صرف ایک ہفتے میں گھر بیٹھے 7 کلو تک وزن کم کرنے کا حیرت انگیز طریقہ جانیں

عام طور پر وہ تمام افراد جن کا وزن زیادہ ہوتا ہے اور جو موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں مستقل طور پر کچھ ایسے ٹوٹکوں اور ترکیبوں کی تلاش میں رہتے ہیں جس کے ذریعے وہ فوری طور پر اپنا وزن کم کر سکیں- اس کے لیے وہ بے تحاشا پیسے بھی خرچ کرتے ہیں اور ہر ممکن کوشش کرتے ہیں کہ کسی نہ کسی طریقے سے اپنا وزن کم کر لیں-

وزن کم کرنے کے عمل میں سب سے اہم چیز انسان کی غذا ہوتی ہے جس کے اندر بے احتیاطی وزن میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے اور ایک مؤثر ڈائٹ پلان کی مدد سے دنوں میں اس بڑھے ہوئے وزن کو کم کیا جا سکتا ہے- آج ہم آپ کو ایک ایسا ہی ڈائٹ پلان بتائيں گے جس کی مدد سے صرف ایک ہفتے میں سات کلو تک وزن کم کیا جا سکتا ہے-

اپنا وزن کریں اور اس کو اپنے پاس نوٹ کرلیں – صبح کا ناشتہ انسانی صحت کے لیے سب سے زیادہ ضروری ہوتا ہے اس وجہ سے اس کو کبھی بھی نہیں چھوڑنا ہے- سافٹ ڈرنک ، چاۓ کافی اور ایسی تمام اشیا سے پرہیز کرنا ہے جس میں آرٹیفیشل مٹھاس موجود ہوتا ہے- رات آٹھ بجے کے بعد کچھ بھی کھانے سے پرہیز کرنا ہے-

اس دن آپ نے صبح کے ناشتے سے لے کر رات کے کھانے تک صرف پھل کھانے ہیں اس دن کچھ بھی پکا ہوا کھانا نہیں کھانا ہے اور پھلوں میں بھی کیلا کھانے سے پرہیز کرنا ہے- کوشش کریں کہ پھلوں میں پپیتا ، انناس ، سیب وغیرہ کا استعمال یا رس دار پھلوں کا استعمال زیادہ سے زيادہ کریں-

ڈائٹ پلان کا دوسرا دن سبزیوں کا دن ہوگا اس دن میں آپ نے صبح ناشتے سے لے کر رات کے کھانے تک سبزیوں کا ہی استعمال کرنا ہے- یاد رہے یہ سبزیاں تیل یا گھی میں پکی ہوئی نہیں ہونی چاہیے- ان کو سوپ کی صورت میں لیا جا سکتا ہے یا پھر بیک کر لیں اس کے علاوہ سبزیوں کا استعمال آپ سلاد کی صورت میں بھی کر سکتے ہیں-

تیسرے دن سبزیوں او پھلوں کو استعمال کیا جا سکتا ہے مگر یاد رہے کہ سبزیوں میں آلو اور پھلوں میں کیلے کا استعمال سختی سے منع ہے- ان کے علاوہ باقی تمام اشیا کا استعمال اپنی مرضی سے کیا جا سکتا ہے مگر ان کے ساتھ شکر وغیرہ کا استعمال قطعی منع ہے-

اس دن صبح ناشتے سے لے کر رات کے کھانے تک کیلے اور دودھ کے علاوہ اور کچھ نہیں کھانا ہے اس دن آپ تین گلاس تک دودھ پی سکتے ہیں اور اس کے علاوہ اس دن میں دس کیلے تک کھائے جا سکتے ہیں مگر ان کے علاوہ کچھ بھی اور کھانے سے پرہیز کریں-

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *