وٹامن بی 12 کی کمی سے کون سی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے؟اس کی کمی کو پورا کرنا کیوں ضروری ہے؟
آپ نے اکثر بچوں یا نوجوانوں کو دیکھا ہوگا کہ ان کے بال چھوٹی عمرمیں ہی سفید ہونے لگتے ہیں، اکثر یہ بھی کہا جاتا ہے کہ نزلہ جم گیا ہے جس کی وجہ سے بال سفید ہوگئے ہیں یا بعض دفعہ اس کو موروثی بھی کہا جاتا ہے کہ ان کی فیملی میں ہی جلدی بال سفید ہوجاتے ہیں۔
اور اب تو یہ مرض عام ہوتا چلا جارہا ہے، لیکن یہ بالکل بھی اچھا محسوس نہیں ہوتا ، اس سے اس نوجوان یا بچے کی خوداعتمادی میں فرق آتا ہے۔ وہ اپنے ہم عمروں کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے شرمندگی محسوس کرتا ہے۔ کیونکہ ہر ایک اس سلسلے میں سوال کرتا ہے۔
وٹامن بی 12 کی کمی
بالوں میں سفیدی کی ایک بہت عام وجہ وٹامن بی 12 کی کمی ہے ۔ اس کی وجہ سے جوانی میں وقت سے پہلے ہی بال سفید ہونا شروع ہوجاتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ بالوں کے گرنے میں بھی تیزی آجاتی ہے جس سے گنج پن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے آپ کو اپنی غذا کوخیال رکھنا پڑے گا ۔ اس میں انڈے، گوشت، مچھلی وغیرہ کا استعمال بڑھانا پڑے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے اس کے سپلیمنٹس کا بھی فوری استعمال شروع کردیں۔ تاکہ اس کمی کو جلد سے جلد پورا کیا جاسکے۔
تھائی رائیڈ کا مسئلہ
تھائی رائیڈ گردن میں موجود غدود ہوتے ہیں جو تھائی رائیڈ نامی ہارمون پیدا کرتے ہیں، جو متعدد جسمانی افعال کو توازن میں رکھنے میں کام آتے ہیں۔ تھائی رائیڈ کا سب سے پہلا اثر بالوں پر پڑتا ہے۔ اس سے اس کی جڑیں کمزور ہوجاتی ہیں ۔اس کے ساتھ بالوں کی سفیدی اور ان میں چکناہٹ بھی پیدا ہو جاتی ہے۔
جنک فوڈ کا غیر ضروری استعمال بند کردیں
جو لوگ متوازن غذا کی جگہ جنک فوڈ کا استعمال کرتے ہیں ان میں بال سفید ہونے کی بیماری بہت آسانی سے پیدا ہو سکتی ہے ۔ متوازن غذا میں کیلشیئم، وٹامن ڈی تھری، کاپر، زنک اور آئرن بالوں کو صحت مند رکھتے ہیں۔ان کی کمی بالوں کی سفیدی کا باعث بن سکتی ہے۔
ذہنی دباؤ اور پریشانی
ہر وقت اسٹریس یا ذہنی دباؤ کا شکار رہنے والے افراد بھی بالوں کی سفیدی کا شکار نظر آتے ہیں ۔ کیونکہ ہر وقت پریشانی میں مبتلا افراد کے اسٹیم سیلز متاثر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے بال سفید ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
سفید بال ورثے میں بھی مل جاتے ہیں
کچھ لوگوں کے بال جوانی میں ہی سفید ہونے لگتے ہیں کیونکہ یہ آپ کو وراثت میں ملتے ہیں۔ اگر آپ کے بڑوں میں یہ مرض موجود ہے تو بہت ممکن ہے کہ یہ آپ تک بھی منتقل ہو۔
کیمیکل شیمپو اور ہئیر ڈائی کا غیر ضروری استعمال
ہم نے دیکھا ہے کہ اکثر لوگ روزانہ شیمپو کرنے کو اپنی عادت بنا لیتے ہیں۔ شیمپو اور کنڈیشنرمیں کیمیکل شامل ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا روزانہ استعمال بالوں کی جڑوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اسی طرح اگر بالوں کو مختلف رنگوں میں دائی کروایا جائے یا اسٹریکنگ وغیرہ کروائی جائے یا اسٹائلنگ کے لئے آئرن یا بلو ڈرائی وغیرہ مسلسل استعمال کریں تو بالوں سے میلانین کی سطح گھٹ جاتی ہے، میلانین بالوں میں رنگت کو بھال کرتا ہے اور مصنوعی چیزوں سے یہ ختم ہونے لگتا ہے جس کی وجہ سے آپ کے بال وقت سے پہلے سفید ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔
احتیاطی تدابیر:
لمبے گھنے سیاہ بال خوبصورتی کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ یہ اگر اپنی رنگت کھو دیں تو ان کی سیاہی کو واپس لانا بہت مشکل ہو جاتا پے، سیاہ بالوں میں سفید بال نظر بھی فوراً آتے ہیں، باقی بھورے یا سنہری بالوں میں اتنے نمایاں نہیں ہوتے جتنے سیاہ بالوں میں ہوتے ہیں ۔اسی لئے ان کی رنگت برقرار رکھنے کے لئے کچھ احتیاطی تدابیراختیار کرنی چاہیے۔
بالوں میں بلاضرورت ہئیر ڈائی کے استعمال سے گریز کریں۔ غیرضروری آئرن وغیرہ نہ کریں۔
سرسوں کے تیل میں اگر کلونجی اور دانہ میتھی کوٹ کرڈال دیں اور کچھ دن اس کو دھوپ میں رکھ کر اپنے بالوں میں استعمال کریں تو بال جلدی سفید نہیں ہوتے اور لمبے بھی ہوتے ہیں۔
بلا وجہ گھر سے باہر دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں کیونکہ دھوپ بھی آپ کے بالوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔
اپنی غذا کو متوازن رکھیں ، پروٹین کا استعمال کریں یا اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے ملٹی وٹامنز کا استعمال کریں۔
Leave a Reply