سیڑھیاں چڑھتے ہوئے سانس کا پھولنا کن خطرناک بیماریوں کی علامت ہوسکتا ہے؟
اکثر لوگ سیڑھیاں چڑھنے سے احتیاط برتتے ہیں ، اور اس کی وجہ وہ یہ قرار دیتے ہیں کہ سیڑھیاں چڑھنے سے ان کا سانس بہت پھول جاتا ہے اور دل کی دھڑکن بہت تیز ہو جاتی ہے اس وجہ سے لوگ خوف کے سبب سیڑھیاں چڑھنے سے پرہیز کرتے ہیں . لیکن ماہرین کے مطابق سیڑھیاں چڑھتے ہوئے
سانس پھولنا ایک عام علامت ہے- سیڑھیاں چڑھنے کے وقت سانس پھولنے کی وجہ ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ انسان کے جسم کو ہموار سطح پر چلنے کی عادت ہوتی ہے .اس وجہ سے جب جسم سیڈھیاں چڑھنا شروع کرتا ہے جس کے سبب مسلز میں تناؤ شروع ہو جاتا ہے اور اس کے سبب دل میں کھنچاؤ ہوتا ہے اور دھڑکن تیز ہوتی ہے اور اس وجہ سے جسم کو زیادہ آکیسجن کی ضرورت ہوتی ہے اور جس کے سبب پھپھڑے مزيد ہوا جو جزب کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو کہ سانس پھولنے کا باعث بنتا ہے
. ویسے تو یہ ایک عام عمل ہے جو ہر صحت مند انسان کے ساتھ ہوتا ہے اور جسم اس کے مطابق خود بخود ایڈجسٹ کر لیتا ہے مگر بعض اوقات کچھ بیماریاں بھی انسان کی سیڑھیاں چڑھنے کے عمل کو دشوار بھی بنا دیتی ہیں- سانس پھولنے کا سبب زیادہ سانس پھولنا کچھ خطرناک بیماریوں کی علامت بھی ہو سکتی ہے جن کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے1 : دل کی بیماری اگر کسی انسان کو دل کی کوئی بھی تکلیف ہو گی تو ایسے فرد کے لیے سیڑھیاں چڑھنا خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے
دل کی ان بیماریوں میں ہائي بلڈ پریشر یا لو بلڈ پریشر خون کی کمی ، شریانوں کا تنگ ہو جانا یا والو کا بند ہو جانا شامل ہے- ان بیماریوں کے سبب سیڑھیاں چڑھنا ایسے افراد کے لیے خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے اس وجہ سے انہیں احتییاط کرنی چاہیے- 2: کولیسٹرول میں اضافہ خون میں کولیسٹرول کی شرح میں اضافہ خون کو گاڑھا کرنے کا سبب بن جاتا ہے جس وجہ سے اس کی وجہ سے دل دباؤ کا شکار ہو جاتا ہے اور سیڑھیاں چڑھنے کی صورت میں جب دل پر دباؤ پڑتا ہے اور وہ خون کو تیزی سے سپلائی کرنے کی کوشش کرتا ہے
تو اس سے دل کے رک جانے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے. اس وجہ سے اگر سیڑھیاں چڑھتے ہوۓ زیادہ سانس پھول رہا ہو اور دل کی کوئی تکلیف نہ ہو تو کولیسٹرول کو لازمی چیک کروا لینا چاہیے- 3: دمہ کا سبب دمہ کی بیماری براہ راست پھیپھڑوں کی بیماری ہے جس کی وجہ سے پھیپھڑوں کی آکسیجن کو جذب کرنے کی استعداد میں کمی واقع ہوتی ہے ایسے مریض اگر سیڑھیاں چڑھتے ہیں تو ان کے جسم میں آکسیجن کی مقدار مزید کم ہو جاتی ہے جو کہ خطرناک بھی ہو سکتی ہے-
Leave a Reply