیال رکھیں دانت انسان کے چہرے پر نمایاں حیثیت رکھتے ہیں۔کیونکہ یہ باتیں کرتے ، مسکراتے وقت دوسروں کودکھائی دیتے ہیں اور اگر یہ گندے ہوں تو اس سے دیکھنے والوں کو گھن آتی ہے نیز دانتوں کی صفائی نہ کرنے سے معدے اور مسوڑھوں کی بہت سی بیماریاں لاحق ہوتی ہیں۔اس لئے گاہے بگاہے ڈینٹسٹ کو اپنے دانتوں کے تمام مسائل سے آگا ہ کرتے رہیں تا کہ مزید پیچیدگی پیدا نہ ہو۔
اکثر ایسا ہوتا ہے کہ دانتوں کی ٹھیک طرح صفائی نہ کرنے کی وجہ سے دانتوں میں کیڑا لگ جاتا ہے اورتب ڈاکٹر کے پاس جانااور علاج کرواناجیب پربہت بھاری پڑسکتا ہے۔ اسی لیے آج میں آپ کو انڈے کے چھلکے کے ذریعے دانتوں کی حفاظت کرنے اوردانت کے کیڑے سے نجات حاصل کرنے کا انتہائی سستا اور مفید نسخہ بتاؤں گا۔جس سے آپ کوڈاکٹروں کی بھاری فیس بھی نہیں دینا پڑے گی اور آپ کے دانت بھی سفید موتیوں کی طرح چمک اٹھیں گے،نسخہ یہ ہے۔ اجزاء: انڈوں کے چھلکے : دو عدد انڈوں کو ابال کر چھلکے اتار لیں ناریل کا تیل : 2 کھانے کے چمچ بیکنگ سوڈا : 1 کھانے کا چمچ اگر آپ چاہیں تو ایک چمچ سمندری نمک اور پیپر منٹ کے چند قطرے بھی شامل کرسکتے ہیں۔ ترکیب اور طریقہ استعمال انڈو ں کو ابال کر ان کے چھلکے اتار لیں اوران چھلکوں کو ایک کپ پانی ڈال کرپانچ سے دس منٹوں کے لیے اچھی طرح ابال لیں اور اس کے بعد خشک کرلیں۔ اب انہیں اچھی طرح پیس لیں اوراسے کسی برتن میں ڈال کر ناریل کا تیل اور بیکنگ سوڈاشامل کریں اوراچھی طرح ہلالیں ۔ اسے اچھی طرح باریک اور یک جان کرلیں اور اس محلول کو ضرورت کے مطابق انگلی کی مدد سے دانتوں پر لگائیں اور تمام دانتوں پر پھیلا لیں ۔ پانچ منٹ تک لگا رہنے دیں پھر پانی سے کلی
کرلیں تا کہ پیسٹ دانتوں سے صاٖ ف ہو جائے اسے روزانہ استعمال کریں ۔چند ہی دنوں میں دانت چمکدار اور کیڑے سے پاک ہو جائیں گے۔ یہ قدرتی ٹوتھ پیسٹ دانتوں میں لگے کیڑے کے لیے بہت ہی زیادہ مفید ہے ۔ ایک تحقیق کے مطابق انڈے کا چھلکا، کیلشیم کا بہت بڑا ذریعہ ہے اورہمارے دانت بھی کیلشیم سے بنے ہوئے ہیں،اگران چھلکوں کودانتوں کی حفاظت کے لئے ٹھیک طرح استعمال کیا جائے تو کیلشیم کی کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔ انڈوں کے چھلکوں کی ٹوتھ پیسٹ بہت زیادہ کارآمد اور سستی ہے اور اس ٹوتھ پیسٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ بازار سے ملنے والی ٹوتھ پیسٹ کے مقابلے میں خطرناک کیمیکلز سے بھی پاک ہے۔
Leave a Reply