اہم ترین سیاسی رہنما دولہا بن گئے پی ٹی آئی میں شمولیت کی حوالے سے بڑا پیغام جاری کر دیا
عوامی راج پارٹی کے چئیرمین جمشید دستی کی بارات,عوامی راج پارٹی کے چئیرمین جمشید دلہا بن گئے. تفصیلات کے مطابق عوامی راج پارٹی کے چئیرمین جمشید دستی بارات لے کر مظفرگڑھ سے پشاور کے لئے روانہ ہوئے۔اس دوران نمائندہ سے بات ہوئےجمشید دستی اپنی والدہ کو یاد کرکے آبدیدہ ہوگئے
اور کہا کہ آج مجھے میری والدہ کی بہت یاد آرہی ہیں۔ جمشید دستی نے تحریک انصاف میں شمولیت کی خبروں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے ساتھ ہوں مگر ابھی تحریک انصاف میں شمولیت اختیار نہیں کی۔ جمشید دستی کا مزید کہنا تھا کہ مختصر سی بارات لے کر جارہا ہوں.ولیمے پر دال کھلانے کا وعدہ کیا تھا مگر مہنگائی بہت ہے، ولیمہ بعد میں ہوگا۔ جمشید دستی پشاور سے شام 6 بجے اپنی دلہن کو لے کر واپس مظفر گڑھ کیلئے روانہ ہوں گے۔دوسری جانب لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں 28 جون تک توسیع کردی۔انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف 25 مئی کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملے کے کیس کی سماعت ہوئی۔گزشتہ ہفتے عدالت نے گرفتاری سے بچنے کے لیے جان بوجھ کر خود کو چھپانے پر پی ٹی آئی رہنماؤں میاں اکرم عثمان، زبیر نیازی، امتیاز شیخ، میاں محمود الرشید، شفقت محمود، ندیم عباس، مراد راس، میاں اسلم اقبال، یاسر گیلانی، ڈاکٹر یاسمین راشد، حماد اظہر، عندلیب عباس اور اعجاز چوہدری اور دیگر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ مذکورہ حکم پنجاب پولیس کی درخواست پر دیا گیا تھا تاہم انہوں نے 17 جون (آج تک) کے لیے عبوری ضمانت حاصل کرلی تھی۔ آج عدالت میں تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر، میاں اسلم اقبال، عمیر نیازی، مراد راس، یاسمین راشد، جمشید چیمہ، مسرت جمشید، اعجاز چوہدری پیش ہوئے۔اس کے علاوہ یاسر گیلانی، عندلیب عباس سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی انسداد دہشت گردی عدالت میں حاضری مکمل کروائی۔البتہ سابق وفاقی وزیر شفقت محمود کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پیش کرتے ہوئے پی ٹی آئی وکیل برہان معظم نے استدعا کی کہ شفقت محمود کا آپریشن ہوا ہے، آج حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔وکیل تحریک انصاف نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ پولیس ابھی تک ملزمان کو الزام ہی نہیں بتا رہی، پولیس الزام کی بابت معلومات دے گی تو حتمی بحث کریں گے۔پولیس نے عدالت کو بتایا کہ کچھ ملزمان شامل تفتیش ہوئے ہیں اور کچھ ابھی تفتیش میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔عدالت نے ملزمان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے عبوری ضمانت میں 28 جون تک توسیع کردی۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ میری عمر 72 سال ہے، میں نے آج تک اتنی زیادتی اور ظلم نہیں دیکھا، مار بھی ہم کھائیں، گاڑیاں بھی ہم تڑوائیں اور دہشت گردی بھی ہم بھگتیں۔
Leave a Reply