عورت کے جسم کے ایک حصے میں سب سے زیادہ کش ہوتی ہے جس کی وجہ سے مر د پاگل ہو جا تا ہے
میں اسکا پانچواں موسم اسے تب یاد آؤں گی کہ جب کچھ بھی نہیں ہو گا ۔تصویر میں کسی کی کمی کی کمی کو پورا نہیں کر – سکتیں اسی لیے رشتوں کی قدر کر لیجئے ۔ جس کے پاس جو ہوتا ہے اس نے وہ ہی تقسیم کرنا ہو تا ہے لبذالوگوں سے شکوہ نہیں کر نا چاہیے ضروری نہیں سب کی حجولیاں پیار ، محبت ، خلوص ، اپنائیت اور بے غرضی جیسے موتیوں سے بھری ہوں اس لئے جو بھی ملے ، جہاں سے ملے رکھ لو اور سمجھ لو کہ دینے والے کے پاس دینے کے لیے اپنے ظرف کے مطابق اس سے بہتر نہیں تھا ۔
کچھ لوگ ہم کو پا کر بھی کسی بہتر کی تلاش میں تھے تلخ لہجوں سے گھبرا جاتا تھا .. ! پھر یوں ہوااب میٹھے لہجوں سے اکتا جا تا ہوں خود پہ گزری ہے تو معلوم ہوا میت پر ہاۓ کرنی نہیں پڑتی یہ نکل آتی ہے ” وقت بدل جاتا ہے ، انسان بدل جاتا ہیں ، جذبات بدل جاتے ہیں ، دل بدل جاتے ہیں ” کچھ بھی ہمیشہ کے لئے نہیں ہوتا خود آپ بھی نہیں اور پھر بس آپ خاموش ہو جاتے ہیں ۔کتنا تکلیف دہ ہو تا ہے نا اپنے پسندیدہ ترین لوگوں کو خود سے دور جاتے دیکھنا ۔ کتنا مشکل ہوتا ہے کھبی کھبی ان کی خوشی کے لئے ان سے دور چلے جانا ۔ کاش کچھ لوگ زند گی میں ہمیشہ کے لیے نظہر جائیں ۔
تمير ہاتھ جوڑے ، پاوں پکڑے ، ” کہائیں ، نہیں یار ، اس کا ارادہ ہی نہیں تہا ساتھ نبہانے کا رات زیادہ ہونے سے پہلے میں سونے کی کوشش کرتی رہتی ہوں کہیں رات گہری نہ ہوجاۓ ، مجھ سے پھر یہ آدھی رات کو آدھے سر کادر د اور اس میں اٹھتی ٹیسیں برداشت نہیں ہوتیں ، آدھی رات مجھے پھر سے تنہا کر دیتی ہے
، پھر اس وقت میں چیخوں بھی تو آواز گلے میں اٹک کر میر اسانس روکتی ہے ، بچ کہوں تو ! آدھی رات سے مجھے وحشت ہونے لگی ہے
تمہارے بعد بھی ہنستی ہوئی دکھائی دوں گی ! یہ غم میرا ہے ماں باپ کو نہیں دوں گی
عورت کی آنکھوں میں سب سے زیادہ کوشش ہوتی ہے اگر آ نکھیں حیا درا ہوں تو مرد اس کے لیے پاگل ہو جا تا ہے مجھے اب کسی سے بھی قریب ہو نا پسند نہیں ہے … * * کیوں کہ یہ لوگ جو زندگی میں قریب ہوتے ہیں ان سے کسی بھی قسم کی دوری ذہن کو ڈسٹرب کر دیتی ہے ! چاہے وہ دوری وقت کی قلت کی وجہ سے ہو یا نظر انداز کرنے کی وجہ سے ہو یا کسی کے چھوڑ جانے کی وجہ سے ہو
Leave a Reply