روزانہ صبح یہ آسان ورزش کرنا ذیابطیس کو ٹھیک کر سکتا ہے اور پھر سے جوان بنا سکتا ہے
اس مضمون کی سرخی کو پڑھنے کے بعد آپ یقینی طور پر حیران ہو سکتے ہیں کہ ایک شخص کوبرا کیسے بن سکتا ہے۔ لیکن جناب، ایک شخص بالکل کوبرا بن سکتا ہے اور یہ آزادی ہمیں یوگا دیتی ہے۔یوگا ورزش کے ایک پوز کو ہندی میں بھوجنگاسنا اورانگریزی میں کوبرا پوزکہتے ہیں۔ اس یوگاسن ایک شخص کو جسم کی شکل کوبرا سانپ کی طرح کیسے بنانا ہے آئیے جانتے ہیں کوبرا پوز کرنے کا طریقہ اور اس کے فوائد کے بارے میں۔
کوبرا پوز بنانے کا طریقہ
سب سے پہلے یوگا چٹائی پر پیٹ کے بل لیٹ جائیں اور اپنے تلووں کو آسمان کی طرف رکھیں اور اپنے پیروں کو ارد گرد رکھیں۔ اب اپنی ہتھیلیوں کو کندھوں کے نیچے زمین پر رکھیں اور کہنیوں کو کمر کے قریب رکھیں۔ اب ایک گہرا سانس لیتے ہوئے سر اور دھڑ کو زمین سے اٹھا کر پیچھے کی طرف لے جائیں اور دونوں ہتھیلیوں پر برابر دباؤ رکھیں۔ .5 جہاں تک ممکن ہو سر اور دھڑ کو پیچھے کی طرف لے جائیں اور سانس کو سانس کی نالی سے گزرتے ہوئے محسوس کریں۔ تقریبًا 5-6 سانسیں لینے کے بعد، آہستہ آہستہ معمول کی پوزیشن پر آئیں اور پھر مکمل طور پر سانس چھوڑیں۔ اور پھر یوگا کے اس عمل کو 4-5 بار دہرائیں۔
ذیابطیس اور کوبرا پوز
یوگا کے مارہرین کا کہنا ہے کہ یوگا کے اس پوز سے ذیابطیس کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے اور یہ ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ایک ایسی ورزش ہے جو ذیابطیس سے پیدا ہونے والے مسائل کو بھی ختم کرتی ہے خاص طور پر یہ سپائن کو مضبوط بناتی ہے اور پیٹ کے اندر موجود جسم کے اندرونی اعضا کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے، ان اعضا میں لبلبہ بھی شامل ہے جو خون میں انسولین پیدا کرنے اور شوگر کو کنٹرول کرنے کا کام کرتا ہے۔
بال کالے ہو سکتے ہیں
کوبرا پوز ایک ایسی ورزش ہے جو جسم میں آکسیجن اور خون کے بہاؤ کو بہتر بناتی ہے جس سے سر کی جلد کو مناسب مقدار میں خون اور آکسیجن کی سپلائی ملنا شروع ہو جاتی ہے اور اس سے بال مضبوط ہوتے ہیں اور لمبی عمر تک کالے رہتے ہیں اس لیے اگر آپ ہمیشہ جوان رہنا چاہتے ہیں تو اس آسان ورزش کو اپنی روزانہ کی روٹین میں شامل کر لیں اور صرف چند بار کرنے سے ہی آپ کو اس کے نتائج دیکھائی دینا شروع ہو جائیں گے۔
دمہ کے لیے مفید
کوپرا پوز یوگا کرنے سے آپ پوری استطاعت کے ساتھ سانس لے پاتے ہیں جس سے سانس کی نالی اور پھیپھڑے صحت مند ہوتے ہیں یہ یوگا آسن سانس کے امراض جیسے دمہ سے نجات کے لیے بہت فائدہ مند ہے اور طبیب حضرات دمہ کے مریضوں کو اس ورزش کو لازمی اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
دیگر فائدے
یہ ورزش کاندھوں، سینے اور پیٹ کے مسلز کو سٹریچ کرتی ہے اور اسے کرنے سے اعصاب پر تناؤ کم ہوتا ہے اور جلدی تھکاوٹ نہیں ہوتی۔ اس ورزش کو کرنے سے مردوں اور خواتین میں ری پروڈکٹیو سسٹم بہتر ہوتا ہے اور جسم میں خون کی گردش تیز ہوتی ہے جس سے چہرے کی رنگت کھل اُٹھتی ہے اور دل کو بھی تقویت ملتی ہے۔
Leave a Reply