معدے کی جلن اور تیزابیت بغیر دوائی ٹھیک کرنے کے بہترین طریقے!
معدے کی جلن اور تیزابیت سکون کو برباد کر دینے والی بیماریاں ہیں جو تقریباً سب کو کبھی نہ کبھی پریشان ضرور کرتی ہیں اور خاص طور پر اگر یہ رات کو لاحق ہو جائیں تو نیند غارت کر دیتی ہیں، اس آرٹیکل میں ہم معدے کی جلن اور تیزابیت کی وجوہات جانیں گے اور اس بیماری کو بغیر دوائی کےقابو کرنے کے چند کارآمد طریقے ذکر کریں گے جو اس پریشانی کی صورت میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔
معدے کی جلن اور تیزابیت کی نشانیاں
عام طور پر جلن اور تیزابیت کی صورت میں چھاتی کے درمیان جلن محسوس ہونی شروع ہوجاتی ہے جسے ہارٹ برن بھی کہا جاتا ہے اور اس کی وجہ معدے کی تیزابیت کو خوراک کی نالی میں داخل ہونا ہے اس جلن کے ساتھ منہ کا ذائقہ خراب اور کھٹا سا ہوجاتا ہے جس کی وجہ معدے میں تیزابیت ہے۔
میزید نشانیوں میں کھانسی اور ہچکی کا لگنا، آواز کا کھردرا ہونا ، مُنہ سے بدبو کا آنا اور پیٹ کا پھولا ہُوا محسوس ہونا وغیرہ شامل ہے۔
معدے کی جلن اور تیزابیت کی وجوہات
بہت سے لوگ اس بیماری میں کسی نہ کسی وقت مُبتلا ہوتے ہیں جس کی کوئی واضح وجہ نہیں ہوتی مگر عام طور پر چند معمولات زندگی ایسے ہیں جس سے یہ پیدا ہوتی ہے یا بڑھ جاتی ہے۔
کھانے پینے میں بے احتیاطی خاص طور ایسے کھانے جو تیل اور گھی میں فرائی ہوں، چائے اور کافی وغیرہ، ضرورت سے زیادہ میٹھے کھانے اور ایسے کھانے جو چکنائی سے بھرپُور ہوں یا جن میں تیز مصالحہ جات کا استعمال کیا گیا ہو معدے میں جلن اور تیزابیت کا باعث بنتے ہیں۔
سیگرٹ نوشی اور موٹاپا بھی اس بیماری کی ایک بڑی وجہ ہے اور ان کے ساتھ ساتھ یہ بیماری عام طور پر حاملہ خواتین کو لاحق ہوتی رہتی ہے، ذہنی تناؤ اور ذہنی پریشانی بھی معدے میں تیزابیت کے ساتھ جلن پیدا کرتی ہے، ادویات خاص طور پر درد کو دُور کرنے والی دوایاں اور سوزش کو ختم کرنے والی دوایاں بھی تیزابیت اور جلن پیدا کر سکتی ہیں۔
ہیاٹس ہرنیا یعنی معدے کا چھاتی کی طرف حرکت کر جانا بھی اس بیماری کی ایک بڑی وجہ ہے۔
تیزابیت اور جلن کو خود سے کیسے ختم کر سکتے ہیں؟
لائف سٹائل کو بدل کر اس بیماری کو قابو میں کیا جاسکتا ہے ہے خاص طور پر اسے ختم کرنے کے لیے کھانے کی مقدار کم کرنا انتہائی ضروری ہے اس کے لیے آپ تھوڑا تھوڑا کھانا دن میں کئی دفعہ کھا سکتے ہیں بجائے اس کے کہ پیٹ بھر کر کھانا کھائیں اور اپنی خواراک میں ایسے کھانے کو شامل کریں جس میں کاربس کم ہوں۔
چائے اور کافی کو بہت زیادہ استعمال کرنا کم کریں کیونکہ یہ معدے میں بہت زیادہ تیزابیت پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہیں اور خوراک کی نالی کے نچلے حصے کو کمزور کرتی ہیں جس سے تیزابیت معدے سے خوراک کی نالی میں داخل ہوجاتی ہے اور جلن پیدا کرتی ہے۔
اپنے بیڈ کو سر والی سائیڈ سے 10 سے 20 سینٹی میٹر اونچا کرلیں اسکے لیے بیڈ کے نیچے کوئی چیز رکھیں اس سے آپ معدے کی تیزابیت خوراک کی نالی میں داخل نہیں ہوگی اور بیماری میں راحت محسوس ہو گی۔
اگر جسم پر موٹاپا طاری ہے تو اپنا وزن کم کریں اور اس کام کے لیے کم کیلوریز والی خوراک کیساتھ مناسب ورزش بہت ضروری ہے، روزانہ مناسب ورزش کرنا ذہنی تناؤ اور پریشانی کو ختم کرنے کا باعث بھی بنتی ہے اور اس سے جسم میں خون کیساتھ آکیسجن کی سپلائی بہتر ہوتی ہے جس سے دماغ کو بھی اپنے افعال سرانجام دینے میں آسانی پیدا ہوتی ہے۔
ایک تحقیق کے مُطابق چیونگ کھانے سے خاص طور پر ایسی چیونگم جس میں بائیکاربونیٹ شامل ہو تیزابیت اور جلن کا خاتمہ کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔
اگر آپ معدے کی تیزابیت اور جلن کا شکار ہیں تو اپنی خوراک میں سے کچا پیاز نکال دیں کیونکہ پیاز میں شامل فرمینٹیبل فائبر معدے میں خوراک کو ہضم کرنے کے دوران زیادہ گیس پیدا کرتی ہے اور کچا پیاز خوراک کی نالی کو بھی متاثر کرنے کا باعث بن سکتا ہے ۔
کاربونیٹیڈ ڈرنکس کا استعمال کم کریں کیونکہ یہ ڈرنکس جہاں صحت کے لیے نقصان دہ ہیں وہاں ان کوزیادہ پینا تیزابیت اور جلن کا باعث بنتا ہے اور اس کے ساتھ ایسے جُوس جس میں سٹرس زیادہ ہو کا استعمال کم کریں۔
سونے سے کم از کم تین گھنٹے پہلے کھانا کھائیں اور کھانا کھاتے ہی سونے کی عادت کو فوری ترک کریں کیونکہ یہ عادت جہاں تیزابیت اور جلن پیدا کرتی ہے وہاں صحت کو اور کئی طریقوں سے نقصان پہنچاتی ہے جس میں موٹاپا پیدا کرنا سر فہرست ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دائیں کروٹ سونے سے بھی معدے پر بوجھ پڑتا ہے اور یہ تیزابیت اور جلن کی صورت میں بیماری کو بڑھانے کا باعث بن سکتا ہے۔
نوٹ: اگر یہ علامات زیادہ دیر تک برقرار رہیں تو اپنے معالج سے رابطہ کریں۔
Leave a Reply