عورت گوری ہو یا کالی ۔ اس میں کشش دو چیزوں کی وجہ سے آ تی ہے؟

میں کہتا ہوں کہ وہ انسان سب سے زیادہ خوش قسمت ہے جو کھل کر محبت کر نا اور بانٹنا سیکھ جا ئے جس نے محبت دینا سیکھ لیا جس نے محبت کر نا سیکھ لیا تو اس نے خوش ہونا سیکھ لیا۔ چیزیں وقتی ہو تی ہیں ٹوٹ جا تی ہیں بکھر جا تی ہیں رویے دائمی ہو تے ہیں صدیوں کے لیے اپنا اثر چھوڑ جا تے ہیں۔ زندگی مسلسل چلنے کا نام ہے کیو ں کہ رکتے وہی ہیں

جو وف ات پا جا تے ہیں۔ ننگے جسم کو ڈھانپنے کے لیے کوئی مرد پیسہ نہیں دیتا مگر جسم ننگا کرنے کے لیے اپنی دولتیں لٹا دیتے ہیں۔ صبر ٹوٹ جا ئے تو بد دعا دینے کی ضرورت نہیں پڑتی آہ خود نکل جا تی ہیں۔ عورت کو ہر وقت کم عقل کا طعنہ دینے والے لوگ اس کی ذرا کی ادا پر اپنی عقل کھو دیتے ہیں۔ عورت تب بر باد ہو نا شروع ہو جا تی ہےجب اس کے حسن کی تعریف ایک غیر مرد کر رہا ہو۔ قابلِ رشک ہے وہ محبت جس میں تم ایسے انسان کو پا لو جو تمہارے ایمان کو مضبوطی بخشی۔ دوست بنانے سے پہلے کبھی کسی کے چہرے کو مت دیکھیں بلکہ اس کے اخلاق اور چاہت کو دیکھیں کیونکہ اگر سفید رنگ میں وفا ہو تی تو نمک زخموں کی دوا ہو تی۔ انسان اپنی غلطی پر اچھا وکیل بن جا تا ہے اور دوسروں کی غلطی پر سید ھا جج بن جا تا ہے۔ مرد عورت کا جسم دیکھ کر محبت کر تا ہے اور عورت جسم دکھا کر عزت کی امید رکھتی ہے۔ ہمارا کام تو بس یہ رہ گیا ہے کہ ایک دوسرے سے اپنا سچ منواتے رہیں۔

بہت سی باتیں انسان کو اندر ہی اندر جلاتی ہیں جو کبھی کسی سے نہیں کی جا تیں انسان کو کھا جا تی ہیں کھو کھلا کر دیتی ہیں۔اور کھو کھلے لوگوں کا ضبط کانچ کی نازک چوڑیوں کی مانند ہو تا ہے کھنکھتا ہے تو آنکھ نم کر دیتا ہے اور ٹوٹ جا ئے تو بہت کچھ ختم کر دیتا ہے۔ عزت ، پیار، محبت ، خلوص شفقت اور احساس ایسے ادھار ہیں جو اپس ضرور ملتے ہیں۔ جن لوگوں سے ہمیں بہت محبت ہو ان سے کبھی نفرت نہیں ہو سکتی پتہ ہے کیوں؟ جب یہ بہت عزیز لوگ دھوکہ دیتے ہیں۔ تو پھر یہ دل سے نکل جا تے ہیں اور یوں نکلتے کہ دل ان کے لیے کوئی جذبہ رکھنا پسند نہیں کر تا۔ محبت نفرت عزت احترام کچھ بھی نہیں۔ مرد عورت کو اپنی محبت میں قید کر نے کے لیے بڑی ہو شیاری سے اس کی پسند کا چولا پہنتا ہے اور جب عورت کو حاصل کر لیتا ہے۔ تو اپنے اصلی رنگ ڈھنگ میں آ جا تا ہے عورت سمجھتی ہے کہ وہ بدل گیا ہے

جب کہ وہ بد لتا نہیں ہے اپنے اصل میں ہی واپس آ جا تا ہے۔ عورت گوری ہو یا سانولی اس میں کشش حیا اور عقلمندی سے آ تی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *