شوگر کو حیران کن طریقے سے کم کرنے کے لیے سیب کا سرکہ اس طریقے سے استعمال کریں
ٹائپ 2 ذیابطیس ایک ایسا مرض ہے جسے قابو میں کیا جا سکتا ہے، یہ مرض خون میں شوگر کے لیول کو ہائی رکھنے کا باعث بنتا ہے اور اسکے علاج کے لیے ڈاکٹر حضرات عام طور پر ادویات کیساتھ خوراک اور ورزش پر دھیان دینے کا کہتے ہیں۔ ذیابطیس پر ہونے والی حالیہ تحقیقات سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ ہمارے باورچی خانے میں بہت سے کھانے ایسے ہیں جن میں اس بیماری کا علاج موجود ہے اور انہیں کھانوں میں ایک کھانا سیب کا سرکہ ہے۔
امریکہ میں ہر 10 میں سے ایک آدمی ذیابطیس کا شکار ہے اور اگر پاکستان کو دیکھا جائے تو یہاں تیزی سے پھیلنے والا یہ مرض 17 فیصد افراد کو متاثر کر چُکا ہے اور ہر 100 میں سے 17 آدمی اس مرض کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔
سرکہ معلم کائنات حضرت مُحمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی محبوب غذا ہے جسکے بارے میں کئی احادیث سے پتہ چلتا ہے کہ آپ اسے کھانا پسند کرتے تھے اور اس کی تعریف فرماتے تھے۔ جدید میڈیکل سائنس میں سیب کے سرکے پر ہونے والی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ سرکہ بہت سے امراض خاص طور پر دل، ذیابطیس، موٹاپا، کولیسٹرال اور جلد کی بیماریوں میں ادویاتی خوبیوں کا حامل ہے۔ اس آرٹیکل میں جدید میڈیکل سائنس کی اُن تحقیقات کو شامل کیا جا رہا ہے جن سے پتہ چلتا ہے کہ سیب کا سرکہ ذیابطیس کا قدرتی علاج ہے اور ساتھ ہی یہ بھی ذکر کیا جائے گا کہ اسے کیسے استعمال کرنا چاہیے۔
امریکہ میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سیب کے سرکے کا روزانہ استعمال ٹائپ 2 ذیابطیس کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتا ہے اور رات کے وقت سونے سے پہلے اسے استعمال کرنا نہار مُنہ شوگر کے لیول میں حیرت انگیز طور پر کمی لیکر آتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابطیس کے مرض میں میٹھے کھانے اور کاربوہائیڈریٹس والے کھانوں سے پرہیز اس مرض کا علاج ہے لیکن ان کھانوں سے پرہیز کیساتھ سیب کے سرکے کو خوراک کا حصہ بنانا شوگر کے لیے بہت زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے اور اسکی بڑی وجہ سیب کے سرکے میں پایا جانے والا ایکٹیک ایسڈ ہے جس میں اینٹی گلیسمیک خوبیاں پائی جاتی ہیں اور یہ خوبیاں خون میں شوگر لیول کو بڑھنے سے روکتی ہیں۔
میڈیکل سائنس کی حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق کے نتائج کے مطابق جن افراد کو کھانے سے پہلے سیب کا سرکہ دیا گیا اُن میں کھانے کے بعد شوگر کے لیول میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ اس ریسرچ کے ماہرین کے مطابق سیب کا سرکہ انسولین کی حساسیت میں اضافہ کرتا ہے اور کھانے میں شامل کاربوہائیڈریٹس کو خون میں شوگر ہائی کرنے سے روکتا ہے۔
سیب کا سرکہ کیسے استعمال کیا جائے
اگر آپ ذیابطیس کے مریض ہیں تو سیب کے سرکے کو کھانے سے پہلے استعمال کریں۔ اسے استعمال کرنے کے لیے آپ 1 سے 2 چمچ سیب کے سرکے کو پانی میں ڈال کر پی سکتے ہیں اور اسے سلاد وغیرہ کے اوپر ڈالکر بھی کھا سکتے ہیں اور رئفائن نہ کیے گئے اناج کی روٹی کو اسکے ساتھ بطور سالن بھی کھا سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کو سونے سے پہلے 2 چمچ سیب کے سرکے کو پانی میں حل کر کے پینا ذیابطیس پر انتہائی اچھے اثرات پیدا کرتا ہے اور نہار مُنہ شوگر میں کمی لیکر آتا ہے۔
سیب کے سرکے کے نقصانات
ایسے افراد جن کے گردوں میں خرابی ہو یا معدے کا السر ہو اُن کے لیے سیب کا سرکہ مفید نہیں ہے اور اس سرکے کا زیادہ استعمال جسم میں پوٹاشیم کے لیول کو کم کرنے کا باعث بنتا ہے اور دانتوں کی پالش کو خراب کر سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انسولین اور ذیابطیس کنٹرول کرنے والی ادویات کے ساتھ سیب کے سرکے کا زیادہ استعمال ان ادویات پر اثر انداز ہوتا ہے اور پوٹاشیم لیول کو خطرناک حد تک کم کرنے کا باعث بن سکتا ہے اس لیے ذیابطیس کے مرض میں اسے استعمال کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ایک دفعہ مشورہ ضرور کر لیں۔
Leave a Reply