میں اپنی بیٹی کی رخصتی کرنے کو تیار ہوں مگر اس شرط پر کہ۔۔۔دعا زہرا کے والد کا حیران کن بیان سامنے آگیا –
دعا زہرہ کے والدین نے ایک سے زائد مرتبہ اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اس کی بیٹی بہت اچھی ہے لیکن اس کا یہ فعل اس کی رضامندی سے نہیں کیا گیا بلکہ اس کی شادی ظہیر سے زبردستی کی گئی۔اور اس سارے معاملے میں کچھ ایسی باتیں بھی ہوئی ہیں جو ابھی تک چھپی ہوئی ہیں اور سامنے نہیں آئیں اور دعا مجبوراً یہ سب کچھ کرنے پر مجبور ہےاپنی بات کے
ثبوت کے طور پر وہ کہتے ہیں کہ یہی وجہ ہے کہ دعا کو اپنے والدین سے اکیلے میں ملنے بھی نہیں دیا گیا اور نہ دیا جارہا ہے ۔ ہماری اس اپیل کر بار بار رد کردیا جاتا ہے کیونکہ اس نے بغیر کسی بیرونی دباؤ کے اپنی مرضی سے شادی کی تھی اور اس کے ہر کام میں اس کی مرضی شامل رہی ہے لیکن اب وہ چاہتی ہے کہ اس کے والدین اس کے فیصلے کو باخوشی اور حوصلے سے قبول کرلیں دوسرے دن علی حیدر نامی مشہور ٹی وی ہوسٹ اور وی لیگر نے دعا کے والد کا پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ دعا کے والد نے کہا تھا کہ وہ دعا کو ظہیر کیساتھ رخصت کرنے کیلئے وہ تیار ہیں لیکن ان کی شرط یہ ہے کہ دعا کم از کم ایک بار ان کے چند سوالوں کے جوابات بس دے دے اس کے لیے انہوں نے یہ بھی کہا کہ دعا کو میرے
سوالات کے جواب دینے کیلئے میرے ساتھ ون ٹو ون بیٹھنے کی بھی ضرورت نہیں ۔ اور اگر وہ اپنی جگہ کے بارے میں کسی کو نہیں بتانا چاہتی تو وہ اسکائپ پر آکر میرے سوالات کے جوابات دیں سکتی ہیں ۔شرط صرف یہ ہے کہ دعا کو اپنے والد کے کچھ سوالوں کا لائیو جواب دینا ہوگا۔ تاکہ حقیقت سامنے آسکے ۔اور اگر وہ اپنے والد کوجوابات سے مطمن کرلیتی ہیں تو اس کے والد نے وعدہ کیا کہ وہ نہ صرف دعا کو پیار دیں گے بلکہ عزت سے خود رخصت بھی کریں گے ۔ وہ ظہیر کو اپنا داماد بھی مان لیں گے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ دعا اپنے والد کی پیشکش کا کیا جواب دیتی ہیں۔
Leave a Reply