قدرت کا خزانہ ہیں یہ سبزدانے ، مٹر کھانے سےجسم میں کیا حیران کن تبدیلی آتی ہے ؟جانیے

لاہور(کائنات نیوز)  طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ غذا میں مٹر کا استعمال عمل میں لائیں تو پانچ بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ فٹ سکواڈ ڈی ایکس بی سے وابستہ ماہر غذائیات اور پرسنل ٹرینر ڈیوندر بینز ایک لمبی اور صحت مند زندگی گزارنے کے لیے سپر فوڈز سے متعلق اپنے تجربات اور رائے شیئر کرتی رہتی ہیں۔ انہوں نے آج مٹر کے دانوں کی افادیت کے بارے میں اہم معلومات شیئر کی ہے۔

مٹر ایک ایسی سبزی ہے جو لذت کے ساتھ ساتھ غذائیت سے بھرپور ہے۔ یہ سبز رنگ کے چھوٹے بال صحت مند زندگی گزارنے میں کیسے مدد کرتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں اس مضمون میں۔مٹر حجم میں بے شک چھوٹا ہے لیکن جب بات غذائیت کے ساتھ صحت کی آتی ہے تو مٹھی بھر مٹر اپنے اندر کئی غذائی اجزاء رکھتے ہیں جو صحت کے کئی مسائل دور کرنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔ مٹر میں میگنیشیم، وٹامن کے، اے، سی اور بی وٹامنز بھی ہوتے ہیں۔ مٹر کو گوشت میں پکائیں یا کسی دوسری سبزی میں شامل کرلیں۔ پاستا میں ڈال دیں یا سادہ ہی بھون لیں۔ چاہیں تو چاولوں میں ڈال لیں۔ سبزرنگ کے ان دانوں کا استعمال اپنی خوبصورتی سے ہر ڈش کو ذائقے کے ساتھ غذائیت میں بھی تقویت دیتا ہے۔ جب بات صحت کی ہو تو ایک پھلی کے اندر موجود یہ ارزاں نرخ پر دستیاب چند دانے سپر فوڈ کی پوزیشن حاصل کرلیتے ہیں۔ مٹر ایک سستی اور باآسانی دستیاب ہونے والی سبزی ہے لیکن یہ سبزی خور کی زندگی میں پروٹین کی مقدار میں اضافہ کرتی ہے۔ آدھ کپ مٹر میں تقریبا چار گرام پروٹین ہوتی ہے۔ اس میں شامل امینو ایسڈ جو پروٹین بناتے ہیں وہ عضلاتی اور ہڈیوں کی طاقت دیتے ہیں اور ہارمون اور انزائم ڈھانچے کے علاوہ جلد کی خوبصورتی اور نشوونما کے لیے مفید ہیں۔ آدھا کپ مٹر میں انسانی جسم کو وٹامن اے کی یومیہ ضرورت کی مقدار کا 35 فیصد موجود ہوتا ہے جو آنکھوں اور اچھی نظر کے لیے ضروری ہے۔اس کا استعمال کارنیا کو صاف رکھنے کے لیے ہے اور یہ وہ جزو بھی ہے جو آنکھوں میں پروٹین کی مقدار سے اندھیرے میں دیکھنے کی صلاحیت بڑھاتا ہے۔

مٹر میں موجود ریشوں سے نظام انہظام میں بہتری آتی ہے۔ مٹر میں ایسا ریشہ موجود ہوتا ہے جو گزرنے والے فضلہ کو آسان اور تیز تر بنا کر قبض میں آسانی پیدا کرتا ہے۔مٹر کو آنتوں کے سنڈروم جیسے امراض پیدا ہونے کے خطرے کو کم کرنے کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے اگر کوئی شخص اس مرض میں مبتلا ہے تو ا س کے لیے کم از کم ایک کپ کا تہائی حصہ اپنی غذا میں شامل رکھنا بہتر اور ضروری ہے۔اصل میں ان خطرات سے بچاؤ کا بنیادی سبب اس کے اندر بنیادی طور پر اعلی اینٹی آکسیڈینٹ مواد کی موجودگی ہے جو کہ انسانی جسم میں نقصان دہ بیکٹریا کو ختم کرتا ہے اور سوجن کو کم کرتا ہے۔مٹر میں وٹامن کے کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جس میں پروسٹیٹ کینسر سے لڑنے کی صلاحیت موجود ہے نیز ایسے مرکبات ہیں جو ٹیومر کی نشوونما کو روک سکتے ہیں۔ مٹر بلڈ شوگر کی سطح کومستحکم کرنے میں بھی کام کرتے ہیں جو شوگر کے مرض کو قابو میں رکھنےکے لیے انتہائی ضروری ہے۔ شوگر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *