جب ایک مرد کا مقصد محبت میں ن، نگا کرنا ہوتو اس کی نظر میں اسکی محبوبہ
عورت کی عز ت کرو اس لیے نہیں کہ وہ عورت ہے بلکہ یہ ثابت کرنے کے لیے کہ آپ کی تربیت ایک اچھی ماں نے کی ہے۔ عورت کو اگر یقین ہوجائے کہ آپ سے اسکی عزت محفوظ ہے تو آپ کو اپنی جان بھی دے سکتی ہے۔ میں صر ف نکاح کو ہی محبت ماننے والی لڑکی ہوں، مرد نکاح کرے گا تو ہی اسے محبت ہے اس کے علاوہ وہ جتنے بھی دعوٰے کرلے سب جھوٹے ہیں جومرد تم سے محبت کرے گا و ہ تمہیں اپنا محرم بنائے گا کیونکہ نکاح کےبغیر محبت کاکوئی وجود نہیں۔ اپنی بیٹی کا بھلا کرتے کرتے دوسروں کی بیٹی کوکنویں میں دھکیلنے کی کوشش مت کریں۔
ایسا نہ ہو مقافات عمل آپ کی بیٹی کی ہی خوشیاں نگل لے۔ مرد اپنے آنکھوں کی حفاظت کرے یا نہ کرے عورت کے لیے اسلام پردے کا حکم دیتاہے۔ اور عورت پردہ کرے یانہ کرے ۔ اسلام مرد کو اپنی نگاہیں نیچی رکھنے کا حکم دیتا ہے۔ اسلام جو حکم دیتا ہے اس میں ” میں”اور “وہ ” کا بہانہ نہیں چلتا۔ بہت افسو س کی بات ہے کہ ہم ایسے معاشرے میں رہ رہے ہیں جہاں ایک دوسرے کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ایک دوسرے کو اگنور کرنا پڑتا ہے۔ مرد اور عور ت کبھی دوست بن ہی نہیں سکتے،
ان کے بیج صرف ایک ہی رشتہ ہوتا ہے ۔ میاں بیوی کا باقی سب ح رام ہوتا ہے۔ عورت کو مرد کے احسان سے ڈرنا چاہیے اور مرد کو عورت کے انتقام سے ڈرنا چاہیے۔ بانو قدسیہ لکھتی ہیں۔ مرد آنکھوں سے محبت کرتا ہے ۔اور عورت کانوں سے محبت کرتی ہے۔ مطلب مرد اس عورت سے محبت کرتا ہے جو خوبصورت ہو اور عورت اس مرد سے محبت کرتی ہے۔ جو باتیں دلفریب کرتا ہو۔
جس مرد کی نظر میں محبت لبا س اتارنے کانام ہوتاہے۔ اس کی نظر میں اس کی محبوبہ اور طوائف میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔ عزت پہلی سیڑھی ہے محبت دوسری سیڑھی ہے۔ پہلی سیڑھی کے لیے دوسری کا ہونا ضروری نہیں پر دوسری کے لیے پہلی کا ہونا ضروری ہے۔
Leave a Reply