”کڑی پتوں کا تیل بنانے کی اصل ریسیپی۔ ہر ایک سفید بال زندگی بھر کے لیے کا لا ہو جا ئے گا۔“

آج میں آپ کے لیے ایک ایسی ریمیڈی لے کر حاضر ہوئی ہوں جو آپ کے بالوں کو سفید ہونے سے روکے گی اور سفید ہوچکے ہوئے بالوں کو کالا ہونے میں مدد کر ے گی اور اس ریمیڈی سے ہزاروں لوگ فائدہ اُٹھا چکے ہیں کیونکہ یہ ریمیڈی میں نے دو سال پہلے بھی بتائی تھی لیکن بس آپ کو اس ریمیڈی کے ساتھ صبر کی بھی ضرورت ہو گی کیونکہ ایک دن میں دوبارہ کالے نہیں ہو سکتے ۔

تھوڑا ٹائم لگتا ہے لیکن ہو جاتے ہیں ویسے اگر آپ کی عمر پینتیس سال سے زیادہ ہے تو آٹھ سے دس بال سفید بھی ہو جا ئیں تو کوئی اشو نہیں لیکن اگر آپ کے بال کم عمری میں ہی سفید ہو نا شروع ہو جا ئیں۔تو آپ کے لیے یہ ریمیڈی بیسٹ ہے وقت سے پہلے بال سفید ہونے کے بہت سارے وجوہات ہیں جن پر ہم بات کر یں گے تو بات لمبی ہو جا ئے گی۔ اور آپ بو بھی ہو جا ئیں گے تو بنا وقت ضائع کیے بڑھتے ہیں آج کی مفید ریمیڈی کی طرف لیکن اس سے پہلے آپ میری باتوں کو غور سے سننے کا عہد کر لیں تو سب سے پہلے آپ نے کڑی پتے لینے ہیں فریش کڑی پتے آپ لیں گے سبزی والوں کی شاپ سے یہ با آسانی سے مل جا تے ہیں۔ میلا نین وہ جز ہے جو کہ آپ کے بالوں کو کا لا رکھتا ہے یعنی بالوں میں میلا نین کی کمی کی ہی وجہ سے بال سفید ہو جا تے ہیں۔تو بالوں کو کالا رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ میلا نین کی کمی کو پورا کیا جا ئے اور کڑی پتہ اس کام کے لیے بیسٹ ہے ٹھیک ہو گیا ہےپہلے تو آپ نے کڑی پتوں کو اچھی طرح دھو کر خشک کر لینا ہے ہمیں تقریباً ایک مٹھی یہ پتے لینے ہیں اب آپ نے ایک پین میں ناریل کا تیل ڈالنا ہے کسی بھی کمپنی کا آپ یہ لے سکتے ہیں اب آپ نے اس میں ڈالنے ہیں کڑی پتے اب اسے ہلکی آنچ پر دس منٹ پکا ئیں اور آنچ بند کر دیں اور اس کو ٹھنڈا کر لیں جب یہ ٹھنڈا ہو جا ئے تو آپ نے اسے چھان لینا ہے ۔

اب آپ اس میں ڈالیں گے شیکا کائی پاؤڈر ہر بل سٹور سے یہ با آسانی مل جا ئے گا ایک چمچ آپ اس کا ڈالیں گے پھر اسے اچھے سے مکس کر یں اور یہ آپ کے بالوں کو کالا رکھنے والی ریمیڈی تیار ہے اسے آپ روزانہ رات کو سوتے وقت اپنے بالوں میں لگائیں گے اور ہلکا ہلکا مساج کر کے سو جا ئیں صبح کسی بھی ہر بل شیمپو سے سر دھو لیں کچھ ہی دن کے استعمال سے آپ کو اچھا خاصا فرق دکھ جا ئے گا تو آپ اسے ضرور ٹرائی کر یں۔ اس سے آپ کو بہت ہی زیادہ فائدہ ہونے والا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *